سپریم کورٹ کے سابق رجسٹرار کی درخواست ضمانت منظور

بدھ 20 ستمبر 2006 13:38

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین20 ستمبر2006 ) عدالت عظمیٰ نے مبینہ خورد برد میں ملوث سابق رجسٹرار ایم اے فاروقی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں مذکورہ رجسٹرار کو پچاس لاکھ روپے کے مچلکے رجسٹرار کے پاس جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے جسٹس رانا بھگوان داس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ محض کسی پر الزامات کی بنیاد پر ملزم کو ضمانت کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا اس کے لئے مزید شہادت کی بھی ضرورت ہوتی ہے انہوں نے ریمارکس گزشتہ روز مقدمے کی سماعت کے دوران ادا کئے مقدمے کی سماعت جسٹس رانا بھگوان داس‘ جسٹس جمشید علی شاہ اور جسٹس ناصر الملک پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کی ملزم کی طرف سے ڈاکٹر ظہیر الدین بابر ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں ہر سال آڈٹ ہوتا ہے جس سال یہ رقم اسلامک انویسٹمنٹ بینک میں جمع کروائی گئی اس سال کے آڈٹ میں اس رقم کے جمع کرانے پر آڈیٹر جنرل نے کوئی اعتراض نہیں کیا نہ ہی آج تک مذکورہ رجسٹرار کے خلاف کسی آڈیٹر نے بے ضابطگی کی کوئی رپورٹ دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رقم کیشیئر سپریم کورٹ محمد حسین کی جانب سے جمع کرائی گئی کیونکہ اس کے بیان کے مطابق اسلامک انویسٹمنٹ بینک 12 فیصد منافع دے رہا ہے اور چونکہ اس وقت چیف جسٹس شیخ ریاض احمد نے یہ حکم جاری کیا تھا کہ متعلقہ رقم کسی منافع بخش سکیم میں لگائی جائے لہذا رجسٹرار مذکورہ نے محض کیشیئر کی رپورٹ سے اتفاق کیا اور اپنی طرف سے اس نے بینک میں رقم جمع کرانے کا کوئی حکم جاری نہیں کیا نیب کی طرف سے اٹھائے گئے اس نکتہ پر کہ رجسٹرار مذکورہ کے اس فعل سے سپریم کورٹ کے ادارے پر حرف آیا ہے اس پر جسٹس رانا بھگوان داس نے کہا کہ نیب والے اس حوالے سے ہم سے کمنٹس نہ ہی لیں تو بہتر ہے ملزم کے وکیل نے تجویز دی کہ مذکورہ رجسٹرار کی ضمانت کے لئے بھاری مچلکہ ضمانت لے لیں عدالت عظمیٰ نے ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے مختصر فیصلہ جاری کیا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا پچاس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت قبول کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے ماتحت عدالت کو جلد سے جلد مقدمے کی سماعت کرنے کی ہدایت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں