سازو سامان کے ساتھ تربیت یافتہ عملے پر مشتمل آفات سے نمٹنے کا مرکز ہونا چاہیے ،ڈپٹی کمشنر جیکب آباد

جمعہ 16 نومبر 2018 18:23

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 نومبر2018ء) قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے جیکب آباد میں سازو سامان کے ساتھ تربیت یافتہ عملے پر مشتمل آفات سے نمٹنے کا مرکز ہونے چاہئے کیوں کہ ضلع میں قدرتی آفات کا امکان موجود ہے ، ضلع انتظامیہ کو اس سلسلے میں سماجی تنظیموں سے ٹیکنیکی مدد کی ضرورت ہے اگر کوئی ادارہ اس سلسلے میں کام کرنا چاہتا ہے تو ضلع انتظامیہ ہر ممکن مدد کرنے کے لیے تیار ہے، ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر جیکب آباد عمران علی نے کمیونٹی ڈولپمنٹ فاؤنڈیشن کی جانب سے یو ایس ایڈ کے تعاون سے جاری منصوبے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے انتظامات کے سلسلے میں ڈی ڈی ایم اے کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ سماجی تنظیمیں حکومت کی ٹیکنیکی مدد کرتی ہیں اور اس سلسلے میں ان کے پاس ٹیکنیکی مہارت ہوتی ہے اس لیے ضلع انتظامیہ سی ڈی ایف کے اس منصوبے سے پھرپور فائدہ حاصل کرے گی، اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام محکموں کے سربراہوں کو اپنے محکموں میں سے اہل لوگوں کو نامزد کرکے دینے کا کہا گیا جن کو سی ڈی ایف تربیت دیگی،اجلاس سے پروجیکٹ منیجر حنا بروہی نے منصوبے کے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے تحت یونین کونسل احمد پور کے لوگوں کو تربیت دیکر ان کو ضلع انتظامیہ کے ساتھ منسلک کیا جائے گا تاکہ کسی بھی قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے وہ حکومت کے ساتھ ملکر کام کرسکیں کیوں کہ 2010اور 2012کے سیلاب میں یونین کونسل کے 22فیصد گھروں کا تمام سامان پانی میں بہہ گیا تھا ، سی ڈی ایف کے جان اوڈھانو نے کہا کہ ضلع سطح پر قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ڈی ڈی ایم اے تشکیل دیا ہوا ہے لیکن ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنا فعال کردار ادا نہیں کرسکتی ، اس منصوبے کے تحت حکام سے اجلاس کئے جائیں گے تاکہ اس اتھارٹی کو فعال کیا جاسکے اور وہ کسی بھی وقت قدرتی آفات کے وقت اپنا کردار ادا کرسکیں ، اجلاس سے اے سی منظور احمد کنڈرانی، مختیار کار جیکب آباد، گڑہی خیرو انیس احمد برڑو عبدالمالک کھوسو، ڈی ڈی سوشل ویلفیئر زہرا ںکھوسو سمیت دیگر محکموں کے نمائندوں سے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں