آئین و قانون میں حاصل تحفظ کے تحت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹا لیا گیا

ایمان مزاری کے خلاف جج ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے درخواست پر مقدمہ درج، 21 مئی کو شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے پاک فوج اور اس کے سربراہ کے خلاف سرعام من گھڑت، بے بنیاد الزامات لگائے ، ایف آئی آر کا متن

جمعہ 27 مئی 2022 23:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2022ء) آئین و قانون میں حاصل تحفظ کے تحت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹا لیا گیا ہمیشہ بات کی جاتی ہے کہ پاک فوج الزام اور بہتان تراشی کرنے والوں کے خلاف قانونی راستے کی بجائے اقدامات کرتی ہے آرمی قیادت کی کردار کشی پر مدعی بن کر انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا گیاایمان مزاری کے خلاف جج ایڈووکیٹ جنرل کی جانب سے درخواست پر مقدمہ درج کر لیا گیا مقدمہ 505/138 کی دفعات کے تحت اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں درج کیا گیا ایف آئی آر کے متن میں ہے کہ 21 مئی کی شام پانچ سے چھ بجے شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے پاک فوج اور اس کے سربراہ کے خلاف سرعام من گھڑت، بے بنیاد الزامات لگائے آرمی قیادت کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیاجان بوجھ کر دیے گئے ریمارکس کا مقصد فوج کے رینکس اینڈ فائل میں اشتعال دلانا تھایہ اقدام پاک فوج کے اندر نفرت پیدا کرنے کا باعث بن سکتا تھا جو ایک سنگین جرم ہے یہ بیان دینا پاک فوج کے افسروں، جوانوں کو حکم عدولی پر اکسانے کے مترادف ہے پاک فوج اور سربراہ کی کردار کشی سے عوام میں خوف پیدا کرنا ریاست کے خلاف جرم ہے متعلقہ قوانین کے تحت ایمان مزاری کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے فوج کی جانب سے قانونی راستہ اپنائے جانے کے بعد انصاف کے نظام کا امتحان شروع ہوا ہے قانون اور آئین پاکستان فوج کو ایسی کردار کشی سے تحفظ فراہم کرتا ہیکیا پاکستان کا میڈیا اور سول سوسائٹی انصاف دلانے کے لیے اسی طرح آواز اٹھائے گی جیسے دیگر کے لیے اٹھائی جاتی آج فوج نے انصاف لینے کے لیے قانون و انصاف کا راستہ اپنایا انصاف ملنے سے ادارے کی جانب سے ہر معاملے میں قانون کا دروازہ کھٹکھٹانے کی روایت جنم لے گی ملک کے انصاف کے نظام کے لیے یہ تاریخی موقع ہے کہ اس مقدمہ کا سو فیصد میرٹ پر فیصلہ ہوخاتون ہونے، معصوم ہونے کو جواز نہیں ملنا چاہیے فوج کو آئین میں حاصل تحفظ پر قانون عملدرآمد کری

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں