حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ میں جی ای کے ایچ اے گیس ٹربائن کا فرسٹ فائر ریکارڈ ٹائم میں حاصل کرلیا گیا

حویلی بہادر شاہ ،1,230 میگا واٹس تک بجلی پیدا کرے گا جو تقریباًً پچیس لاکھ پاکستانی گھروںکی بجلی کی ضروریات پوری کرے گا

بدھ 3 مئی 2017 18:39

جھنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2017ء) نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ(NPPMCL) ،جی ای اور SEPCOIIIالیکٹرک پاور کنسٹرکشن کارپوریشن نے حویلی بہادر شاہ (HBS) پاور پلانٹ میں نصب جی ای 9HA گیس ٹربائن کے فرسٹ فائر کے ساتھ ریکارڈ ٹائم میں ایک اہم سنگ میل حاصل کر لیا ہے۔لاہور سے تقریباً300 کلومیٹر دور جھنگ میں واقع 1,230 میگا واٹس(MW) کا یہ پرا جیکٹ اُن تین میں سے دوسرا پلانٹ ہے جو پاکستان میں لگائے جا رہے ہیں اور درآمد شدہ مائع قدرتی گیس(LNG) سے چلائے جائیں گے۔

فرسٹ فائر ایک کریٹیکل ٹیسٹ ہوتا ہے جس میں گیس ٹربائن کو سوئچ آن کیا جاتا ہے اور سائٹ پر فیول سے چلایا جاتا ہے۔یہ ٹربائن 385 میگاواٹس (MW) تک قابل انحصاربجلی پیدا کر سکتا ہے، جو توقع ہے کہ فرسٹ فائر کے بعد چند ہفتوں کے اندررہائشی اور تجارتی استعمال کے لیے تقسیم کر دی جائے گی۔

(جاری ہے)

یونٹ کو پراجیکٹ سائٹ پر ڈلیور کرنے کے صرف93 دنوں کے اندر یہ شاندار کامیابی حاصل کی گئی۔

دنیا بھر میں یہ مختصر ترین مدت ہے جس میںجی ای H کلاس ٹربائن -- NPPMCL ، جی ای اورSEPCOIII کے عزم اور تعاون کے ذریعے سائیٹ پر آمد سے فرسٹ فائر تک پہنچا ہے ۔نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ(NPPMCL) ، جو HBS پاور پلانٹ کی اونر کمپنی ہے ،کے سی ای او ، راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ" ہم آبادی کے نوے فیصد سے زیادہ حصے کو بجلی تک رسائی دینے کے لیے ویژن2025 کے تحت حکومت کا مقصد پوراکرنے کے لیے ہنگامی بنیاد پر لوڈ شیڈنگ ختم کرنے اور باکفایت، قابل بھروسہ اور پائیدار توانائی فراہم کرنے کی خاطر کام کر رہے ہیں" ۔

انھوں نے کہا کہ" حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ،پاکستان میں بجلی کی موجودہ کمی کا 20 فیصد پورا کرنے میں مدد دے گا جو اتنی بجلی کے برابر ہو گی جو ہراول ٹیکنالوجیز کو استعمال کرتے ہوئے پچیس لاکھ پاکستانی گھروں کی سپلائی کے لیے کافی ہے " ۔جی ای پاورکے گیس پاور سسٹمز کے پریذیڈنٹ اور سی ای او،Joe Mastrangelo نے کہا کہ" ہمار مقصد پاکستان کے عوام کو ممکنہ حد تک جلد سے جلد با کفایت، صاف ستھری اور قابل بھروسہ بجلی فراہم کرنا ہے اور ہمیں ریکارڈ ٹائم کے اندر اس اہم سنگ میل تک پہنچنے میں اپنے کسٹمرز، NPPMCL اور حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے پر فخر ہی" ۔

انھوں نے کہا کہ" اس کامیابی سے تین HA ٹربائنز نے جو ہمارے سب سے بڑے اور موثر ترین گیس ٹربائن ہیں ،پاکستان میں مسلسل تین ماہ کے اندر فرسٹ فائر حاصل کر چکے ہیں" ۔HA ،تحقیق و ترقی میں تقریباً 2 بلین امریکی ڈالرکا نتیجہ ہے اور یہ ہراول صلاحیت، آپریشنل لچک اور کم لائف سائیکل لاگت پیش کرتا ہے۔جی ای نے جون2016 میں فرانس --- ای ڈی ایف کی Bouchain فیسلٹی میں اپنی HA ٹیکنالوجی سے دنیا کے موثر ترین کمبائنڈ-- سائیکل پاور پلانٹ کو چلا کر عالمی ریکارڈ قائم کیا۔

مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، ترکی اور جنوبی ایشیا کے علاقے میں پاکستان ان ٹربائنز کو استعمال کرنے والا پہلا ملک ہے اورامید ہے کہHBS پراجیکٹ،فرانس کے Bouchain سے زیادہ موثر ہو گا۔اس اہم سنگ میل کے اعلان سے پہلے MW 1,180 کے بھکی پاور پلانٹ کا بھی افتتاح ہو چکا ہے۔اس پراجیکٹ نے 700 MW بجلی پیدا کرنا شروع کر دی ہے اور اسے دوGE HA ٹربائنز سے چلایا جا رہا ہے، جو اس وقت شیڈولڈ ٹیسٹنگ کے حتمی مراحل سے گزر رہے ہیں۔

جی ای پاکستان،ایران اور افغانستان کے پریذیڈنٹ اور سی ای او،صارم شیخ نے کہا کہ" ہمیں بھکی پاور پلانٹ کے کامیاب افتتاح کے محض ایک ہفتہ بعد حویلی بہادر شاہ پراجیکٹ کی تکمیل کی جانب اس انتہائی اہم قدم کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے۔پاکستان میں بجلی کی بڑھتی ہوئی مانگ کے ساتھ جی ای کو ایسے لینڈ مارک پراجیکٹس کا حصہ ہونے پر فخر ہے جو آنے والی دہائیوں کے لیے ملک کی بجلی کی سیکیورٹی میں اہم کردار ادا کریں گی" ۔

جی ای نے دسمبر2015 میں HBS پاور پلانٹ کے لیے انجنئرنگ، پروکیورمنٹ اور کنسٹرکشن کنٹریکٹر(EPC) ،SEPCOIII کودو اعلیٰ صلاحیت کے حامل 9HA گیس ٹربائن،ایک اسٹیم ٹربائن اور دو ہیٹ ریکوری اسٹیم جنریٹرز(HRSG) کی فراہمی کے لیے ایک سمجھوتے پر دستخط کیے۔یہ پراجیکٹ نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ(NPPMCL) کی طرف سے شروع کیا گیا تھا،جو وزارت پانی و بجلی کے ذریعے خالصتاً حکومت پاکستان کی ملکیت ہے اور اس پر تمام تر اخراجات پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام(PSPD) کے ذریعے کیے گئے۔

جی ای پاکستان میں پچھلے پچاس سال سے زیادہ عرصہ سے انرجی، ٹرانسپورٹیشن اور ہیلتھ کیئر انفرا اسٹرکچر کی تعمیرمیں تعاون کر رہی ہے ۔آج جی ای کی وضع کردہ ٹیکنالوجیز اتنی بجلی پیدا کر سکتی ہیں جو ملک کی 25 فیصد بجلی کی سپلائی کی ضرورت کوپورا کر سکے۔

متعلقہ عنوان :

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں