جیکب آباد،محکمہ تعلیم میں 8کروڑ کی خردبرد کا انکشاف

ڈی ای او جعلی بلوں کے ذریعے ملازمین کے نام پر کروڑوں روپے نکال لئے

جمعرات 12 اکتوبر 2017 21:21

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اکتوبر2017ء) محکمہ تعلیم جیکب آباد میں 8کروڑ کی خردبرد کا انکشاف جعلی بلوں کے ذریعے ملازمین کے نام پر کروڑوں روپے نکال لئے تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے محکمہ تعلیم میں 8کروڑ سے زائد کی خردبدر کاانکشاف ہوا ہے ڈی ای او تعلیم نے خزانہ آفیس کی مبینہ ملی بھگت سے اساتذہ اور دیگر ملازمین کے نام پرجعلی بلوں کے ذریعے کروڑوں روپے نکال کر ہڑپ کر لئے ہیںچند ملازمین کو قصوروار قرار دیکر ڈی ای او خود کو بچانے لگے ہیںذرائع کے مطابق ڈی ای او تعلیم پریل شیخ خزانہ آفیس کے تسلیم دایونے مبینہ طو ر پر جعلی طریقے سے محکمہ تعلیم کے اساتذہ اور دیگر چھوٹے ملازمین امداد منجھو،ناہید ،محمد عرس،فرزانہ ،علی رضا لغاری،نثار علی،حبیب اللہ،وہاب،حفیظالرحمن ،ہارون بنگلانی،تسلیمہ کریم ڈنو،رضیہ سمیت درجنوں ملازمین کے آٹھ کروڑ سے زائد رقم غیر قانونی طریقے سے بھیجی رقم کی تقسیم پر ڈی ای اواور دیگر میںاختلاف پر مذکورہ کرپشن منظر عام پر آ گئی معاملے کو دبانے کے لئے چند چھوٹے ملازمین کو جیکب آباد سے دیگر اضلاع میں تبادلہ کر دیا گیا تبادلہ کئے گئے ملازمین کا کہنا ہے کہ تمام کرپشن کے مرکزی کردار ڈی ای او کا ہے لیکن سزا چھوٹے ملازمین کو دی جا رہی ہے پریل شیخ کا ماضی کرپشن سے بھرا ہوا ہے رابطہ پر ڈی ای او پریل شیخ کا کہنا تھا کہ میرے جعلی دستخط کئے گئے ہیںخزانہ آفیس کے ڈسٹرکٹ اکائونٹ آفیس قیصر ہاشمی نے کہا کہ دستخط کے تصدیق کے بعد بل پاس کرتے ہیں اور رقم اکانٹ میں بھیجتے ہیںبینکوں سے اسٹیٹمنٹ لی جائے پریل شیخ کی دو ماہ بعد کیسے آنکھ کھلی محکمہ تعلیم کے افسران کا وطیرہ ہے وہ جب پھنستے ہیں جعلی دستخط کا بہانہ بناتے ہیںمذکورہ کرپشن کے خلاف سماجی تنظیم نے عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں