ڈی آئی جی شرجیل کھرل کے اہلکاروں کی پرائیوٹ گاڑی کو چیکنگ کیلئے روکنا جیکب آباد پولیس کو مہنگا پڑ گیا

پیر 2 اکتوبر 2017 18:44

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2017ء) بلوچستان کے ڈی آئی جی شرجیل کھرل کے اہلکاروں کی پرائیوٹ گاڑی کو چیکنگ کے لیے روکنا جیکب آباد پولیس کو مہنگا پڑ گیا،بلوچستان پولیس نے چوکی انچارج کی دھلائی کرکے گرفتار کرلیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں 10محرم الحرام کو سیکورٹی کے سخت اقدامات کرتے ہوئے ایس ایس پی جیکب آباد سرفراز نواز شیخ نے سندھ بلوچستان کی سرحد کو بندکرکے ہر آنے جانے والی گاڑی کی مکمل تلاشی لینے کے احکامات جاری کئے تھے ، گذشتہ روز 10محرم الحرام کے روز جیکب آباد کے صدر تھانہ کی حدود سندھ بلوچستان کی سرحد پر واقع عمرانی لاڑو پولیس چیک پوسٹ پر تعینات اے ایس آئی عزیز کٹو نے بلوچستان سے آنے والی ایک گاڑی کو روکا توگاڑی میں موجود لوگوں نے کہا کہ یہ گاڑی ڈی آئی جی جعفرآباد شرجیل کھرل کی ہے اور ہم ان کے اہلکار ہیں، اس موقع پرجیکب آباد پولیس اور پرائیوٹ گاڑی میں موجودڈی آئی جی جعفرآباد کے مبینہ اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور تلخ کلامی کے دوران ڈی آئی جی کے مبینہ اہلکاروں نے پولیس چوکی کے انچارج اے ایس آئی عزیز کٹو کو سخت تشدد کا نشانہ بنایا اور بلوچستان سے پولیس نفری کو طلب کرکے اے ایس آئی عزیز کٹو کو گرفتار کرکے لے گئے بعد ازاں ایس ایس پی جیکب آباد کی مداخلت پر گرفتار اے ایس آئی کو آزاد کرایا گیا، تاہم اس معاملے پر ایس ایس پی سے رابطے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا۔

متعلقہ عنوان :

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں