یسین ملک اور دیگر کشمیری رہنماوں پر قائم فرضی مقدمات کا خاتمہ اور انکی فوری رہائی عالمی اداروں کا امتحان ہے،بیرسٹر سجاد حیدر کریم

اتوار 22 مئی 2022 11:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2022ء) یورپین پارلیمنٹ کے سابق ممبر بیرسٹر سجاد حیدر کریم نے کہا ہے کہ یسین ملک اور دیگر کشمیری رہنماوں پر قائم فرضی مقدمات کا خاتمہ اور انکی فوری رہائی عالمی اداروں کا امتحان ہے۔ کشمیر کی آزادی کے بغیر خطے میں امن ناممکن ہے۔ تنازعہ کشمیر عالمی طور پر تسلیم شدہ اور میرا اپنا مسلہ ہے اس پر کبھی پہلے سمجھوتہ کیا اور نہ آئندہ کروں گا۔

ناانصافی اور ظلم کے ہوتے ہوئے قیام امن کا خواب کبھی پورا نہیں ہو سکتا۔ وہ آج یہاں عالمی تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ انسپاڈ کے صدر اور کشمیری دانشور ڈاکٹر سردار محمد طاہر تبسم کی سربراہی میں ملنے والے وفد سے بات چیت کر رہے تھے، وفد میں سیکرٹری جنرل انسپاڈ محترمہ کشور عقیل، نائب صدر محترمہ ندا رحیم، سیکرٹری یوتھ افیرز محمد طلحہ زبیر، سفیر امن ڈاکٹر شگفتہ نصیر عباسی، سنیر حریت رہنما حمید لون اور سینئر صحافی طارق مسعود شامل تھے۔

(جاری ہے)

بیرسٹر سجاد حیدر کریم نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کو کشمیریوں کے خودارادیت کے پیدائشی حق کی طرف توجہ دینی ہو گی جس کی وجہ سے جنوبی ایشیا کا امن خطرے میں ہے برطانیہ سمیت کئی ممالک میں اس کے لئے کئی تنظیمیں سرگرم عمل ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں قتل عام بند کیا جائے اور بھارت پاکستان ڈائیلاگ کے ذریعے اس کا قابل عمل حل دریافت کریں جو کشمیریوں کے لئے بھی قابل قبول ہو۔

انہوں نے کہا کہ انسپاڈ کے صدر ڈاکٹر طاہر تبسم کو ایک دہائی سے جانتا ہوں اور انکی خدمات کا ہمیشہ معترف رہاہوں ان سے میرا تعاون جاری رہے گا۔ڈاکٹر محمد طاہر تبسم نے مسلہ کشمیر کی صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کا سٹیٹس ختم کرنے کے بعد انکی زندگی اجیرن کر دی ہے اور مقبوضہ کشمیر کو جیل میں بدل دیا ہےاور مزید 15 ہزار فوج وہاں بھجوا دی ہے۔

بھارتی حکومت آبادی کے تناسب کو بدلنے کے ساتھ ساتھ وہاں قتل عام، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور ماورائے عدالت قتل عام کا مرتکب ہو رہا ہے۔کشمیری قیادت کو جیلوں میں قید کر رکھا ہے اور ان کے خلاف فرضی مقدمات قائم کر کے سزائیں دینا چاہتا ہے جو عالمی قوانین اور انسانیت کی توہین ہے۔ سنئر صحافی اور مصنف طارق مسعود نے انہیں اپنی دو نئی کتب بھی پیش کیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں