جیکب آباد، وکیل اور نجی سکول انتظامیہ میں جاری تنازع شدت اختیار کرگیا

پیر 25 مارچ 2019 23:10

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2019ء) وکیل اور نجی اسکول انتظامیہ میں جاری تنازع شدت اختیار کرگیا، دونوں فریقین کے ایک دوسرے کے خلاف مقدمات داخل، ضمانت کے لیے آنے والے نجی اسکول کے ملازم کورٹ کے احاطے میں مار پیٹ کا الزام۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں دو روز قبل معمولی بات پر نجی اسکول اور وکیل میں ہونے والی جھڑپ کا معاملہ شدت اختیار کرگیا ہے وکیل عبدالجبار لاشاری کے بیٹے ایڈوکیٹ عبدالرب کی مدعیت پر نجی اسکول کے مالک برونر بی نیوٹن ٹونی ، ملازم عاشر مسیح، بابر تھیم، امتیاز اور رحمان کے خلاف سول لائن تھانہ پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جس میں مدعی نے موقف اختیار کیا ہے کہ میری بہن اسکول میں پڑھتی ہے جس کی طبیعت خراب ہوگئی تو اسکول لینے گیا جہاں اسکول کے عملے نے بدتمیزی کی اور ٹونی نے پسٹل نکال کر دھمکیاں دی جبکہ دوسری فریق نجی اسکول کے پرنسپل میڈم الشباء کی مدعیت میں وکیل عبدالجبار لاشاری، ان کے بیٹوں عبدالرب، عبدالکریم، ملازم احمد نواز ، سردار بخش اور تین نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں مدعی نے موقف اختیار کیا ہے کہ اسکول میں لڑکیوں کی تقریب جاری تھی کہ نامزد ملزمان نے زبردستی اسکول میں داخل ہونے کی کوشش کی روکنے پر میرے کپڑے کھینچے اور ہنگامہ کیا اور اسلحہ دکھا کر دھمکا تے رہے گاڑی پر فرار ہوگئے ، پولیس نے تاحال دونوں فریقین میں سے کسی کو گرفتار نہیں کیا پولیس کے مطابق دونوں فریقین نے اپنی ضمانت کرالی ہے اس لیے گرفتاری نہیں کی گئی، دوسری جانب نجی اسکول کے مالک برونر بی نیوٹن ٹونی نے الزام عائد کیا ہے کہ کیس داخل ہونے کے بعد نجی اسکول کے مالک عملے کے ہمراہ ضمانت کے لیے سول کورٹ پہنچا تو عبدالجبار لاشاری ایڈوکیٹ اور دیگر وکلاء نے ہم پر حملہ کیا اور میرے ملازم کو مارپیٹ کی جو غنڈا گردی اور توہین عدالت ہے ، دوسری جانب رابطہ کرنے پر وکیل عبدالجبار لاشاری نے کہا کہ ہم پر جھوٹا الزام عائد کیا جارہا ہے ہم نے کوئی حملہ نہیں کیا ، اسکول کا مالک اپنے ساتھ پرائیوٹ گارڈ لایا تھا۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں