چینی اور پاکستانی سکالرز کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن سینٹر کے قیام کی تجویز

بدھ 25 مئی 2022 14:10

چینی اور پاکستانی سکالرز کی ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن سینٹر کے قیام کی تجویز
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2022ء) جرنل فرنٹیئرز ان سائیکالوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں چینی اور پاکستانی سکالرز نے سی پیک سے متعلق ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن سینٹر قائم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین کی ژیان جیا ٹونگ یونیورسٹی، پاکستان کی یونیورسٹی آف پشاور، اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور اور چینی یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لا، بیجنگ، چین کے محققین نے اس تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پاکستان کو مزید سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے سی پی ای سی اے آفس میں سی پیک ڈیجیٹلائزیشن اینڈ ٹرانسفارمیشن سینٹر (ڈی ٹی سی) کے قیام کے زریعے سی پیک ڈیجیٹلائزیشن کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

مطالعہ میں کہا گیا کہ پاکستان سرکاری، نجی اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے اقدامات میں آئی سی ٹی ایپلی کیشنز کے ذریعے شفاف طریقے سے انتظام کرکے سی پیک فنڈنگ، اور چینی اور غیر ملکی سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

بنیادی ڈھانچے کے اجزا کو حتمی شکل دینے کے بعد سی پیک کا دوسرا مرحلہ سرمایہ کاروں اور تکنیکی تبدیلیوں کو راغب کر رہا ہے، اور پاکستان کی تصوراتی ترقی کے لیے صنعتی، تکنیکی اور زرعی ٹیکنالوجیز کی تنصیب، مطالعہ میں دریافت کیا گیا۔

چینی اور پاکستانی یونیورسٹیوں کے سکالرز کا خیال ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن اینڈ ٹرانسفارمیشن سینٹر (ڈی ٹی سی) کو سٹریٹجک فیصلوں، موثر نفاذ، نظام کے پلیٹ فارمز، گورننگ کلچر اور رویے سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔اس لیے ڈی ٹی سی ایک ایسا تصور ہے جو پاکستان کی ضروریات کو موجودہ حالات سے ہم آہنگ کرے گا۔ تاہم پاکستان کو چین اور دیگر ٹیکنو ماہرین کی مدد سے اپنی ایپس اور ڈیٹا بیس بنانے کی ضرورت ہے۔ شراکت داروں اور سرکاری اہلکاروں کے درمیان تعاون اور اشتراک کو کم نہیں سمجھا جانا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں