سندھ اسمبلی میں جمعہ نماز کا وقفہ نہ کرکے مغربی آقاؤں کو خوش کرنے کی کوشش کی گئی،حافظ حسین احمد

وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ کے ساتھ نہیں جمہوریت اور اسمبلی کے ساتھ ہیں،اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرنے جارہی ہیں ،خطاب

منگل 13 مارچ 2018 20:57

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2018ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں جمعہ نماز کا وقفہ نہ کرکے اپنے مغربی آقاؤں کو خوش کرنے کی کوشش کی گئی، ہم وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ کے ساتھ نہیں جمہوریت اور اسمبلی کے ساتھ ہیں،اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرنے جارہی ہیں ، پہلے ججوں کا قلم بولتا تھا اورججوں کے قلم کوہی بولنا چاہئے، جبکہ ملزم اور حکومت کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے عدلیہ کا احترام کرنا چاہئے ، راؤ انوار کو ’’ بہادر کا بچہ ‘‘ کہنے والے خود ڈرپوک ثابت ہوئے تھے کیونکہ اینٹ بجانے کی دھمکی دیکر وہ دبئی فرار ہوگئے تھے،حالات کے جبرنے عمران خان کو زرداری کے ساتھ ہاتھ ملانے پر مجبور کردیا ہے، عبدالقدوس بزنجو عمران خان کے ڈاکٹر قیوم سومرو ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں جمعیت علمائے اسلام کے تحت ضلع امیر ڈاکٹر اے جی انصاری کی صدارت میں منعقدہ ’’اسلام زندہ باد کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کانفرنس سے علامہ طارق خالد محمود سومرو، مفتی محمد طاہر ہالیجوی، ڈاکٹر اے جی انصاری، مولانا صبغت اللہ جوگی، حماد اللہ انصاری، امداد اللہ پھلپوٹو، مولانا محمد طاہر توحیدی، حافظ زبیر احمد، مولانا عبدالجبار رند، تاج محمود امروٹی، مولانا عابد ابڑو، مولانا تاج محمد چنہ و دیگر نے بھی خطاب کیا، حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ دینی جماعتوں کا اتحاد متحدہ مجلس عمل اسی ماہ فعال ہوجائے گا ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے دیگر جماعتوں کو بھی اتحاد میں شامل کرنے کی دعوت دی جائے گی ، دینی جماعتوں کے اتحاد میں شامل جماعتوں کواب سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا پڑے گا انشائ اللہ ایم ایم اے آئندہ انتخابات میں بھرپور کامیابی حاصل کریگی، انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں جمعہ نماز کا وقفہ نہ کرکے اپنے مغربی آقاؤں کو خوش کرنے کی کوشش کی گئی اسی طرح پارلیمنٹ میں ختم نبوت کے طے شدہ قانون کو چیڑ کر مسلم لیگ ن نے بھی اوچھی حرکت کی جس کا بروقت نوٹس لے کر اسے ختم کیا گیا، انہوں نے ختم نبوت کے حوالے سے راجہ ظفر الحق رپورٹ کو پبلک کرنے کا مطالبہ کیا کل اور آج کے حکمران ملک کو سیکولر ریاست بنانے کی کوشش کررہے ہیں مگر جب تک علمائ اسمبلیوں میں موجود ہیں کوئی مائی کا لعل غیر اسلامی قانون سازی کی جرات نہیں کرسکتا پاکستان کسی کی جاگیر نہیں یہ ملک اسلام کے نام پر بنا اور یہاں اسلامی قوانین پرہی عمل ہوگا ، انہوں نے کہا کہ یورپ میں اسلام تیزی سے پھیل رہا ہے یورپ میں مدارس اور مساجد بن رہی ہیں انگریز پریشان ہیں کہ اس کو کس طرح روکا جائے اور وہ اسی کوشش کے دوران مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں آج پوری دنیا میں مسلمانون کو نشانہ بنایا جارہا ہے، شام، فلسطین، کشمیر، افغانستان ،عراق ، برما میں امریکی اور اس کے اتحادی مسلمانوں کا قتل عام کررہے ہیں مگر افسوس کے اسلامی ممالک کے سربراہان خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ،اقوام متحدہ امریکی کی لونڈی بنی ہوئی ہے جبکہ او آئی سی اس وقت آئی سی یو میں ہے ،انہوں نے کہا کہ حالات نے عمران خان کو زرداری سے ہاتھ ملانے پر مجبور کردیا ہے اور وہ وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو کے ذریعے زرداری سے ہاتھ ملا چکے ہیں لگتا یوں ہے کہ میر عبدالقدوس بزنجو عمران خان کے ڈاکٹر قیوم سومرو ہیں۔

عمران خان کا ’’تین‘‘ کو ’’تیرہ‘‘ دینا سمجھ سے بالاتر ہے، حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ احتسابی ادارہ ہے احتساب کے لیے پارلیمنٹ سے بڑھ کر کوئی ادارہ نہیں مگر میاں نواز شریف نے پارلیمنٹ کو اہمیت دینے کے بجائے عدلیہ کو اہمیت دی جس کا خمیازہ وہ بھگت رہے ہیں جے آئی ٹی پر مٹھائیاں بانٹنے والے اگر پارلیمنٹ کو اہمیت دیتے تو ان کو آج یہ دن دیکھنے نہ پڑتے، انہوں نے کہاکہ ججوں کا قلم بولتا ہے اورججوں کے قلم کو بولنا چاہئے جبکہ حکومت کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے عدلیہ کا احترام کرنا چاہئے مگر دونوں طرف بے اعتمادی کو فروغ دیا جارہا ہے اس پر قابو پانے کی ضرورت ہے ، شخصیات کی لڑائی کو ہم اداروں کی لڑائی میں تبدیل کرچکے ہیں جس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ہم کرپشن کے خلاف ہے لیکن کرپشن کے ثبوت جب تک نہیں ملتے تب تک ملزم اور مجرم میں فرق ہے ملزم تو ہر کوئی ہوسکتا ہے مگر مجرم وہ ہوتا ہے جس پر جرم ثابت ہوچکا ہو جبکہ نیب نے مزید دو ماہ دئیے ہیں جس کا مطلب ہے کہ ابھی تک ملزم کو مجرم ثابت نہیں کیا جاسکا جس دن ملزم مجرم ثابت ہوگا اس دن ہمارا رد عمل اس سے مختلف ہوگا ، انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں ہم آئینی ادارے کے ساتھ ہیں پر کسی وزیر اعظم یا وزیر اعلیٰ کے ساتھ نہیں، انہوں نے کہا کہ شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو ہم نہیں بھولیں ہیں شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو نے سندھ کی عوام کو سیدھا راستہ دکھایا تو اس کو سازش کے تحت راستے سے ہٹاکر شہید کیا گیا،ڈاکٹر خالد محمود کے قتل میں ملوث اصل ملزمان جن کے اشاروں پر کرائے کے قاتلوں نے ان کو شہید کیا کو گرفتار کیا جائے اور ان کو پھانسی دی جائے آج ہر گھر ، مسجد، مدرسے ،اسکول ،کالج اور یونیورسٹی سے ڈاکٹر خالد محمود سومرو نکل رہے ہیں، ہمارے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے سندھ حکومت قاتلوں کی پشت پناہی کررہی ہے جس دن ہمارے کارکنوں نے حکمرانوں کا گھیراؤ کیا تو ان کو چھپنے کی جگہ بھی نہیں ملے گی، انہوں نے کہا کہ راؤ انوار کو بہادر کا بچہ کہنے والے خود کتنے بہادر ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے جب اینٹ سے اینٹ بجانے کا دعویٰ کرکے دو سال دبئی بھاگ گئے تھے۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں