بہتر ٹیکنالوجی کی بدولت روشنی کی آلودگی پر قابو پانے کی ضرورت ہے، ماہرین

جمعرات 28 اپریل 2022 21:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2022ء) آسمان کو روشنی کی آلودگی سے محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔ صاف سیاہ آسمان ایک قدرتی وسیلہ تصور کیا جانا چاہئے۔ ماہرین نے ان خیالات کا اظہار پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) کے زیر اہتام’روشنی کی آلودگی اور سیاہ آسمان کا تحفظ‘ کے موضوع پر منعقدہ ویبنارکے دوران اپنی گفتگو میں کیا۔

نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن بورڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر سردار معظم نے شرکاء کو بتایا کہ ان کے ادارے نے ایل ای ڈیز کے لیے کم از کم انرجی پرفارمنس کے معیار متعین کیے ہیں اور ان پر عمل درآمد ک لیے صنعت کے تمام نمائندوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔کلین لائٹنگ کولیشن کے فنی ماہر مائیکل شولینڈ نے شرکاء کو فرانس میں روشنی کی آلودگی پر قابو پانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انٹرنیشنل اسٹرانومیکل یونین کے مائیکل مارلن نے زور دیا کہ سیاہ آسمان کو قدرتی وسیلے کے طور محفوظ بنایا جانا چاہئے۔ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر وقار احمد نے موضوع کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرتے ہوئے روشنی سے جڑے معاملات کو معاشی اور مالیاتی پالیسیوں کا حصہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ شعبے سے وابستہ لوگوں میں آگاہی بڑھانے کے لیے استعداد سازی اور مکالمے کو وسیع کرنے پر توجہ دی جائے۔

انٹرنیشنل اسٹرانومیکل یونین کے ریحان خان نے مختلف اصطلاحات کو غیر سائنسی زبان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ عام لوگوں تک یہ پیغام پہنچانے کے لیے کمیونیکیشن کو سادہ بنانے پر توجہ دی جائے۔وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے ڈاکٹر ضیغم عباس نے گفتگو کے اس عمل میں متعلقہ صوبائی محکموں کی شمولیت پر زور دیا۔سندھ ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے عادل احمد نے کہا کہ ہمیں اپنے ماحولیاتی نظام کو محفوظ بنانے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کرنے چاہئیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں