کورونا وبا کی نئی شکلوں کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ م ر ویکسنیشن ہے، ماہرین

وائرس کی شکل ڈیلٹا مدافعتی نظام کے لیے زیادہ خطرناک ہے، ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ضرورت ہے

منگل 27 جولائی 2021 23:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2021ء) موثر اوروسیع پیمانے پرویکسین لگائے جانے کا عمل کورونا وباکی نئی اور خطرناک شکلوں کی روک تھام کا واحد راستہ ہے۔ صحت اور سماجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے اس امر کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی)کے زیر اہتمام ڈیلٹا، کورونا وبا کی خطرناک شکل کے موضوع پر منعقدہ ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

علامہ اقبال میڈیکل کال ج لاہور کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم نے اس موقع پر زور دیا کہ ہمیں صحت کے شعبے میں زیادہ رقوم خرچ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کی نئی شکل ڈیلٹا کئی اعتبار سے زیادہ خطرناک ہے اور انسان کے مدافعتی نظام پر زیادہ شدت سے حملہ آوار ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جتنی بھی قسم کی ویکسین عوام کو مہیا کی جا رہی ہیں، ان کا مثر ہونا ثابت شدہ ہے۔

ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے شرکا کو بتایا کہ وبا کی ڈیلٹا قسم ان افراد پر بھی حملہ آور ہوتی دیکھی جا رہی ہے جو ویکسین لگوا چکے ہیں لیکن ان سے زیادہ خطرہ ا کو ہے جنہوں نے اب تک ویکسین نہیں لگوائی۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں انتخابات اور عید پر سیاحت کے باعث آنے والے دنوں میں وبا کے پھیلا ئومیں تیزی آنے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات البتہ اطمینان کا باعث ہے کہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے غذائی عدم تحفظ اور اقتصادی کساد بازاری کی کیفیت پیدا نہیں ہوئی۔ہیلتھ سروسز اکیڈمی کے پروفیسر ڈاکٹر شہزاد علی خان نے کہا کہ جن ممالک میں ویکسین لگانے کا عمل موثر رہا وہاں حالات اب معمول کی طرف واپس آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہو گی کہ ویکسین لگوانے کے عمل کو تی تر کیا جائے۔گلوبل ہیلتھ سٹریٹیجیز کے ڈاکٹر رانا جواد اصغر نے کہا کہ حکومت کورونا وبا سے بچا ئوکی حاظتی تدابیر پر عمل درآمد یقینی بنائے۔ڈاکٹر نبیلہ ذکا نے اس موقع پر وبا کے صنفی اثرات کا جائزہ لینے کی ضرورت پر زوردیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں