جمعیت علمائے اسلام جمہوری نظام اور جمہوری اندازکو ہرصورت برقرار رکھنے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی ،سینیٹر حافظ حسین احمد

چاہتے ہیں اسمبلی اپنی مدت پوری کرے ،آئین میں اسمبلی کی مدت ہے وزیراعظم کی نہیں اس لیے اسمبلی چل رہی ہے ،اسی طرح بلوچستان میں اسمبلی موجود ہے وزیر اعلیٰ تیسراہے ، بدقسمتی سے کچھ لوگ مدت اورعدت کو پوراہونے نہیںدیتے، پریس کانفرنس

جمعہ 9 مارچ 2018 23:00

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مارچ2018ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنماء وسابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہاہے کہ جمعیت علمائے اسلام جمہوری نظام اور جمہوری اندازکو ہرصورت برقرار رکھنے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی جے یوآئی چاہتی ہے کہ اسمبلی اپنی مدت پوری کرے ،آئین میں اسمبلی کی مدت ہے وزیراعظم کی نہیں اس لیے اسمبلی چل رہی ہے وزیر اعظم دوسراہے ،اسی طرح بلوچستان میں اسمبلی موجود ہے وزیر اعلیٰ تیسراہے اس لیے اصل مدت اسمبلی کی ہوتی ہے وزیر اعظم یا وزیراعلیٰ کی نہیں لیکن بدقسمتی سے کچھ لوگ مدت اورعدت کو پوراہونے نہیںدیتے ،ان خیالات کااظہار انہوںنے جیکب آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ،اس موقع پر جے یوآئی کے ضلعی امیر ڈاکٹر اے جی انصاری ،حافظ زبیر احمد ،مولوی محمد طاہرتوحیدی ،سعید احمد ،ظفر حسین ،جے ٹی آئی کے حماد اللہ انصاری ،مولانا عبدالجباررند ،بھی موجود تھے، حافظ حسین احمد نے کہاکہ جہاںتک کرپشن کاتعلق ہے جے یوآئی کرپشن اورکرپٹ عناصر کے خلاف تھی اوررہے گی ،نواز شریف کے خلاف زائد اثاثوں اوردیگر الزامات کے تحت مقدمات چل رہے ہیں اس پر الزام ہیں اس لیے وہ ملزم ہے مجرم قرار نہیں پائے دوماہ کی نیب عدالت کو توسیع دی گئی ہے اورجج کو تین سال کی عدالت نے توسیع دی ہے ،الزام اگرثابت ہوجائیں تو پھر ملزم مجرم بن جاتاہے جے یوآئی اوراس کے قائدین کی پوری زندگی کھلی کتاب ہے موجودہ ہارس ٹریڈنگ کے دورمیں بھی جے یوآئی نے اپنے دوسینیٹر منتخب کرائے صوبہ سندھ سے بھی جے یوآئی کے سینیٹر رہے سندھ سے ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے ہماری سینٹ میں نمائندگی تھی اور یہ نمائندگی شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کررہے تھے ان کی سیاسی اٹھان کی وجہ سے کچھ عناصر کو اپنا مستقبل خطرے میں نظرآرہاتھا وہ ان کو اپنے راستے سے ہٹانا چاہتے تھے اورڈاکٹر خالد محمودسومرو ہٹنے کے بجائے ڈٹ گئے جس کے باعث انہیں شہید کیاگیا ،ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو راستے سے ہٹانے کے لیے درپردہ کچھ لوگ کام کرتے تھے اورکچھ کررہے ہیں اگر قصور کے قاتلوں کو ایک ماہ میں سزاہوسکتی ہے تو پھر ڈاکٹر خالدمحمودسومروکے قاتلوں کو سزا کیوں نہیں ہوسکتی ،انہوں نے کہاکہ کچھ رائوانوار کے پیچھے تو کچھ ڈاکٹر خالد محمود کے قاتلوں کے پیچھے ہیں رائو انوار کو بہادر بچہ قراردیاجاتاہے ،بہادر کبھی بھی گرفتاری کے ڈر سے چھپتا نہیں رائو انوار ڈرپوک بچہ ہے جو خود وردی پہن کر لوگوں کو گرفتارکرتاتھا آج وہ خود گرفتاری کے ڈر سے چھپتاپھر رہاہے ،انہوںنے کہاکہ ہم ہاتھ سامنے سے ملاتے ہیں اور اس وقت تک ہاتھ نہیں چھوڑتے جب تک دوسراہاتھ نہ چھوڑے ،عمران خان نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ملاقات کرکے اپنے تیرہ سینیٹر ان کے سپردکردیے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے تین سینیٹر تھے اورعمران نے اپنے تیرہ سینیٹر ان کو دیے ،انہوں نے کہاکہ حالات کے جبر نے عمران خان کو آصف زرداری سے ہاتھ ملانے پر مجبور کردیاہے ،عمران خان براہ راست ہاتھ ملانے کے بجائے قدوس بزنجو کے ذریعے ہاتھ ملا رہے ہیں اس طرح ہاتھ بھی ملے گا اوربات بھی رہے گی ،انہوںنے کہاکہ سینیٹ یعنی ایوان بالا جس میں تمام صوبوں کی مساوی نمائندگی ہے اورچھوٹے صوبوں کی نگاہ بھی ایوان بالا پر ہے ،سینیٹ کوبجٹ اور مالیاتی بل مسترد کرنے کااختیارنہیں اس طرح بے اختیار ادارے کا چیئر مین اورڈپٹی چیئر مین بھی بے اختیار ہوتاہے ، ہمیں دھوکانہ دیاجائے چیئر مین سینیٹ کے لولی پاپ سے بلوچستان کااحساس محرومی ختم نہیں ہوگا ،چیئر مین سینیٹ کے انتخاب کوتبدیل کرکے براہ راست سینیٹ کے انتخاب کا بل پیش کیاجائے اور مالیاتی بل پاس کرنے کابھی حق دیاجائے ،انہوںنے کہاکہ70سال کے دوران ملک کاصدر کبھی بھی بلوچستا ن سے نہیں ہوا صدر پاکستان بھی بلوچستان سے مقررکیاجائے ،بلوچستان کی احساس محروم اختیارات دینے سے ختم ہوگا ،انہوں نے کہاکہ نئی حلقہ بندیوںکو جس اندازمیں تشکیل دیاگیاہے ،مدت کے بعد عدت ہوتی ہے جو حلقہ بندیاں بنائی گئی ہیں اس پر لوگ اعتراض کریں گے اعتراض کے بعد معاملہ عدالت میں جائے گا اس طرح معاملہ لمبا ہوگا اور سانپ بھی مرجائے گا اورلاٹھی بھی نہیں ٹوٹے گی وقت بھی گزرجائے اور کسی پر الزام بھی نہیں آئے گا ،معاملات کو آئین کے تحت حل کیاجائے ،ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ عمران خان نے تین کو اپنے تیرہ دیے ہیں جو بات سمجھ سے باہر ہے اگر نوازشریف نے بلوچستان سے اپنے حلیف حاصل بزنجو کو چیئر مین سینٹ کے لیے نامزدکیاتو پھر عمران خان کاکیاہوگا ،موجودہ وزیراعلیٰ بھی شاید ان کی حمایت کرے اس لیے سیاست میں نہ دشمنی مستقل نہیں ہوتی نہ ہی دوستی اس لیے عمران خان ایسی سیاست کریں کہ جس میں اگر کسی سے ہاتھ ملانے کے نوبت آئے تو کسی بزنجو کو بیچ میں لانا پڑے ،انہوںنے کہاکہ شام سمیت آج پوری امت مسلمہ پر یلغارہے امریکہ اورروس مسلمانوں کو نشانہ بنارہے ہیں اوآئی سی آئی سی یو میں پڑاہے اقوام متحدہ امریکہ کی لونڈی بنی ہوئی ہے شام میں بچوں ،عورتوں اورنوجوانوں کو کمیائی ہتھیاروں سے نشانہ بنایاجارہاہے جانوروں کے حقوق کی بات کرنے والے مسلمانوں کے دشمن بنے ہوئے ہیں ،انہوں نے کہاکہ اسمبلی احتسابی ادارہ ہے پر میاں نوازشریف نے اپنے ادارے یعنی اسمبلی کو اہمیت نہیں دی میاں نوازشریف نے پانامہ پر اسپیکر کولکھنے کے بجائے عدلیہ کو جے آئی ٹی بنانے کالکھا میاں نوازشریف نے اسمبلی کو چھوڑ کر دوسرے ادارے کو اپنی داڑھی دیتے ہیں تو پھر گلا نہیں کرنا چاہیے جے آئی ٹی کی تشکیل پر بھی مٹھائیاں لیگیوں نے بانٹیں وہ مطمئن تھے کہ معاملات ماضی کی طرح ہوں گے پر حال میں وہ بے حال ہوگئے ،انہوںنے کہاکہ فیصلے سے پہلے ملزم کو مجر م قرارنہیں دیاجاسکتا ،انہوںنے کہاکہ رضاربانی کی چیئر مین سینیٹ کے طورپر نوازشریف کی جانب سے نام پیش کرنے کی وجہ سے مستردہوا کیونکہ نوازشریف عدالت کی جانب سے نااہل قرار پائے جبکہ رضاربانی اہل تھے اورہیں ،فرحت اللہ بابرکی سینیٹ میں تقریرکے متعلق سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ جو مکا لڑائی کے بعد یادآئے اسے کسی اورکے منہ پر نہیں مارتے فرحت اللہ بابر کو جوبات اپنی پہلی تقریر میں کرنی چاہیے تھی وہ انہوںنے آخری تقریر میں کی ۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں