اگر انگلینڈ کی ٹیم پاکستان نہیں آرہی تو خدا حافظ، وزیر داخلہ شیخ رشید

حوصلہ نہیں ہاریں گے اور ایک نہیں 10 ٹیمیں پاکستان آئیں گی اور اگر انگلینڈ کی ٹیم پاکستان نہیں آرہی تو خداحافظ، پاکستان کی صلاحیتوں سے دنیا واقف ہے اور پوری دینا پاکستان کی ایجنسی کو مانتی ہے، وزیر داخلہ شیخ رشید

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 20 ستمبر 2021 22:19

اگر انگلینڈ کی ٹیم پاکستان نہیں آرہی تو خدا حافظ، وزیر داخلہ شیخ رشید
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین .20 ستمبر2021ء) دنیا کچھ بھی کر لے پاکستان کو تنہا نہیں کرسکتی، ایک نہیں 10 ٹیمیں پاکستان آئیں گی اور اگر انگلینڈ کی ٹیم پاکستان نہیں آرہی تو خدا حافظ، انگلینڈ کی جانب سے اپنی کرکٹ ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار پر وزیر داخلہ شیخ رشید کا دو ٹوک ردعمل- تفصیلات کےمطابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی ایجنسی کو مانتی ہے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کی فوج دنیا کی بہترین فوج ہے جبکہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹیموں کو بہترین سیکیورٹی فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حوصلہ نہیں ہاریں گے اور ایک نہیں 10 ٹیمیں پاکستان آئیں گی اور اگر انگلینڈ کی ٹیم پاکستان نہیں آرہی تو خداحافظ۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہا کہ دنیا کچھ بھی کر لے پاکستان کو تنہا نہیں کرسکتی جبکہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے پاکستان آنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی صلاحیتوں سے دنیا واقف ہے اور پوری دینا پاکستان کی ایجنسی کو مانتی ہے۔ واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے بعد انگلینڈ کی ٹیم نے بھی اپنا دورہ پاکستان ختم کر دیا۔ واضح رہے کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے نیوزی لینڈ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان میں شیڈول ٹی ٹوئنٹی سیریز کے حوالے سے یکطرفہ فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انگلش کرکٹ بورڈ نے سیکورٹی خدشات کا بہانہ بنا کر اکتوبر میں اپنی مینز اور ویمن کرکٹ ٹیمیں پاکستان بھیجنے سے معذرت کر لی ہے، انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے ٹوئٹر اکاونٹ سے بھی اس فیصلے کی تصدیق کی گئی۔

انگلش کرکٹ بورڈ حکام کے مطابق سیکورٹی خدشات سے متعلق اطلاعات ملنے کے بعد اپنی ٹیمیں اگلے ماہ پاکستان نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری بیان میں انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے موقف اختیار کیا کہ خطے کی موجودہ صورتحال کے باعث کھلاڑیوں کو پاکستان کا سفر کرنے پر تحفظات ہیں، کرونا صورتحال کی وجہ سے بھی کھلاڑیوں پر بہت زیادہ دباو ہے۔

کھلاڑیوں کی ذہنی اور جسمانی فلاح سب سے اہم ہے، پاکستان کے دورے سے کھلاڑی مزید ذہنی دباو کا شکار ہوں گے، اس لیے ان پر مزید ذہنی دباو نہیں ڈال سکتے۔ سمجھتے ہیں فیصلے سے پی سی بی کو مایوسی ہو گی، پی سی بی نے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کیلئے انتھک محنت کی، جانتے ہیں اس فیصلے سے پاکستان کی کرکٹ پر اثرات پڑیں گے، اس لیے اپنے فیصلے پر پی سی بی سے معذرت کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ انگلینڈ کی مینز کرکٹ ٹیم کو اگلے ماہ 13 اور 14 اکتوبر کو راولپنڈی میں 2 ٹی ٹوئنٹی میچز کی مختصر سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان آنا تھا۔ یہ انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کا 2005 کے بعد پہلا دورہ پاکستان ہوتا، اس حوالے سے پی سی بی اپنی تمام تیاریاں مکمل کر چکا تھا۔ انگلیںڈ کے اس فیصلے سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سی ای او وسیم خان نے واضح کیا تھا کہ وہ بیرون ملک ہوم سیریز نہیں کھیلیں گے۔

پی سی بی کے پاس واضح ویژن ہے کہ پاکستان صرف پاکستان میں ہوم سیریز کھیلے گا جس کے لیے ہم مختلف بورڈز سے بات چیت کر رہے ہیں۔ پی سی بی نے ماضی قریب میں عالمی کرکٹ کا اعتماد جیتنے اور پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ دوبارہ شروع کرنے کے لیے سخت محنت کی۔ نیوزی لینڈ نے پاکستان کی ساکھ اور محنت کو نقصان پہنچایا ہے۔ مالی نقصان ہے لیکن پاکستان کرکٹ کی ساکھ کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں