چینی مافیا اب بھی موجود ہے، مہنگائی اگلے 6 ماہ تک برقرار رہے گی

پاکستان سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کے باعث معاشی چیلنجز درپیش ہیں، چیزوں کی قیمتیں بڑھنے سے اپر کلاس طبقہ زیادہ متاثر نہیں ہوگا: اکنامک ایڈوائزری کونسل کے رکن اور معروف ماہر معیشت عابد سلہری

muhammad ali محمد علی جمعہ 3 دسمبر 2021 19:47

چینی مافیا اب بھی موجود ہے، مہنگائی اگلے 6 ماہ تک برقرار رہے گی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 دسمبر2021ء) اکنامک ایڈوائزری کونسل کے رکن اور معروف ماہر معیشت عابد سلہری کا کہنا ہے کہ چینی مافیا اب بھی موجود ہے، مہنگائی اگلے 6 ماہ تک برقرار رہے گی۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی کی موجودہ لہر اور معیشت کی صورتحال کے حوالے سے رکن اکنامک ایڈوائزری کونسل عابد سلہری کی جانب سے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کے باعث معاشی چیلنجز درپیش ہیں، مہنگائی مزید 6 ماہ تک برقرار رہے گی، تاہم چیزوں کی قیمتیں بڑھنے سے اپر کلاس طبقہ زیادہ متاثر نہیں ہوگا۔

معروف ماہر معیشت نے آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے 10 سے 15 سال کے عرصے کیلئے قرض لیا جاتا ہے، جبکہ کوئی بھی حکومت اپنی خوشی سے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاتی۔

(جاری ہے)

چینی کی قیمتوں کے حوالے سے عابد سلہری کا کہنا ہے کہ چینی مافیا اب بھی موجود ہے تاہم حکومتی اقدامات سے چینی کی قیمت میں واضح کی آ چکی۔

دوسری جانب وفاقی مشیر خزانہ شوکت ترین نے جمعہ کے روز پریس کانفرنس میں کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں معیشت کی سمت بالکل درست ہے۔ پاکستانی معیشت کی بہتری کیلئے تمام چیزیں درست سمت میں جار ہی ہیں۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا، گزشتہ سال کی نسبت ریونیو میں36 فیصد اضافہ ہوا، حکومت مہنگائی کے اثرات کم کرنے کیلئے اشیائے ضروریہ پر زیادہ توجہ دے رہی ہے۔

درآمدات 7.7 بلین ڈالر ہونے کی خبر آئی تو کہا گیا تجارتی خسارہ بڑھ گیا، ایکسپورٹس 2.5 سے 3.5 فیصد پر گئیں، سب سے بڑا فرق پیٹرولیم پروڈکٹس ہیں، پھر کے بعد ویکسین خریدی گئی،اکتوبر نومبر میں ویکیسن 400 ارب کی خریدی کی گئی، 1150ارب پیٹرولیم ویکسین، پھر فوڈ آئٹمز میں تیزی آئی ہے، اس سب کو ملاکر 1.4بلین ڈالر صرف چاروں میں فرق ہے۔ تیل کی قیمتیں زیادہ نہیں بڑھنی چاہیے ہم اب پیٹرول کی قیمتوں میں ٹھہراوٴ دیکھ رہے ہیں، اب ایل این جی کا بھی زور ٹوٹے گا، فوڈ آئٹمز میں بھی فرق آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک انفلیشن اصل میں گزشتہ سال سے کم ہوئی ہے، باقی چیزیں پیٹرولیم مصنوعات بڑھنے کی وجہ سے مہنگی ہوئیں، پیٹرولیم مصنوعات میں 508 ملین ڈالر کا ماہانہ فرق ہے، ملک میں ڈسکاونٹ ریٹ بڑھا کر 8.45 کیا گیا ہے، پیٹرول کی قیمتیں، ایل این جی، کوئلہ اور خوردنی تیل کی قیمت بڑھ گئی ہے، یہ ساری چیزیں امپورٹڈ ہیں، ان چیزوں کا اثر مہنگائی پر پڑا، ڈومیسٹک مہنگائی پچھلے سال کی نسبت کم ہوئی ہے، عالمی سطح پر مہنگائی بڑھ رہی ہے، جس کا اثر پاکستان میں آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ڈیڑھ ماہ بعد مانیٹری پالیسی دیا کرے گا،ایل این جی کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔

میں شائع ہونے والی مزید خبریں