پاکستان میں ابھی تک مشینی زرعی انقلاب برپا نہ ہونے کے باعث دیہی علاقوں میں آبپاشی کیلئے فلڈ اریگیشن کا طریقہ اختیار کرنے سے پانی کے قیمتی وسائل بری طرح ضائع ہو رہے ہیں ۔ پانی کے ایک ایک قطرے کا درست استعمال کرنے کیلئے فوری اقدامات یقینی بناناہوں گے ۔چیئرمین پاکستان کسان ویلفیئر کونسل

ہفتہ 25 اپریل 2015 16:58

جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 25اپریل۔2015ء ) پاکستان میں ابھی تک مشینی زرعی انقلاب برپا نہ ہونے کے باعث دیہی علاقوں میں آبپاشی کیلئے فلڈ اریگیشن کا طریقہ اختیار کرنے سے پانی کے قیمتی وسائل بری طرح ضائع ہو رہے ہیں لہٰذا پانی کے ایک ایک قطرے کا درست استعمال کرنے کیلئے فوری اقدامات یقینی بناناہوں گے ۔پاکستان کسان ویلفیئر کونسل کے چیئرمین چوہدری عبداللطیف سہو نے کہاکہ پانی زراعت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے جبکہ دریائی پانی کے کم ہوتے ہوئے وسائل کے باعث اس جانب سنجیدگی سے توجہ دیتے ہوئے فوری ایسے اقدامات یقینی بنانا ہوں گے جس سے دستیاب پانی کا ایک ایک قطرہ زراعت کیلئے استعمال میں لایا جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں مقامی جامعہ نے 50فیصد تک زرعی پانی کی بچت پر مبنی کسان دوست ٹیکنالوجی متعارف کرا کے اس اہم مسئلے کی جانب کسانوں کی توجہ مبذول کرائی ہے جس سے امید ہے کہ آنیوالے سالوں میں ہم اپنے دستیاب آبی وسائل کا متناسب استعمال کرتے ہوئے زیادہ پیداوارحاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ دنیا بھر میں قحط سالی اور افلاس کے خاتمے کیلئے کم عرصے میں تیار ہونے والی گندم کی اقسام اور زمینی وسائل کی ترقی کیلئے جو انقلابی منصوبہ شروع کیاگیا اس کے اثرات آج بھی غذائی اجناس کی وافر مقدار میں دستیابی کی صورت میں محسوس کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے آنے والی نسلوں کیلئے پانی کے متناسب استعمال اور پریسین ٹیکنالوجی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کیلئے تمام سائنسدانوں کو عالمی سطح پر مل جل کر کوششیں بروئے کار لانا ہوں گی۔

متعلقہ عنوان :

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں