جیکب آباد کے سرکاری دفاتر ویران، اکثر افسران اور ملازمین نے آنا چھوڑ دیا

پیر 17 ستمبر 2018 20:04

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 ستمبر2018ء) جیکب آباد کے سرکاری دفاتر ویران، اکثر افسران اور ملازمین نے آنا چھوڑ دیا، وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات نظر انداز، سائلین کو مایوسی اور پریشانی کا سامنا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے اکثر سرکاری دفاتر ویران ہوگئے ہیں افسران اور ملازمین نے دفتر آنا چھوڑ دیا ہے جو آتے ہیں اپنی مرضی سے دفاتر آتے ہیں، محکمہ بہبود آبادی، محکمہ جنگلات کے افسران نے تو دفتر کو خیر آباد کہہ دیا ہے اور دفتر کے کام گھروں میں بیٹھ کر کئے جانے لگے ہے، جبکہ سول اسپتال اور جمس میں اکثر ڈاکٹر مقررہ وقت کے بجائے تاخیر سے ڈیوٹی پر آتے ہیں ،محکمہ ایجوکیشن ورکس ، محکمہ تعلیم، محکمہ روینیو، صحت سمیت دیگر محکموں کا بھی ایسا ہی حال ہے جس کی وجہ سے مختلف امور کے لیے دور دراز علاقوں سے آنے والے سائلین کو دفاتر کی ویرانی اور افسران کی غیر حاضری کے نتیجے میں شدید مایوسی اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے،سرکاری دفاتر کے اوقات صبح 9سے شام 5بجے تک ہے اگر اس اوقات میں منتخب نمائندے یا کمشنر لاڑکانہ جیکب آباد کے دفاتر کا جائزہ لیں تو ان کو صورتحال کا اندازہ ہوجائے گا، اس حوالے سے کرایوں پر بھاری بھرکم پیسے خرچ کرکے آنے والے سائلین نے صحافیوں کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ افسران اور ملازمین نے وزیر اعلیٰ سندھ کے ڈیوٹی کی پابندی کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا ہے اور اس پر عمل کرنے کو تیار نہیں انہوں نے کہا کہ اساتذہ کو ڈیوٹی کا پابند کرنے کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں جبکہ دیگر دفاتر کے افسران کیا اس سے مستثنیٰ ہیں ، انہوں نے کہا کہ ڈی سی یا ایس ایس پی اگر دورے پر کہی جارہے ہیں تو کم از کم اپنے دروازے کے سامنے اپنے دورے کا شیڈول چسپاں کردیں تاکہ آنے والے سائلین کو آگاہی بھی ہو اور ان کے آفیس میں دستیابی کا وقت بھی پتہ چل سکے ۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں