اے پی سی جن کی خواہش اورکہنے پر بلائی گئی وہی لوگ پیچھے ہٹ گئی:حافظ حسین احمد

اپوزیشن کا اتحاد ترازو میں مینڈک تولنے کے مترادف ہے،دو مینڈک رکھو تو چار گرجاتے ہیں،یوٹرن لینے پراگر کوئی بڑا لیڈر بنتا تو سب سے بڑا لیڈر ٹیکسی والاہوتا جو سارا دن یوٹرن لیتا ہے، سیکرٹری اطلاعات جمعیت علمائے اسلام یوٹرن سے بات ’’ڈبلیو ٹرن‘‘ تک پہنچ چکی یوٹرن کی بلی تھیلے سے باہر آگئی اب وہ ’’یوں ہی ٹرن‘‘ لیتے جائیں گے، صحافیوں سے گفتگو

پیر 19 نومبر 2018 22:52

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2018ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات متحدہ مجلس عمل کی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ اے پی سی جن کے کہنے اور خواہش پر بلائی گئی وہی لوگ پیچھے ہٹ گئے، اپوزیشن کا اتحاد ترازو میں مینڈک تولنے کی مترادف ہے، یوٹرن والی بلی تھیلے سے باہر آگئی اب وہ ’’یوں ہی ٹرن‘‘ لیتے جائیں گے۔

(جاری ہے)

پیر کے روز جیکب آباد کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے کہا کہ جے یو آئی کی قیادت میں صلاحیت موجود ہے کہ وہ اپوزیشن کو یکجا کرسکے اور ہم اپوزیشن کے منتشر شیرازہ کو یکجا کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،اے پی سی جو بلائی گئی تھی وہ ان ہی کے کہنے اور خواہش پر بلائی تھی جو اب پیچھے ہٹ رہے ہیں پہلی بار جب ہم نے کوشش کی تو آصف زرداری پیچھے ہٹ گئے تھے پھر جب آصف زرداری کے اپنے کچھ معاملات بگڑنے لگے تو وہ آگے بڑھے اور مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی اور اے پی سی کی بات کی لیکن پھر پنجاب کے میاں کے معاملات ہوئے اور وہ پیچھے ہٹ گئے اب مسئلہ ہے کہ اس وقت اپوزیشن کا اتحاد ترازو میں مینڈک تولنے والی بات ہے دو مینڈکوں کو رکھتے ہیں تو چار مینڈک گر جاتے ہیں ، جے یو آئی کی قیادت نے بڑے تدبر کے ساتھ کوشش کی کہ اپوزیشن کے منتشر شیرازہ کو یکجا کیا جائے اور پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اپنا متفقہ رول ادا کیا جائے ہماری کوشش جاری ہے ہم چاہیں گے کہ اب اپوزیشن ایک ہی لائن و لینتھ پر اپنا کردار ادا کرے ، انہوں نے کہا کہ ہم بہت عرصہ پہلے ہی ان کے یوٹرن کو سمجھ گئے تھے یوٹرن والی بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے اب تو’’یوٹرن ‘‘ سے بات بڑھ کر ’’ڈبلیوٹرن‘‘ تک پہنچ چکی ہے اور وہ اب ’’ یوں ہی ٹرن‘‘ لیتے جائیں گے ، انہوں نے کہا کہ یوٹرن والوں کے پیچھے جو بیٹھے ہیں اورجن کے ہاتھ میں ان کی ڈور ہے وہ جس طرح چاہیں گے ان کو موڑیں گے قوم کے ساتھ جوانہوں نے وعدے کئے تھے ان سب کایوٹرن کے نام پر ستیاناس ہوگا، اب ان کے پاس کوئی بات نہیں رہی توکہتے ہیں کہ یوٹرن کے بغیر کوئی بڑالیڈر نہیں بن سکتا تو بقول ان کے سب سے بڑے لیڈر ’’ٹیکسی‘‘ اور ’’رکشہ‘‘ چلانے والے ہونگے کیوں کہ وہ دن میں کئی بار یوٹرن لیتے ہیں ، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ سیاستدان وہی ہوتا ہے جو اپنے قول کا مضبوط ہو اور قوم کے ساتھ جو وعدے کئے جائیں ان کو پورا کیاجائے ۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں