قمر زمان کائرہ کایاسین ملک کے خلاف بھارتی غیرقانونی مقدمے کے حوالے سےعالمی اداروں کے نام خط ،بے بنیاد الزامات پر فرد جرم عائد کئے جانے کی مذمت

اتوار 22 مئی 2022 19:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2022ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کے خلاف جاری بھارتی غیرقانونی مقدمے کے حوالے سے ایمنسٹی انٹرنیشنل، اقوام کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق اور ہیون رائٹس واچ کو لکھے گئے خط میں بھارت کی جانب سے 19مئی 2022 کو یاسین ملک کے خلاف بے بنیاد الزامات پر فرد جرم عائد کئے جانے کی مذمت کی ہے۔

وزارت امور کشمیر کی طرف سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہ بھارتی اقدام تمام تر انسانی حقوق کے اصولوں کی صریحاً خلاف ورزی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یاسین ملک عرصہ دراز سے مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل اور عورتوں کی عصمت دری سمیت دیگر بھارتی ریاستی دہشت گردی کے واقعات کے خلاف جدوجہد کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حق خودارادیت کے لیے یاسین ملک کے عزم و استقلال کو توڑنے کے لیے بھارت نے ان کو گزشتہ کئی سالوں سے دہلی کی تہاڑ جیل میں قید کر رکھا ہے۔ مشیر امور کشمیر نے کہا کہ جب بھارت یاسین ملک کے عزم کو شکست دینے میں ناکام ہو گیا تو مودی کی ہندو انتہا پسند حکومت کی ایما پر ان کے خلاف غیر قانونی مقدمہ قائم کیا گیا اور بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ درحقیقت آج نام نہاد سیکولر بھارت کا ہر ادارہ آر ایس ایس کی ہندوتوا سوچ پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں بالخصوص ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ پر زور دیتی ہے کہ وہ کشمیری حریت رہنما پر غیر قانونی عائد فرد جرم کو ختم کرنے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالے اور اس ضمن میں عملی اقدامات اٹھائے انہوں نے زور دیا کہ حریت رہنما یاسین ملک کے غیر قانونی مقدمے کے معاملہ کو قومی اور بین الاقوامی فورمز پر اجاگر کیا جائے تاکہ بے گناہ کشمیری رہنما کو انصاف فراہم کیا جا سکے اور عالمی برادری کو بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے ڈھائے جانے والے سنگین مظالم سے آگاہ کیا جا سکے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں