پی ٹی آئی والوں کے پاس کسی سوال کا جواب نہیں ہے، قائد حزب اختلاف نے ایوان میں ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ

پیر 23 مئی 2022 21:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 مئی2022ء) سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والوں کے پاس کسی سوال کا جواب نہیں ہے، قائد حزب اختلاف نے ایوان میں ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا، انہیں 44 ماہ کی اپنی حکومت کی کارکردگی بتانی چاہیے، حریت رہنما یاسین ملک کو عالمی قوانین اور بھارتی آئین کے تحت بنیادی حقوق کے تناظر میں تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی بھارت پر دبائو ڈالنا چاہیے اور یاسین ملک کو قانونی تحفظ فراہم کیا جائے۔

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد ایوان نے کہا کہ ہم نے اپوزیشن کا رونا دھونا تحمل سے سنا ہے، یہ اپنی حکومت جانے پر نوحہ کناں ہیں، انہوں نے آئین شکنی کی، قانون توڑا، غیر آئینی رولنگ دے کر قومی اسمبلی توڑی گئی جس پر عدالت عظمیٰ نے از خود نوٹس لیا، ڈپٹی سپیکر کی رولنگ غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کے پاس کسی سوال کا جواب نہیں ہے، قائد حزب اختلاف نے ایوان میں ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا، انہیں 44 ماہ کی اپنی حکومت کی کارکردگی بتانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سنجیدہ سیاسی قیادت نے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر آئینی و قانونی طریقہ سے ان کو اقتدار سے رخصت کیا، یہ رو دھو کر اپنے گناہوں پر پردہ نہیں ڈال سکتے، انہوں نے ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا، 22 کروڑ عوام کے پیٹ پر پتھر باندھ کر ان کی زندگی اجیرن کی، پٹرول بم گرائے، انتقام کی اندھی آگ میں بہنوں و بیٹیوں کو جیلوں میں ڈالا، کشکول لے کر پوری دنیا میں گھومے، یہ آئی ایم ایف کا کشکول توڑنے اور خود کشی کی بات کرتے تھے، یہ ہر امتحان میں ناکام رہے، اعلیٰ عدالت نے کہا کہ انہوں نے آئین توڑا، قانون کی خلاف ورزی کی، یہ صرف نعرے لگا سکتے ہیں، انہیں چاہیے تھا کہ عوامی خدمت کے جذبے سے حکومت کرتے، انہوں نے وفاق کے بعد صوبہ پنجاب میں بھی وہی ڈرامہ کیا، حکومت سے چمٹے رہنے کے لئے قانون شکنی اور آئین شکنی کی۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سابق سپیکر قومی اسمبلی، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی اور سپیکر پنجاب اسمبلی کا کردار سب کے سامنے ہے، یہ صرف ایک کام کرتے ہیں چیختے اور چلاتے ہیں، اگر یہ غریبوں کو غربت سے نکالتے تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا، اتحادیوں نے ان کی حرکتوں کی وجہ سے ان کا ساتھ چھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اتحادی جماعتوں کا ایک ہی مشن ہے، ملک بچانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کی اقدار کا خیال رکھنا چاہیے، ان کو عدالت اور منتخب نمائندوں نے اپنے ووٹ سے نکالا ہے، یہ ایک فرد کو خوش کرنے کے لئے اس پر بین نہ کریں، اپنے کارناموں کا حساب دیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں حریت رہنما یاسین ملک کو جھوٹے مقدمے میں سزا سنائی جا رہی ہے، اس حوالے سے مشترکہ آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے، پہلے پاکستانی ہیں، پھر کسی سیاسی جماعت سے تعلق ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں سنگین صورتحال ہے، حریت رہنما یاسین ملک کو عالمی قوانین اور بھارتی آئین کے تحت بنیادی حقوق کے تناظر میں تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی بھارت پر دبائو ڈالنا چاہیے اور یاسین ملک کو قانونی تحفظ فراہم کیا جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں