جیکب آباد کی سرکاری املاک پر بااثروں کے قبضوں کے متعلق سپریم کورٹ کراچی بینچ میں سماعت

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 22 ستمبر 2021 17:37

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ ۔ 22 ستمبر2021ء،نمائندہ خصوصی،عبدالرحمن آفریدی) جیکب آباد کی سرکاری املاک پر بااثرو ں کے قبضوں کے متعلق وفاقی وزیر محمد میاں سومر وکی ہمشیرہ کی درخواست پر گزرشتہ روز سپریم کورٹ کراچی بینچ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سماعت ہوئی جس میں صوبائی مشیر اعجاز جکھرانی،ایم پی اے اسلم ابڑو،سجاد جکھرانی،کمشنر لاڑکانہ،ڈپٹی کمشنر حفیظ سیال،ایس ایس پی شمائل ریاض ملک،سجاد جکھرانی،ریاض جکھرانی اور دیگر پیش ہوئے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ایس ایس پی شمائل ریاض ملک پر عدالت سے گزرشتہ پیشی پر موجود نہ ہونے پر برہمی کا اظہا رکرتے ہوئے سختی سے باز پرس کی اور توہین عدالت کانوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ آپکو نوکری سے نکالا جائے گاجس پر ایس ایس پی عدالت نے معافی مانگتے رہے،عدالت نے معراج ہوٹل مکمل مسمار کرکے پلاٹ بنا کر حتمی رپورٹ اگلی سماعت کو پیش کرنے کا ڈی سی کو حکم دیا نجی اسکول کے متعلق اسلم ابڑو نے کہا کہ مجھے اسکول کے لئے پلاٹ سی ایم نے الاٹ کیا لیزبھی موجود ہے جس پر جج نے رمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی کو اختیار نہیں کہ پرائیوٹ شخص کو زمین الاٹ کریں، ہوٹل الحرمین کی لیز غیر قانونی ہے عدالت نے اسلم ابڑو کو مکمل جواب جمع کرانے کا حکم دیا،عدالت کو بتایا گیا ہے محکمہتعلیم کے کلر ک عبدالباقی ابڑو سے اسکول پر بنا یا گیا گھر خالی کرالیا گیا ہے اسلسلے میں درخواسٹ گذار میڈم ملیحہ کے وکیل زین العابدین نے رابطے پر بتایا کہ گذرشتہ سماعت پر ایس ایس پی کی غیر موجودگی پر عدالت نے شمائل ریاض ملک کو توہین عدالت کا نوٹس دیا ہے جبکہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں بھی ایس ایس پی کی انکوائری مقرر کی گئی ہے عدالت میں ایس ایس پی نے جناح اسپتال کی رپورٹ بنا دستخط کے پیش کی ایس ایس پی کی جانب سے عدالت کو جھوٹ بول کرگمراہ کیا گیا عدالتی احکامات کے باوجودآئی جی سندھ کی جانب سے ایس ایس پی کے خلاف سخت محکمہ جاتی کاروائی نہیں کی گئی ہے، سینیٹ جانز اسکول اور حرمین ہوٹل کے متعلق عدالت نے اسلم ابڑو سے اگلی سماعت پر جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے ایک سوال کے جواب پر انہوں بے بتایا کہ ایس ایس پی نے عدالت سے معافی مانگی ہے پر عدالت نے معافی نہیں دی ہے،ملیحہ ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 44ارب کی جیکب آباد میں کرپشن ہوئی ہے اعجاز جکھرانی کیسے کہتا ہے کہ اس نے قبضے نہیں کئے یہ تو ہنسی کی بات ہے اعجاز جکھرانی سارے غلط کاموں کا سرپرست اعلی ہے میرے پاس پوری فائل موجود ہے اعجازاور انکے رشتے داروں نے زمینوں،گھروں،بلدیہ کے پلاٹوں اور ہلال احمر کے پلاٹوں پر قبضے کئے ہیں کوئی جگہ نہیں چھوڑی ہے اعجاز جکھرانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر کوئی الزام نہیں ہے جن املاک کا ذکر ہو اہے میرا کوئی تعلق نہیں ہے نہ ہی میرا کوئی واسطہ ہے عدالت کو بتایا ہے۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں