پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والا دنیا کا پانچواں ملک ہے، اسپیکر قومی اسمبلی

موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنا عالمی ذمہ داری میں شامل ہے،اسد قیصر کا تقریب سے خطاب

جمعہ 17 ستمبر 2021 00:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2021ء) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان دنیا کی بدترین آب و ہوا سے متاثرہ ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ترقی پذیر ممالک کے تمام سماجی و اقتصادی شعبوں کو شدید متاثر کر رہی ہے،پاکستان کی پارلیمنٹ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے پوری طرح آگاہ ہے، موجود حکومت کا کلین اینڈ گرین پاکستان کے لیے اٹھائے گئے اقدامات ان اثرات کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا، شجرکاری کی جاری مہم ہمارے ماحول پر مثبت اثرات مرتب کرے گی۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے زیر اہتمام 26 ویں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس آف پارٹیز (COP-26) کی تیاری کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پارلیمنٹ عوام کا نمائندہ ادارہ ہونے کے ناطے عام آدمی کو درپیش مسائل کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ اسمبلی نے عوام کے بہترین مفاد میں قانون سازی کی ہے اور اب تک 94 بل منظور کیے گئے ہیں جن میں 16 پرائیویٹ ممبر بل شامل ہیں اور 200 سے زائد پرائیویٹ ممبر بلز اسٹینڈنگ کمیٹیوں میں زیر غور ہیں۔ اسپیکر اسد قیصر نے کہا کہ زراعت ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار زراعت کی مصنوعات سے متعلق خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے جو کسانوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے حکومت کو سفارشات بھیج رہی ہے اور ان میں سے بیشتر پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ سابق فاٹا کی تعمیر و ترقی پر خصوصی کمیٹی اہم کردار ادا کرے گی جو سابقہ فاٹا کے بہادر عوام کو طویل عرصے سے درپیش تمام مسائل کو حل کرنے میں مدد گار ثابت ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کے لیے تمام ذرائع اور وسائل بروئے کار لایا جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت افغانستان کی صورت حال سے پوری طرح آگاہ ہے اور افغان بھائیوں کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان بھائیوں کو معاشی بحران کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان شہریوں کو خوراک کی فراہمی ضروری ہے اس سلسلے میں پاک-افغان پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ افغان بھائیوں کو سہولت فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں