ملک بھر میں اب تک کنسٹریکشن کے شعبے میں اب تک 1000ارب کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے ، فرخ حبیب

منسلک 120صنعتوں میں 4100ارب کی معاشی سرگرمیاں ہونگی اور مجموعی طور پر 7لاکھ روزگار کے مواقعے پیدا ہونگے، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات ْایف بی آر کی جانب میں ٹیکس ایگزمشن رجیم کے تحت 491ارب کے منصوبے رجسٹرڈ ہوئے ہیں،کم آمدن ہائوسنگ وزیراعظم کے دل کے قریب ہے،ہمارے وزیراعظم نے سوئس بینکوں میں پیسہ نہیں ڈالنا نہ باہر جائیدادیں بنانی ہیں،کم آمدن گھروں کیلئے بینکوں کو145ارب روپے کی درخواستیں موصول ہوئیں، 45ارب کے قرض منظور ہوچکے ہیں ،پہلے ایک لاکھ گھروں کو تین لاکھ کی سبسڈی اور 20سال مدت کے آسان قرض فراہمی کی سہولت دی جارہی ہے، وزیراعظم کا ویژن ہے کہ پاکستان کی زمین کی ڈیجٹیلائزیشن کی جائے،پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 29 جولائی 2021 20:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2021ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ملک بھر میں اب تک کنسٹریکشن کے شعبے میں اب تک 1000ارب کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے ، منسلک 120صنعتوں میں 4100ارب کی معاشی سرگرمیاں ہونگی اور مجموعی طور پر 7لاکھ روزگار کے مواقعے پیدا ہونگے، ایف بی آر کی جانب میں ٹیکس ایگزمشن رجیم کے تحت 491ارب کے منصوبے رجسٹرڈ ہوئے ہیں،کم آمدن ہائوسنگ وزیراعظم کے دل کے قریب ہے،ہمارے وزیراعظم نے سوئس بینکوں میں پیسہ نہیں ڈالنا نہ باہر جائیدادیں بنانی ہیں،کم آمدن گھروں کیلئے بینکوں کو145ارب روپے کی درخواستیں موصول ہوئیں، 45ارب کے قرض منظور ہوچکے ہیں ،پہلے ایک لاکھ گھروں کو تین لاکھ کی سبسڈی اور 20سال مدت کے آسان قرض فراہمی کی سہولت دی جارہی ہے، وزیراعظم کا ویژن ہے کہ پاکستان کی زمین کی ڈیجٹیلائزیشن کی جائے۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کی دلچسپی سے گذشتہ 15ماہ کے دوران ٹیکس ایگزمشن رجیم متعارف کرائی گئی۔انہوں نے کہاکہ اب تک ملک بھر میں اب تک کنسٹریکشن کے شعبے میں اب تک 1000ارب کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے، منسلک 120صنعتوں میں 4100ارب کی معاشی سرگرمیاں ہونگی اور مجموعی طور پر 7لاکھ روزگار کے مواقعے پیدا ہونگے۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب میں 373ارب کی سرمایہ کاری، معاشی اثر1900ارب، 3لاکھ 25ہزار نوکریاں پیداہونگی،24ہزار 404 پراجیکٹس منظور ہوئے ہیں،سندھ میں 267ارب کی سرمایہ کاری،معاشی اثر1337ارب ہوگا، دو لاکھ نوکریوں کے مواقع پیدا ہونگے، کے پی کے میں 4829منصوبے،74ارب کی سرمایہ کاری آئی ہے، معاشی اثر371ارب کا ہوگا اور64ہزار نوکریوں کے مواقعے پیدا ہونگے،اسلام آباد میں 5986منصوبے منظور ہوئے،175ارب کی سرمایہ کاری، معاشی اثر525ارب ہے،ایک لاکھ 4ہزار نوکریاں پیدا ہونگی۔

انہوں نے کہاکہ ایف بی آر کی جانب میں ٹیکس ایگزمشن رجیم کے تحت 491ارب کے منصوبے رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کی جانب سے عوامی منصوبوں کی 400درخواستیں موصول ہوئیں ہیں،وہاں کے سرمایہ کاروں کی طرف سے واضح شکایت ہے کہ پچھلے 15ماہ میں 400منصوبوں میں سے 90منظور کیے گئے،سندھ بلڈنگ کنٹرول ادارہ دھیمک کا شکار ہے،جب تک فائل کو پہیہ نہ لگائے یا کمیشن کا تعین نہ کیا جائے جائیں منصوبے منظور نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کنٹریکشن کے سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرے۔وزیر مملکت نے کہا کہ کم آمدن ہائوسنگ وزیراعظم کے دل کے قریب ہے،ہمارے وزیراعظم نے سوئس بینکوں میں پیسہ نہیں ڈالنا نہ باہر جائیدادیں بنانی ہیں،عمران خان کو احساس ہے کہ کسی طرح غریب آدمی کو چھت فراہم کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ کم آمدن گھروں کے لئے بینکوں کو145ارب روپے کی درخواستیں موصول ہوئیں، 45ارب کے قرض منظور ہوچکے ہیں ،پہلے ایک لاکھ گھروں کو تین لاکھ کی سبسڈی اور 20سال مدت کے آسان قرض فراہمی کی سہولت دی جارہی ہے، اب تک 20ہزارلو کاسٹ ہاسنگ یونٹس مکمل ہوچکے ہیں جس میں اخوت کا بھی کردار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نی70ہزار گھروں کے پراجیکٹس کو شارٹ لسٹ کر لیا ہے۔فرخ حبیب نے کہا کہ وزیراعظم کا ویژن ہے کہ پاکستان کی زمین کی ڈیجٹیلائزیشن کی جائے، یہ انقلابی اقدام ہے،محکمہ مال کے ریکارڈ کو سامنے رکھ جارہا ہے، سیٹلائیٹ ایمجری اور فیلڈ سروے کے زریعے ڈیجٹیلائزیشن کی جارہی ہے،ڈیجیٹلائزیشن کے پہلے مرحلے میں کراچی 2500مربع کلو میٹرمیں سی50فیصدمکمل،لاہور سٹی 900سکیور کلومیٹر میں سی60کلومیٹر مکمل،اسلام آباد کا240سکیور کلومیٹر میں سے 95فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت لینڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کے لئے ریکارڈ فراہم نہیں کررہی، 25جنگلات سندھ میں تھے،اب کوئی بھی نظر نہیں آرہا۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں 80فیصد سٹیٹ لینڈ کی ڈیجٹلائزیشن ہوچکی ہے،وزیراعظم نے سروے آف پاکستان کو 31اگست تک اسلام آباد، 30اکتوبر تک سٹیٹ لینڈ (ماسوائے سندھ)اور لاہورکی لینڈ ڈیجیٹلائزیشن کے لئے 15نومبر کی ڈیڈ لائن دیدی ہے۔انہوں نے کہاکہ اب تک ہائوسنگ سیکٹر کے لئے 96اجلاس ہوئے جن میں سے 48کی صدارت خود عمران خان نے کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں وفاقی اورصوبائی حکومتوں کی زیر نگرانی 45ہزار لوکاسٹ یونٹس زیر تعمیر ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں