سپریم کورٹ: کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات میں تبدیلی کیلئے حکومتی درخواست مسترد

خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پرہی ہوں گے، سیاسی جماعتوں کو سیاسی عمل سے نہیں نکالا جا سکتا، جسٹس عمر عطاء بندیال کے ریمارکس

منگل 30 نومبر 2021 22:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 نومبر2021ء) سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرانے کے ہائیکورٹ کے حکم کیخلاف کے پی حکومت کی اپیل پر سماعت کے موقع پر الیکشن شیڈول میں تبدیلی کیلئے کے پی حکومت کی درخواست مسترد قرار دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پرہی ہوں گے،الیکشن کمیشن پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے تمام اقدامات کر چکا،بلدیاتی الیکشن شیڈول جاری کرنے میں پہلے ہی دو سال تاخیر ہوچکی ہے۔

معاملہ کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے موقف اپنایا کہ ہائیکورٹ نے جو حکم دیا اس کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں،اگر عدالت حکم امتناع نہیں دیتی تو الیکشن کی تاریخ بدلنے کی اجازت دے،دو سے زائد امیدواروں کا ایک انتخابی نشان ہونے کی صورت میں ووٹر کو مشکلات ہوں گی،جماعتوں بنیادوں پر الیکشن کروانے کے حکم پر ہمارے اعتراضات کو مرکزی کیس کے ساتھ سنا جائے،صرف الیکشن نہیں صحیح معنوں میں نمائندگی کی ضرورت ہی.جسٹس عمر عطا بندیال نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ جماعتی بنیادوں پر الیکشن سے برادریوں میں ٹوٹ پھوٹ ہوتی ہے،ملک میں جمہوریت کو تقویت دینے کیلئے سیاسی جماعتوں کو مضبوط کرنا ضروری ہے،سیاسی جماعتوں کو سیاسی عمل سے نہیں نکالا جاسکتا،تاریخ تبدیل کرنے کے ہم سخت مخالف ہیں۔

(جاری ہے)

جسٹس منصور علی شاہ نے ایک موقع پر کہا کہ اس معاملہ میں کوئی بھی سیاسی جماعت عدالت میں نہیں آئی،سیاسی جماعتوں کو آکر کہنا چاہیئے کہ ہائیکورٹ کے فیصلے سے نقصان ہورہا ہے۔عدالت عظمیٰ نے اس موقع پر قرار دیا کہ الیکشن کمیشن کے مطابق ایک سے زائد امیدوار کی صورت میں بیلٹ پیپر پر امیدوار کی تصویر لگا کر مسئلہ حل ہوسکتا ہے،پشاور ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد مزید اس کیس کو سنیں گے۔بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے معاملہ کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں