وفاقی حکومت نے فاٹا کے لیے 270 ارب روپے سے زیادہ کی رقم دی ہے، علی محمد خان

لنجاب، سندھ، بلوچستان اور کے پی نے 3فیصد اضافی فنڈز دینے کا وعدہ کیا تھا،خیبر پختونخوا اپنے وعدہ پر قائم ہے اور اضافی رقم دینے ہر تیار ہے، قومی اسمبلی اجلاس میں این ایف سی ایوارڈ سے فاٹا کو فنڈز کی عدم فراہمی کے حوالے سے توجہ دلاو نوٹس کا جواب

جمعرات 21 اکتوبر 2021 00:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2021ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں این ایف سی ایوارڈ سے فاٹا کو فنڈز کی عدم فراہمی کے حوالے سے توجہ دلاو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ وفاقی حکومت نے فاٹا کے لیے 270 ارب روپے سے زیادہ کی رقم دی ہے،پنجاب، سندھ، بلوچستان اور کے پی نے 3فیصد اضافی فنڈز دینے کا وعدہ کیا تھا،خیبر پختونخوا اپنے وعدہ پر قائم ہے اور اضافی رقم دینے ہر تیار ہے،وزیر اعلیٰ کے پی مشکل۔

(جاری ہے)

کے باوجود فنڈز دینے ہر تیار ہیں خیبرپختونخواہ کی ابادی 2 کروڑ سے زائد ہے، وسائل بھی محدود ہیںصوبے اپنا وعدہ پورے کریں، اس پر پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے کہا کہ فاٹا کا آئینی بل پاس ہورہا تھا تو میں ایوان اور فاٹا پر قائم کمیٹی کا رکن تھا،صوبے ناں تو جاواں میں تھے ناں سرتاج عزیز کمیٹی میں موجود تھے علی محمد خان نے کہا کہ اس وقت کے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے سندھ کی جانب سے اضافی فنڈز دینے کا وعدہ کیا تھا،خورشید شاہ نیاسوقتکے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو اعتماد میں لیے بغیر تو وعدہ نہیں کیا ہوگا مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ یہ حکومت فاٹا کو فنڈ ہی دینا نہیں چاہتی،اس پر علی محمد خان نے کہا کہ ہم نے مودی سے آفس میں ملاقاتیں کیں، انہیں گھر نہیں بلایا،ہم نے کسی جندال جو ویزے کے بغیر مری کی سیر نہیں کرائی،رکن اسمبلی آغا حسن بلوچ نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ دو ماہ قبل بلوچستان میں خواتین کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی ہمیں جینے کا حق نہیں دیا جا رہاہوشاب میں مارٹر حملے میں دو بچے شہید ہوگئے شہید بچوں کی میتیں لیکر خواتین ریڈ زون میں احتجاج کرتی رہیں بلوچستان کے صوبائی اسمبلی کو آج لاپتہ کیا گیا ہے،جس میں دو خواتین بھی ہیں بلوچستان کے معاملات کو سیاسی طریقے سے حل کیا جائی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں