دواؤں کی قیمتوں میں 400 فیصد اضافے کا خدشہ

سیلزٹیکس لگنے سے 100والی دوا 500 کی ہوجائے گی

جمعرات 9 دسمبر 2021 00:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2021ء) پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیچکرزایسوسی ایشن نے دواؤں کی قیمتوں میں 400 فیصد اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلزٹیکس لگنے سے 100والی دوا 500 کی ہوجائے گی۔صدر پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیچکرزایسوسی ایشن قاضی منصور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ادویات کی قیمتوں میں 400 فیصد اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

قاضی منصور نے بتایا کہ حکومت آئی ایم ایف کیدباؤمیں سیلزٹیکس کانفاذ کر رہی ہے اور ادویات کیخام مال کی درآمدپرسیلزٹیکس لگارہی ہے، سیلزٹیکس کے نفاذسے ادویات کی پیدواری لاگت میں اضافہ ہوگا۔صدر پی پی ایم اے نے کہا کہ خام مال پر17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے سے ادویات مہنگی ہوں گی اور سیلز ٹیکس کے نفاذ سے 100 روپے والی دوا 500 کی ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ پاکستانی کمپنیزادویات کا 90 فیصد خام مال برآمدکرتی ہیں ، فارماسوٹیکل پروڈکٹس سیلزٹیکس سے مستثنیٰ ہیں، حکومت دواسازی کی اشیاپر سیلزٹیکس وصول کرتی ہے۔قاضی منصور نے درخواست کی کہ خام مال کی درآمدپرسیلزٹیکس نہ لگایاجائے، پیداواری لاگت بڑھنے پر ادویات بنانا مشکل ہو جائے گا اور ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ عوام پر پڑے گا۔

صدر پی پی ایم اے نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں اصلاحات خوش آئند ہیں، ڈریپ کے حالیہ اقدامات سے شفافیت کوفروغ ملے گا جبکہ فارما انڈسٹری کی حوصلہ افزائی کیلئے ڈریپ اقدامات قابل ستائش ہیں۔انہوںنے کہاکہ ڈریپ اقدامات کی بدولت ادویات کی برآمد میں اضافہ ہوا ہے ، ڈریپ میں اصلاحات سے دیرینہ زیرالتوامسائل حل ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں