سپریم کورٹ نے نیب ملزم سیف الرحمن کی عبوری ضمانت خارج کر دی، سپریم کورٹ کے باہر سے گرفتار

احاطہ عدالت سے گرفتاری پر نیب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر کارروائی کی سماعت دو ہفتے بعد مقرر کرنے کا حکم

بدھ 22 ستمبر 2021 20:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2021ء) سپریم کورٹ نے نیب ملزم سیف الرحمن کی عبوری ضمانت خارج کر دی ،احاطہ عدالت سے گرفتاری پر نیب کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر کارروائی کی سماعت دو ہفتے بعد مقرر کرنے کا حکم دیا جبکہ عدالت عظمیٰ نے ڈی جی نیب عرفان منگی کا معافی نامہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کی احاطہ عدالت سے گرفتاری پر ملوث اہلکاروں کو خود معافی مانگنا ہوگی. نیب نے ملزم سیف الرحمن کو گرفتار کر لیا۔

سپریم کورٹ میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے زریعے عوام سے 116 ارب بٹورنے والے بی فار یو گلوبل گروپ آف کمپنیز کے مالک سیف الرحمان کی ضمانت سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

(جاری ہے)

جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ اربوں روپے کا کیس ہے نیب ملزم سے تفتیش کرنا چاہتا ہے،جسٹس منصور نے کہا قانون کے مطابق ایس ای سی پی نے ریفرنس نیب کو بھجوایا، سیف الرحمان کتنا ٹیکس ادا کرتا ہی ملزم کرپٹو کرنسی کا کاروبار کرتا ہی نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ٹیکس گوشواروں کے مطابق سیف الرحمان تنخواہ دار ملازم ہے تاہم کرپٹو کرنسی کاروبار کے شواہد نہیں ملے،ملزم سیف الرحمان کا بظاہر کوئی کاروبار نہیں ہی. وکیل ملزم لطیف کھوسہ نے کہا کہ سیف الرحمان کے کیس پر کمپنیز ایکٹ کا اطلاق ہوتا ہے،جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ غیررجسٹرڈ کمپنیوں پر کمپنیز ایکٹ کیسے لاگو ہوسکتا ہی. ایس ای سی پی نے خود نیب کو کارروائی کیلئے ریفرنس بھیجا. ایس ای سی پی نے معیشت اور قانون دیکھ کر ہی فیصلہ کیا ہوگا،نیب نے سیف الرحمن کی عبوری ضمانت مسترد ہونے پر سپریم کورٹ کے باہر سے گرفتار کر لیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں