کرغزستان، شہید ہونیوالے پاکستانی طالبعلم علی رضا آبائی قبرستان میں سپرد خاک

بدھ 16 جون 2010 14:35

جھنگ، اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 16جون۔ 2010ء) کرغزستان میں شہید ہونیوالے پاکستانی طالبعلم علی رضا سید کوان کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا‘ علی رضا کی نماز جنازہ شور کوٹ کے شاہد شہید ہاکی سٹیڈیم میں مولانا محمد احمد لدھیانوی نے پڑھائی ،نماز جنازہ میں رکن صوبائی اسمبلی محمد رفیق سمیت مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی تاہم کوئی سرکاری اہلکار شریک نہ ہوا ۔

نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد شہید طالبعلم کو ان کے آبائی قبرستان میں دفن کردیاگیا اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے شہید کی والدہ فوزیہ بیگم پر غشی کے دوڑے پڑتے رہے۔ سبزہلال پرچم میں لپٹی علی رضا کی میت منگل کو کرغزستان سے وطن واپس لائی گئی تھی جبکہ اس کی تدفین بھی سبزہلال پرچم کے ساتھ کی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

جبکہ ترجمان دفتر خارجہ عبد الباسط نے کہا ہے کہ کرغزستان کے شورش زدہ علاقوں سے تمام پاکستانیوں کو وطن واپس پہنچا دیا گیا ہے البتہ دارالحکومت بشکک اور دیگر علاقوں میں بہت سے پاکستانی موجود ہیں لیکن انہیں کوئی خطرہ نہیں ہے ،پاکستانی سفارتخانہ وہاں کی صورتحال کو مانیٹر کر رہا ہے ، ہم پل پل کی رپورٹ لے رہے ہیں ۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرغزستان کے ضلع اوش ، جلال آباد اورملحقہ علاقوں میں حالات بہت خراب ہوگئے تھے جس کے پیش نظر وہاں سے تمام پاکستانیوں کو نکال لیا گیا ہے اب ان علاقوں میں کوئی پاکستانی موجود نہیں۔ دارالحکومت بشکک اور ملک کے دیگر حصوں میں امن ہے اور زندگی معمول کے مطابق چل رہی ہے۔ بشکک میں تقریباً 600کے قریب طالب علم موجود ہیں جن میں سے زیادہ تر گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے اپنے گھروں کو واپس آچکے ہیں وہاں موجود کچھ طلباء کے فائنل ائیر کے امتحانات اگلے ہفتے ہونے ہیں ۔

بشکک میں پاکستانی سفارتخانہ کرغزستان کی صورتحال کو مانیٹر کر رہا ہے اور ہم پل پل کی رپورٹ لے رہے ہیں اگر کسی علاقے میں صورتحال خراب ہوئی تو حکومت پاکستانیوں کی مدد کرے گی اور اگر کسی پاکستانی طالب علم یا شہری کے ساتھ کوئی مسئلہ درپیش ہو تو وہ فوراً سفارتخانے سے رابطہ کرے۔ ترجمان نے کہاکہ حکومت بشکک میں پاکستانی سفارتخانے کو ہدایت کر رکھی ہے کہ وہ اپنے ملک کے شہریوں سے رابطے میں ر ہے تاہم توقع نہیں کہ اوش جیسی صورتحال بشکیک یا دیگر علاقوں میں بھی پیدا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کرغزستان میں زیر تعلیم طلباء کی محنت رائیگاں نہ جائے ہم یہ معاملہ طلباء اور ان کے والدین سے مشاورت کے بعد حل کرنے کی کوشش کریں گے اس حوالے سے مختلف آپشنز پر غور کیا جارہا ہے تاہم حتمی فیصلہ طلبہ کی مشاورت کے بعد کیاجائے گا۔

متعلقہ عنوان :

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں