ملک کی معیشت گروی رکھنا نہیں چاہتے ، بہترمعیشت کے لئے نیا مستقبل تلاش کرنا ہوگاسندھ کے وسائل پر سندھ کے عوام کا حق ہے قوموں کو حق ملک کے قانون کے تحت دینے کے لئے استحصالی طبقے سے نجات چاہتے ہیں،ہم ملک کی آزادی اور خودمختاری کی جنگ لڑ رہے ہیںپر امریکا ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی وفد سے گفتگو

پیر 27 نومبر 2017 21:13

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 نومبر2017ء) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت گروی رکھنا نہیں چاہتے ، بہترمعیشت کے لئے نیا مستقبل تلاش کرنا ہوگاسندھ کے وسائل پر سندھ کے عوام کا حق ہے قوموں کو حق ملک کے قانون کے تحت دینے کے لئے استحصالی طبقے سے نجات چاہتے ہیں،ہم ملک کی آزادی اور خودمختاری کی جنگ لڑ رہے ہیںپر امریکا ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے ان خیالات کا ظہار انہوں نے جے یو آئی جیکب آباد کے ضلعی امیر ڈاکٹر اے جی انصاری کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ امریکا چین کے نئے اقتصادی فلسفے کو ختم کرنا چاہتا ہے سی پیک میں پاکستان کا اہم کردار ہے جس سے ہمارا مستقبل اور معیشت بہتر ہو گی اس لئے پاکستان نشانے پر ہے انہوںنے کہا کہ ڈی چوک کا دہرنا بر داشت کیا گیا تو فیض آباد کا دہرنا بھی برداشت کیا جاتا طاقت کے بجائے مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت تھی پارلیامنٹ ،عدلیہ ،اسٹبلشمنٹ،بیروکریسی،حکومت اور اپوزیشن بین القوامی سازش کو دیکھتے ہوئے ملکی سلامتی کے لئے مشترکہ حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ سندھ کے وسائل پر سندھ اور بلوچستان کے وسائل پر بلوچستان کے پی کے اور پنجاب کے وسائل پر وہاں کی عوام کا حق ہے انہوں نے کہا کہ صوبوں کی قوموںکو حقوق دینے کے لئے استحصالی طبقے سے نجات حاصل کرنا ہو گی اور غریب عوام کو سکھ کا سانس لینے کے لئے سنجیدگی سے میدان میں نکلنا ہو گی جبکہ تاریخی شہید اسلام کانفرنس کے انعقاد پر قائد جمعیت نے علامہ راشد محمود سومرو اور دیگر کو مبارکبادد ی۔

متعلقہ عنوان :

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں