ترسیل کارکمپنیوں(ڈیسکوز) سے حکومت نے 1709ارب روپے وصول کرنے ہیں ،کمیٹی میں انکشاف

ڈیسکوز پر لائن لاسز،بجلی چوری کی وجہ سے یہ رقم واجب ادا ہے ،حکام…سب سے زیادہ بجلی بلوچستان میں چوری ہوتی ہے،کمیٹی کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کو شنگھائی الیکٹرک خریدنا چاہتاہے مگر امریکہ نہیں چاہتاکہ وہ خریدے ،خواجہ آصف ہماری حکومتی بجلی چوروںاور نادہنداگان سے کوئی رعایت نہیں کرتی،حکومتی رکن… لاہور میں بجلی کابل تین ماہ ادانہ ہونے پر میرے گھر کی بجلی کاٹ دی گئی تھی، ثناء اللہ خان مستی خیل

جمعہ 22 اکتوبر 2021 00:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2021ء) پبلک اکائونٹس کمیٹی میں انکشاف ہواہے کہ ترسیل کارکمپنیوں(ڈیسکوز) سے حکومت نے 1709ارب روپے وصول کرنے ہیں ،ڈیسکوز پر لائن لاسز،بجلی چوری کی وجہ سے یہ رقم واجب ادا ہے سب سے زیادہ بجلی بلوچستان میں چوری ہوتی ہے،کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کو شنگھائی الیکٹرک خریدنا چاہتاہے مگر امریکہ نہیں چاہتاکہ وہ خریدے جس کی وجہ سے معائدہ نہیں ہورہاہے جبکہ حکومتی رکن ثناء اللہ خان مستی خیل نے کمیٹی کوبتایاہے کہ ہماری حکومتی بجلی چوروںاور نادہنداگان سے کوئی رعایت نہیں کرتی لاہور میں بجلی کابل تین ماہ ادانہ ہونے پر میرے گھر کی بجلی کاٹ دی گئی تھی۔

جمعرات کوپبلک اکائونٹس کمیٹی کااجلاس چیرمین رانا تنویر حسین کی سربراہی میں ہوا۔

(جاری ہے)

اجلا س میں سینیٹر مشاہد حسین سید، سینیٹر شہزاد وسیم، منزہ حسن، نوید قمر ،سید حسین طارق، ایاز صادق ،ثناء اللہ مستی خیل نے شرکت کی اجلاس میں وزارت توانائی کے آڈٹ پیروں کاجائزہ لیاگیا۔ آڈٹ حکام نے بتایاکہ وزارت توانائی کی گرنٹس میں 8عشاریہ 2ارب روپے لیپس ہوگئے ڈی ای سی نے معاملہ سیٹل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نوید قمر نے کہاکہ پیسے ایسی جگہ دیے جاتے ہیں مگر وہ خرچ نہیں ہوتے اگر خرچ نہیں کرسکتے تو مانگتے کیوں ہیں۔چیئرمین رانا تنویرحسین نے کہاکہ بجٹ کی اہمیت ختم ہوگئی ہے پہلے جو بجٹ آجاتا تھا اس میں تبدیلی نہیں ہوسکتی تھی مگر اب تبدیلیاں ہی کی جاتی ہیں۔کمیٹی نے ڈی اے سی کی سفارش پر پیرانمٹادیا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ بجلی کی ترسیل کمپنیوں نے 1709ارب روپے سے زائد وصول کرنے ہیں۔

رانا تنویر نے کہاکہ اگر بجلی مہنگی ہو گی تو اس کا اثر برآمدات اور دیگر چیزوں پر بھی آتاہے۔خواجہ آصف نے کہاکہ ہم چھوٹی چھوٹی چیزوں کو ٹھیک کررہے ہیں اس سے پاور سیکٹر ٹھیک نہیں ہوگا۔فرنس آئل سے مہنگی بجلی بنی ہے سرکولر ڈیٹ بڑا ہے 25سوارب کا سرکولر ڈیٹ ہوگیا ہے۔بجلی کی ترسیل کمپنیوں میں لائن مین سے اوپر تک کرپشن ہے سیاسی بنیادیوں پر تعیناتی ہوتی ہے اور اس کے بعد وہ لوٹ مار کرتا ہے بلوچستان میں سب سے زیادہ بجلی کی چوری ہے پولیس سٹیشن کی بجلی سے پورے محلے کو بجلی دی جاتی ہے کوئی بات کرئے تو چھوٹے صوبوں کارنگ دے دیاجاتاہے۔

بلوچستان نے بجلی کے مدمیں میرے دور میں سوارب روپے سے زائددینے تھے مگر یہ گردشی قرضوں کا مسئلہ حل ابھی تک حل نہیں ہوا ہے۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ واجبات میں سے جو رقم ڈیسکوز نے صارفین سے لینی ہے وہ وصول کی جائے۔خواجہ آصف نے کہاکہ شنگھائی الیکٹرک کراچی الیکٹرک لینا چاہتے تھے مگر امریکہ نہیں چاہتا ہے کہ وہ لے۔اس وجہ سے یہ معائدہ نہیں ہوسکاہے اگر شنگھائی الیکٹرک کے الیکٹرک کو لے لے تو کراچی میں وہ پاور میں مزید سرمایہ کاری کریں گے جس سے کراچی کے مسائل حل ہوجائیں گے۔

ثناء اللہ مستی خیل نے کہاکہ لاہور میں تین ماہ بجلی کا بل نہیں دیا تو میٹر کاٹ دیا گیا بل بھی 37ہزار تھا میں گائوں تک لاہور میں کوئی رہے بھی نہیں رہاتھاہمارے دور میں بجلی چوروں اور جو بجلی کے بل ادانہیں کرتے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہورہی ہے۔آڈٹ حکام نے کہاکہ آئیسکو اور فیسکو میں چوری کم ہوئی ہے باقی ڈیسکوز میںمیں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔چوری کی وجہ سے بجلی کی ترسیل کمپنیوں کو 31ارب روپے کا نقصان ہواہے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں