جیکب آباد، عدم برداشت و انا پرستی نے گزشتہ سال72 گھر توڑ دیئے

خاندان میں جھگڑوں کے 164کیس عدالت میں آئے جن میںسے 72سے زائد کیس خلع کیلئے تھے

بدھ 16 جنوری 2019 23:26

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2019ء) جیکب آبادمیں انا پرستی اور عدم برداشت نے 72گھر توڑ دیے، عورتوں نے عدالت کے ذریعے خلع لی تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں اناپرستی اورعدم برداشت بڑھنے کی وجہ سے لوگوں میں دوریاں بڑھتی جارہی ہیں جیکب آبادکی فیملی عدالت کے ذرائع کے مطابق گزشتہ سال 2018میں خاندان میں جھگڑوں کے 164کیس عدالت میں آئے جن میںسے صرف 72سے زائد کیس خلع کے لیے تھے جبکہ عدالت کے علاوہ ہونے والی طلاق کے کیس اس کے علاوہ ہیں جودن بدن بڑھتے جارہے ہیں دورجدید میں انسان کے ٹیکنالوجی میں مشغول ہونے کے بعد رشتے ،احساسات ختم ہوتے جارہے ہیں جو قابل تشویش ہے گزشتہ سال اسی وجہ سے 72گھر ٹوٹے اور عورتوں نے خلع کے لیے عدالت سے رجوع کیا محکمہ ترقی نسواں کی انچارج خالدہ سومرونے کہاکہ غربت ،بیروزگاری اور تشدد کے واقعات میں اضافے کے نتیجے میں گھر اورخاندان تباہ ہوررہے ہیں انہوں نے کہاکہ موبائل فون کے آنے کے بعد اب شادی آسان ہوگئی ہے موبائل کے ذریعے ہونے والے رابطوں اور والدین کی شمولیت ورضامندی کے بنا ہونے والی شادی زیادہ دیر نہیں چلتی اس لیے خلع او ر طلا ق کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہوتاجارہاہے کیونکہ موبائل فون کے ذریعے ہونے والی شادی میں لڑکا روزگارسے ہے یا بیروزگار کیساہے عمر کتنی ہے کچھ معلوم نہیں ہوتا جس کی وجہ سے معاملات خراب ہوتے ہیں ۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں