مقامی سماجی تنظیم کی جانب سے خواتین کے شناختی کارڈبنوانے اور ووٹ کا اندراج کے سلسلے میں پبلک فورم کا انعقاد کیا گیا

ہفتہ 17 فروری 2018 15:50

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2018ء) جیکب آباد میں سماجی تنظیم ماٹنی وومین ڈولپمنٹ آرگنائزیشن کی جانب سے خواتین کے شناختی کارڈبنوانے اور ووٹ کا اندراج کے سلسلے میں پبلک فورم کا انعقاد کیا گیا، پبلک فورم کو پروجیکٹ منیجر جبران علی عباسی، ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر سعادت علی سومرو نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اسلام آباد کے تعاون سے ضلع جیکب آباد کی 3366 خواتین کو شناختی کارڈ اور ووٹ کے اندراج کے لیے ضلع بھر میں سروے کررہے ہیں جس میں سے 890 خواتین کو تلاش کیا ہے جن کے شناختی کارڈ بنوانے اور ووٹ کے اندراج کے لیے نادرا اور الیکشن آفیس سے رابطے میں ہیں جلد ان کا شناختی کارڈ بنواکر ووٹ داخل کرایا جائے گا،ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کے نصر اللہ سومرو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیکب آباد میں خواتین کے شناختی کارڈ نہ بنوانے کا اہم سبب نادرا آفیس میں خواتین کے لیے علیحدہ بندوست کا نہ ہونا ہے، انہوں نے کہا کہ نادرا آفیس میں خواتین کے لیے الگ کاونٹر بنانے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس 40فیصد ووٹ کا استعمال ہوتا ہے اس لیے ہمیں چاہئے کہ ووٹ کے استعمال کی طرف عوام کو مائل کریں، وارڈ ممبر دیوآنند نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وڈیروں نے سیاسی مخالفت کی وجہ سے ہمارے ووٹ اپنوں علاقوں سے نکال کر دوسرے علاقوں میں داخل کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے ہندو برادری اپنا مکمل ووٹ کاسٹ نہیں کرسکتی، فورم سے جان اوڈھانو، ندیم بہرانی، گل بلیدی، شعبان ابڑو، طارق رند، شاہد جوادی خادم اوڈھانو عمران سومرو و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں