جیکب آباد،16سالہ طالبہ سے جنسی زیادتی کا سپریم کورٹ ،سند ھ ہیومن رائٹس کمیشن نے نوٹس لے لیا

ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی اور صوبائی وزیر داخلہ کی متاثرہ لڑکی سے ملاقات ،ایس ایس پی جیکب آباد کو ملزمان گرفتارکرنے کاحکم

بدھ 5 جولائی 2017 20:07

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جولائی2017ء) جیکب آبادمیں دوماہ قبل گیارہویں جماعت کی 16سالہ طالبہ سے جنسی زیادتی کا سپریم کورٹ ،سند ھ ہیومن رائٹس کمیشن نے نوٹس لے لیا ،ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی اور صوبائی وزیر داخلہ کی متاثرہ لڑکی سے ملاقات ،ایس ایس پی جیکب آباد کو ملزمان گرفتارکرنے کاحکم تفصیلات کے مطابق جیکب آبادکے سول لائین تھانہ کی حدودجعفرآباد محلہ میں 12مئی 2017کو پولیس اہلکار رحمت اللہ اوڈھو کی بیٹی16سالہ ’’الف ‘‘گیارہویں جماعت کی طالبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقع کا سپریم کورٹ آف پاکستان اور سندھ ہیومن رائٹس کمیشن نے نوٹس لے لیاہے جعفرآباد محلے میں گیارہویں جماعت کی طالبہ سے جنسی زیادتی کا مقدمہ 15مئی 2017کو حدود کے سول لائین تھانہ پر متاثرہ لڑکی کی مدعیت پر در ج کیا گیا متاثرہ لڑکی نے ایف آئی آر میں بیان دیاہے کہ وہ اپنے گھر سے ٹیوشن کے لیے جارہی تھی تو تین ملزمان نعیم جکھرانی ،نصراللہ ابڑواور امان اللہ رند زبردستی کار میں اغواء کرکے لے گئے اورجنسی زیادتی کا نشانہ بنایا پولیس اہلکار کی بیٹی سے ہونے والی جنسی ز یادتی کاسپریم کورٹ کی جانب سے نوٹس لینے کے بعد سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کی چیئر پرسن جسٹس ماجدہ رضوی نے بھی نوٹس لیا اور ایس ایس پی جیکب آباد کو واقع کی رپورٹ پیش کرنے کے احکامات جاری کیے جیکب آباد پولیس کی جانب سے سندھ ہیومن رائٹس کی چیئر پرسن جسٹس ماجدہ رضوی کوپیش کی گئی رپورٹ کو چیئر پرسن جسٹس ماجدہ رضوی نے غیر اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے واقع کی تفتیشی افسر کو کراچی طلب کرلیاہے دوسری جانب وومین ایکشن فور م اور عورت فائونڈیشن کی ڈائریکٹر مہناز رحمن اورایڈوکیٹ روبینہ بروہی نے متاثرہ لڑکی کے ہمراہ سندھ اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر شہلارضا اور صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال سے ملاقات کرکے تمام واقع سے آگاہ کیا جس پر ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلارضانے متاثرہ لڑکی کو یقین دہانی کرائی کہ اس کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کسی صورت معاف نہیں کیاجائے گا جبکہ صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے ایس ایس پی جیکب آباد سرفراز نواز شیخ سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے گیارہویں جماعت کی طالبہ سے جنسی زیادتی میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتارکرنے کا حکم جاری کیا تو ایس ایس پی جیکب آبادنے صوبائی وزیر داخلہ کوبتایاکہ واقع میں ملوث تین ملزمان کو گرفتارکرلیاہے جس پر متاثرہ لڑکی اوراس کے والد نے احتجاج کیا کہ ایک ملزم گرفتارہے جبکہ دوملزمان تاحال گرفتارنہیں ہوئے جس پر صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے ایس ایس پی کی جانب سے غلط بیانی کرنے پر برہمی کااظہار کیا اور فوری طور پر ملزمان کوگرفتارکرنے کے احکامات جاری کیے دوسری جانب ایشین ہیومن رائٹس کی کوآرڈینٹر جویریہ نے جیکب آبادمیں 16سالہ لڑکی کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتی میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری پر صدر پاکستان ممنون حسین کو اپیل کرتے ہوئے ایک خط بھی لکھا ہے علاوہ ازیں جنسی زیادتی کاشکار متاثرہ لڑکی اور اس کے والد پولیس اہلکار رحمت اللہ اوڈھونے حیدر آباد میں خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی سماجی رہنمائوں حسین مسرت ،امر سندھو،عرفانہ ملاح اور روبینہ چانڈیو سے ملاقات کرکے واقع سے آگاہ کیا جس پر انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی رہنمائوں نے کہاکہ لڑکیوں کے ساتھ اجتماعی اورجنسی زیادتیوں کے واقعات میں اضافہ ہوگیاہے قانو ن پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے ایسے واقعات روز برو ز بڑھ رہے ہیں انہوں نے مطالبہ کیاکہ ملزمان کو فی الفور گرفتارکیاجائے ،جیکب آباد میں جنسی زیادتی کا شکار لڑکی کے ملزمان کی عدم گرفتاری پر سپریم کورٹ ،سندھ ہیومن رائٹس کمیشن ،ڈپٹی اسپیکر اور صوبائی وزیر داخلہ کے نوٹس کے بعد جیکب آباد پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیاہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے ۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں