E جھنگ میں 60گھوسٹ سکولوں کا انکشاف

ٴگھوسٹ سکولوں کے نام پر کروڑوں روپے کی لوٹ مار ، موجودہ حکومت نے تحقیقات کرکے فنڈز روک لئے ز*بیکس نظام کے تحت 20ارب کا فراڈ ، نیب 2سال بعد بھی تحقیقات مکمل نہ کرسکا

جمعرات 16 مئی 2019 20:06

ب* جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مئی2019ء) پنجاب کے ضلع جھنگ میں 60سے زائد گھوسٹ سکولوں کا انکشاف ہوا ہے سابقہ ادوار میں نوسرباز افسران نے گھوسٹ سکولوں کے نام پر کروڑوں روپے ہضم کرلئے ہیں اب ان گھوسٹ سکولوں کے نام پرجاری کروڑوں روپے کے فنڈز روکے گئے ہیں ۔ وفاقی حکومت نے وزارت تعلیم کے زیر اہتمام بنیادی کمیونٹی سکول سسٹم کے تحت 20 ارب روپے کی کرپشن کا سکینڈل سامنے آیا تھا اور سکولوں اور تعلیم کے نام پر افسران اور گھوسٹ اساتذہ نے کروڑوں روپے لوٹ لئے ہیں جبکہ نئی حکومت کے برسر اقتدار میں آنے کے بعد (BFCS) کے ( بیکس ) کے تحت قائم سکولوں کا جائزہ لیا گیا پنجاب کے ضلع جھنگ کے انچارج مسٹر پنوں نے آن لائن کو بتایا کہ جھنگ میں مجموعی طور پر 200کے لگ بھگ سکول قائم تھے تاہم ابتدائی تحقیقات میں 60سے زائد سکول گھوسٹ نہ ان کا کوئی وجہ تھا جس وجہ سے ان سکولوں کو جاری گرانٹ روک لی گئی ہے جبکہ باقی سکولوں کے گرانٹ بارے اعلیٰ حکام کو سمری ارسال کردی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تمام سکولوں کا جائزہ لیا جارہا ہے اور گھوسٹ سکولوں کے نام پر جاری لوٹ مار کو ختم کیاجائے گا نیب حکام پہلے ہی (بیکس ) سکول سسٹم کے نام پر 20ارب کی کرپشن کا سکینڈل کی تحقیقات کررہے ہیں ان تحقیقات کا حکم قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے دیا تھا لیکن دو سال گزرنے کے باوجود ابھی تک تحقیقات مکمل نہیں ہوسکیں شمالی علاقہ جات میں اس نظام کے تحت زیادہ لوٹ مار ہوئی تھی جس کی تحقیقات موجودہ وزیر تعلیم شفقت محمود نے فوری کی تھی ۔

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں