جولائی تا نومبر ایف بی آر نے ٹیکس محاصل کے حصول میں 36.5فیصد ریکارڈ اضافہ

رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں دو ہزار تین سو چودہ ارب روپے کا ریکارڈ ٹیکس وصول ہوا

منگل 30 نومبر 2021 23:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2021ء) رواں مالی سال جولائی تا نومبر ایف بی آر نے ٹیکس محاصل کے حصول میں 36.5فیصد ریکارڈ اضافہ حاصل کر لیا ،رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں دو ہزار تین سو چودہ ارب روپے کا ریکارڈ ٹیکس وصول ہوا ۔ منگل کو اسلام آباد میں فیڈرل بور ڈ آف ریونیو کی طرف سے جاری اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں ایف بی آر نے 2314 ارب روپے کا نیٹ ریونیوحاصل کیا ہے جو کہ اس عرصہ کے مقر ر کردہ ہدف 2016ارب روپے سے 298ارب زائد ہے۔

اس طرح پچھلے سال اس عرصہ میں حاصل کردہ 1695 ارب روپے کے محصولات کے مقابلے میں 36.5 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔ماہ نومبر کے 408 ارب روپے کے ریونیو ہدف کے تعاقب میں ایف بی آر نے ماہ نومبر میں 470 ارب روپے کا ریونیو حاصل کیا اور ہدف سے 62 ارب روپے زائد اکھٹے کئے۔

(جاری ہے)

جو کہ پچھلے سال نومبرکے حاصل کردہ نیٹ ریوینیو348ارب روپے کے مقابلے میں35.2فیصد زائد اضافہ ہے۔

ماہ نومبرکے آخری دن کے اختتام تک اور بک ایڈجسٹمنٹ کی مد میں حاصل ہونے والی وصولیوں کے بعدمحصولات کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔اسی طرح گراس ریونیو پچھلے سال جولائی طنومبر 2020 کی1783ارب روپے کے مقابلے میں اس سال 2437ارب روپے رہا اور 36.7فیصد اضافہ حاصل ہوا۔ جولائی- نومبر 2021 میں123 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے جو کہ پچھلے سال اس عرصہ میں88 ارب روپے تھے۔

ریفنڈز کے اجراء میں40.5فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔ ٹیکس سال 2020-21 میں 4.7 کھرب روپے کا ہد ف سے زائد ریونیو حاصل کرنے کے بعد ایف بی آر نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بھی ہدف سے زائد محاصل کرنے کی وہی رفتار برقرار رکھی ہے اور رواں مالی سال پہلے چار ماہ میں ٹیکس ریونیو میں ریکارڈ اضافہ حاصل ہو اہے۔پہلے چار ماہ میں ایف بی آر نے ہدف سی233 ارب روپے زائد حاصل کئے ہیں۔

یہ شاندار کارکردگی اس بات کا ثبوت ہے کہ ایف بی آر رواں مالی سال کے 5829 ارب روپے کے ہدف کے تعاقب میں پر اعتماد انداز میں آگے بڑھتا نظر آرہا ہے باوجود اس کے کہ اس کے سامنے کرونا وبا کے باعث درپیش مشکلات ، قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لئے اٹھائے گئے حکومتی اقدامات اور مختلف ٹیکسوں میں دی گئی حکومت کی طرف سے چھوٹ کے عوامل بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں