بادی النظر میں ٹک ٹاک پر پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ

آئندہ سماعت پر پی ٹی اے حکام مطمئن کریں،عدالت نے مزید سماعت 22 نومبر تک ملتوی کر دی

پیر 25 اکتوبر 2021 19:00

بادی النظر میں ٹک ٹاک پر پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2021ء) اسلام آباد ہائیکورٹ چیف جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت نے سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف کیس پر سماعت کی ۔عدالت نے دوران سماعت کہا کہ پی ٹی اے نے پابندی کیوں لگائی آئندہ سماعت پر مطمئن کرے ۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت اور پی ٹی اے سوشل میڈیا ایکسپرٹس کے نام عدالت میں جمع کروائے ،پی ٹی اے نے رپورٹ فائل کی لیکن عدالت نے جو ہدایت کی تھی اس کا جواب موجود نہیں پی ٹی اے نے پشاور اور سندھ ہائی کورٹ میں بیان حلفی دیا ٹک ٹاک پر صرف ایک فیصد مواد قابل اعتراض ہوتا ہے متوسط طبقہ اپنے ٹیلنٹ کو اجاگر کر کے اس پلیٹ فارم سے کمائی کر رہا ہے عدالت نے پوچھا کہ پلیٹ فارم کو بلاک کرتے ہوئے کیا کسی ایکسپرٹس سے رائے لی گئی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ وہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں گے اس موقع پر عدالت نے کہا کہ بادی النظر میں پلیٹ فارم کو بلاک کرنا آئین میں دئیے گئے حقوق کی خلاف ورزی ہے کیوں نا عدالت ٹک ٹاک کو کھولنے کا آرڈر دی عدالت کا پی ٹی اے کو جواب دینے کا حکم دیاکیس کی مزید سماعت 22 نومبر تک ملتوی کردی گئی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں