جیکب آباد:عجیب لاک ڈاؤن ہے جسکا اطلاق صرف مساجد، درگاہوں اور عوامی روزگار پرہے،

سوچی سمجھی سازش کے تحت محنت کش عوام کو بھکاری بنا دیا گیا ہے اور تین دن کا راشن دیکر تین ہفتوں کا لاک ڈاؤن نافذ کردیا

بدھ 8 اپریل 2020 22:31

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اپریل2020ء) عجیب لاک ڈاؤن ہے جسکا اطلاق صرف مساجد، درگاہوں اور عوامی روزگار پرہے،جبکہ سوچی سمجھی سازش کے تحت محنت کش عوام کو بھکاری بنا دیا گیا ہے اور تین دن کا راشن دیکر تین ہفتوں کا لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے ،ابوالحسن محمدعبدالخالق قادری تفصیلات کے مطابق چیئرمین سٴْنی پارٹی پاکستان علامہ ابوالحسن محمدعبدالخالق قادری نے اپنا پریس بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کو تین ہفتے ہوچکے ہیں اور محنت کش عوام کو مسلسل بیروزگار بنا کر بھیک مانگنے پر مجبور کیا گیا ہے جبکہ بدعنوان افسرشاہی اور غاصب سیاستدانوں کے چمچہ گیر چوبدار چونکہ عادی مجرم ہیں اسلئے وہ کوئی بھی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ہیں اور قومی خزانے سے نکالی گئی رقم سے اپنی کمیشن کی کٹوتی کے بعد راشن کے تھیلے بنوا کر اپنی خاندانی میراث سمجھ کر اپنی پسند کے پیش نظر بندر بانٹ میں مصروف ہیںجبکہ اکثر راشن سیاسی بنیادوں پر تقسیم ہونے کے باعث سیاسی طور پر لاوارث مزدور طبقہ اور انکی پردہ دار عورتیں مجبوراً شہر کی گلیوں میں بھکاریوں کی طرح ہر آتے جاتے شہری کو حسرت بھری نگاہوں سے دیکھ رہے ہیںاور پھر لاک ڈاؤن کے تیسرے ہفتے بعد جس مقدار میں اشیائے خوردنی ڈال کر راشن بانٹا گیا ہے وہ اس قابل ہرگز نہیں کہ کسی غریب کا چولہا ایک ہفتہ تک روشن رہے،الغرض بے حس حکمرانوں نے عوام کے ساتھ بھونڈا تماشہ رچایا ہوا ہے دوسری جانب افسوسناک بات یہ ہے کہ بازاروں، سبزی مارکیٹس اور سیاسی بیٹھکوں پہ لوگوں کے اڑدہام لگے ہوئے ہیں جبکہ لاک ڈاؤن کا سختی سے اطلاق صرف مسجدوں، درگاہوں اور عوامی روزگار پہ ہورہا ہے اور حفاظتی فورسز کے اہلکار اس انداز میں مستعد کڑے ہیں کہ شاید کرونا وائرس کے ساتھ جنگ کے بہت ہی خطرناک محاذ یہی ہیں۔

جیکب آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں