بجلی کی قلت پر قابو پانے اور سستی بجلی پیدا کرنے کیلئے نئے ڈیموں کی تعمیر ضروری ہے،انجینئر احمدحسن

جمعہ 24 مارچ 2023 23:08

جڑانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 مارچ2023ء) فیصل آباد ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے ماہرین نے کہا ہے کہ ملک کے صنعتی شعبہ میں استعمال ہونے والی الیکٹر ک موٹروں کی کارکردگی صرف 30سی40فیصد ہے۔ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے ماہرانجینئر احمد حسن نے ایک حالیہ ریسرچ سٹڈی کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قلت پر قابو پانے اور سستی بجلی پیدا کرنے کیلئے نئے ڈیموں کی تعمیر ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین میں موٹروں کی استداد کار 90فیصد ہے اور اس سے کم استداد کار کی موٹریں بنانے کی کسی کو اجازت ہی نہیں دی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے پنکھوں میں ایسی ٹیکنالوجی استعمال کی ہے جس سے گرمیوں میں بجلی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی تاہم صنعتی شعبہ بڑے سائز کی موٹریں استعمال کر رہا ہے اور ان میں سے زیادہ تر غیر معیاری ہیں جن میں بجلی کا ضیاع معیشت کیلئے زبردست خطرہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک طرف بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور دوسری طرف بجلی کا ضیاع بلوں میں غیر معمولی اضافہ کا باعث بن رہا ہے جس کی روک تھام کیلئے غیر معیاری موٹروں کی تیاری پر مکمل پابندی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایسے اقدامات کرے جس سے 90فیصد سے کم استداد کار والی موٹریں تیار نہ ہوں اور اس کے بعد صنعتوں کی چیکنگ بھی کی جائے تاکہ پرانی موٹروں کو بتدریج بہتر موٹروں سے تبدیل کیا جا سکے۔

انہوں نے درآمدی موٹروں کے استعمال کو بھی باعث تشویش قرار دیا اور کہا کہ دوسرے ملک کم استداد کار والی موٹروں اور مشینری کو تبدیل کر رہے ہیں جبکہ پاکستان میں صرف سستی ہونے کی وجہ سے صنعتکار اس کو استعمال کرتے ہیں حالانکہ یہ نہ صرف بجلی کا بل بڑھانے کا باعث ہیں بلکہ ان کی وجہ سے قیمتی اور مہنگی بجلی ضائع بھی ہو ق*رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس قومی ضیاع کو روکنے کیلئے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

جڑانوالہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں