پنجاب حکو مت نے گندم خریداری میں اربوں روپے کی کرپشن کرنے کیلئے تکنیکی بنیادوں کا سہارا لے لیا

بدھ 29 اپریل 2015 13:07

پنجاب حکو مت نے گندم خریداری میں اربوں روپے کی کرپشن کرنے کیلئے تکنیکی بنیادوں کا سہارا لے لیا

جھنگ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29اپریل۔2015ء) پنجاب حکومت کی گندم خریداری مہم انتہائی کرپشن سے بھری ہوئی ہے اور پنجاب گورنمنٹ نے گندم کی خریداری میں بھی اربوں روپے کی کرپشن کرنے کیلئے تکنیکی بنیادوں کا سہارا لے لیا ہے ۔ حکومت اور آڑھتیوں کے گٹھ جوڑ سے غریب کسان سے گندم سستے داموں پر خریدنے کی سازش پکڑی گئی ہے۔ حکومت پنجاب کا خود فیصلہ ہے کہ کسان کو فی ایکڑ بار دانہ 8بوریاں فی ایکڑ دی جائینگی جبکہ پنجاب میں گندم کی پیداوار 20بوریاں فی ایکڑ ہے آٹھ بوریوں کی جگہ 12بوریا فی ایکڑ گندم مجبوراً آٹا مافیا کو دینے پر مجبور ہوجائے گا ۔

پنجاب حکومت کے وزیر خوراک بلال یاسین اور وفاقی وزیر خوراک سکندر بوسن کی توجہ بھی اس اہم نقطے کی جانب کرائی گئی کہ پنجاب حکومت غریب کسانوں سے ایسا فراڈ کیوں کررہی ہے پنجاب کے تمام کسان گندم کی ناقص خریداری مہم سے تنگ آکر جھنگ ، بھکر سرگودھا ، لیہ اور ڈی جی خان میں حکومت کیخلاف احتجاج کررہے ہیں کیونکہ حکومت کے وزیر وزیر خوراک اور آٹا مافیا سے گٹھ جوڑ پہلے بھی آشکار ہوچکا ہے اور وزیر خوراک پنجاب یوکرائن سے 55ارب روپے کی گندم خریداری میں شامل ہیں جس کی وزیراعظم نواز شریف نے اس کی تحقیقات کیلئے دو رکنی کمیٹی مشیر قانون ظفر اللہ خان کی سربراہی میں تشکیل دے رکھی ہے جبکہ کمیٹی کے دوسرے رکن دانیال عزیز ہیں ۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت کے محکمہ خوراک کے کرپٹ افسران بار دانہ کو بلیک کررہے ہیں اور عام کسانوں کودینے کی بجائے آڑھتیوں کو یہ بار دانہ دیا جارہا ہے خریداری مہم مہم کے انچارج اور کوآرڈنیٹر آڑھتیوں کے منظور نظر افراد کو لگایا گیا ہے اس پر کسان بورڈ اور کسان یونین کی دیگر تنظیموں نے شدید احتجاج کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں