حکومت نے توانائی کے بحران کے خاتمہ اور عوام کو اندھیروں سے نجات دلانے کا اپناوعدہ پورا کر دیا ،

شفافیت کے ساتھ بنائے گئے منصوبے ملکی تعمیر و ترقی سمیت سی پیک پر انتہائی مثبت اثرات مرتب کریں گے، مخالفین بلا جواز الزام تراشی کی بجائے حقائق کا سامنا کریں، حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی، ہم نے سیاست محمد نواز شریف سے سیکھی جنہوں نے کبھی نجی محفلوں میں بھی کسی مخالف پر طعنہ بازی نہیں کی ، 22ماہ کے دھرنوں نے ملک کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا اتحاد بنانے والے صفر جمع صفر مساوی صفر ہی ہونگے، ایسا نظر آتا ہے کہ مخالفین الیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں، صرف مسلم لیگ (ن) ہی وقت پر الیکشن چاہتی ہے، ہم نے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے ہر صوبے سے تعاون کیا، مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت نے کسی صوبے سے کوئی تفریق نہیں کی ہماری حکومت منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ملک کے ہر صوبے میں اربوں ڈالر مالیت کے منصوبے مکمل ہو رہے ہیں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا حویلی بہادر شاہ کے مقام پر گیس سے چلنے والے چوتھے پاور پلانٹ کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 9 دسمبر 2017 17:13

حکومت نے توانائی کے بحران کے خاتمہ اور عوام کو اندھیروں سے نجات دلانے کا اپناوعدہ پورا کر دیا ،
جھنگ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2017ء) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت نے توانائی کے بحران کے خاتمہ اور عوام کو اندھیروں سے نجات دلانے کا اپناوعدہ پورا کر دیا ،شفافیت کے ساتھ بنائے گئے منصوبے ملکی تعمیر و ترقی سمیت سی پیک پر انتہائی مثبت اثرات مرتب کریں گے، مخالفین بلا جواز الزام تراشی کی بجائے حقائق کا سامنا کرتے ہوئے اپنے اپنے صوبوں کو قومی ترقی کے دھارے میں لائیں، ملک میں الائنسز اور ٹیکنوکریٹ حکومت کی کوئی ضرورت نہیں، حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی، انتخابات اگست 2018ء میں ہوں گے جس میں فیصلہ عوام کو ہی کرنا ہے،اپنی کارکردگی اور قومی خدمت کی بنیاد پر عوام میں جائیں گے، مخالفین ا لیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں، آئندہ عام انتخابات وقت پر کروانا ہیں تو پی پی پی ، پی ٹی آئی سمیت دیگر سیاسی و جمہوری جماعتوں کو سینٹ میں انتخابی اصلاحات کے بل پر رائے دینا ہو گی، ہم نے سیاست محمد نواز شریف سے سیکھی جنہوں نے کبھی نجی محفلوں میں بھی کسی مخالف پر طعنہ بازی نہیں کی ، 22ماہ کے دھرنوں نے ملک کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا ، جو منصوبے شروع کئے ان کی مثال گزشتہ 70سالہ تاریخ میں بھی نہیں ملتی ،میگا پاور و ٹرانسپورٹ اور دیگر پراجیکٹ نہ صرف شروع کئے بلکہ انہیں پایہ تکمیل تک بھی پہنچایا ، ملک کو خوشحا ل ریاست بنانا ہے تو تمام جمہوری اداروں کو آئینی حدود میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو تریمو بیراج جھنگ کے قریب 1263میگا واٹ کے ایل این جی کمبائن سائیکل پنجاب پاور پلانٹ حویلی بہادر شاہ جھنگ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ انہیں بے حد خوشی ہے کہ گیس سے چلنے والے چوتھے پنجاب پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے جس کا پہلا مرحلہ 14ماہ میں مکمل ہو کر 810میگا واٹ بجلی دے گا جبکہ 26ماہ میں کل 1263میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو جائے گی۔

انہوںنے کہا کہ محمد نواز شریف نے مئی 2013ء کے انتخابات کے موقع پر عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک کو لوڈ شیڈنگ کے اندھیروں سے نجات دلائیں گے اس طرح انہوںنے وزیر اعظم منتخب ہوتے ہی پنجاب کے انتہائی متحرک ، محنتی و فرض شناس وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف سمیت وفاقی کابینہ اور دیگر قائمہ کمیٹیوں سمیت تھنک ٹینک کی مشاورت سے بجلی کے نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا، اگر یہ پاور پلانٹ نہ بنتے تو بجلی کی کمی پوری نہ ہوتی۔

انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت پہلی جمہوری حکومت ہے جس نے پاکستان میں منصوبے شروع کر کے مکمل کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جب چودہ ماہ بعد اس منصوبہ سے بجلی کی پیداوار شروع ہوگی تو مسلم لیگ (ن) کی ہی حکومت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں پر بہت تنقید کی گئی جس میں کوئی صداقت نہیں ہے، یہ منصوبہ 80ارب روپے کی لاگت سے تیار ہو رہا ہے، دنیا بھر میں بہت سے ایسے منصوبے لگتے ہیں لیکن اتنی کم لاگت اور وقت میں کوئی منصوبہ بھی پایہ تکمیل تک نہیں پہنچتا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جس منصوبہ کے حوالے سے جرمنی کے کنسلٹنٹ نے کہا تھا کہ اس منصوبے کی تکمیل کیلئے 36ماہ کا عرصہ درکار ہے ، اس کو 20ماہ میں مکمل کیا گیا جبکہ یہ منصوبہ 14ماہ کی مختصر ترین مدت میں مکمل کیا جائیگا جو بڑا واضح فرق ہے ۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر حساب کی بات کی جائے تو پاکستان پیپلز پارٹی نے رینٹل پاور کا منصوبہ شروع کیا جس کو لگانے میں 30ماہ لگے اور ایک کلو واٹ بھی بجلی پیدا نہ ہوئی جبکہ ملک 80ارب روپے کا مقروض ہوگیا، ہماری اور گزشتہ حکومت کی کارکردگی میں یہ فرق ہے۔

انہوں نے کہا کہ مظفر گڑھ میں تیل سے چلنے والا بجلی کا ایک منصوبہ کام کر رہا ہے اگر اس کو بند کر دیا جائے تو ہر سال 30ارب روپے بچائے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی منصوبوں کی کم از کم وقت میں تکمیل اور اخراجات میں کمی ایک بڑی تبدیلی ہے جس کو دنیا میں کوئی ممکن نہیں سمجھتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ 2013ء میں جب ہماری حکومت آئی تو توانائی بحران کے خاتمہ کا کوئی حل نظر نہیں آتا تھا ، ہمیں 10ہزار میگاواٹ بجلی کی ضرورت تھی جو بہت بڑا چیلنج تھا ۔

ہمیں گزشتہ 70سال کی کارکردگی کے نصف کام پانچ سال میں کرنا تھا اور ہم نے یہ چیلنج مکمل کر کے آج بجلی کی ضرورت نہ صرف پوری کر دی ہے بلکہ 2030ء تک کی بجلی کی ضروریات پوری کرنے پر بھی کام شروع ہو چکا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نہ ہوتے تو یہ منصوبے مکمل نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ ان کو 6ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگانے کی ذمہ داری دی گئی جن میں سے دو پنجاب ، دو وفاق اور ایک سی پیک کا منصوبہ تھا جو بروقت مکمل کر لئے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے چیلنج کو قبول کر کے اس کو شفافیت سے مکمل کیا ہے جو نظر بھی آتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج تنقید کرنے والوں کو آمر کی حکومت میں لے جا کر دکھانا چاہتا ہوں جس کے دور میں اس طرح کا منصوبہ 418 ڈالر کے مقابلہ میں 840ڈالر فی کلو واٹ پر لگایا گیا لیکن پھر بھی مکمل نہ ہوسکا ۔ اور ہماری حکومت نے وہ منصوبہ مکمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری اور آمریت کی حکومتوں میں یہ فرق ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم اپنی شفافیت اور کارکردگی پر قائم ہیں ، ہمیں اس بات کا پورا یقین ہے کہ ملک سے مستقبل کیلئے بھی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ صرف بجلی چوری والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں پر اگر ایک فیڈر سے چالیس چالیس اور ساٹھ ساٹھ فیصد بجلی چوری ہو تو وہاں لوڈشیڈنگ تو ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے ہر صوبے سے تعاون کیا اور 18ویں ترمیم کے باعث تمام صوبوں کو وسائل فراہم کئے ہیں ۔

مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت نے کسی صوبے سے کوئی تفریق نہیں کی، مگر اس کا جواب الزامات اور گالی گلوچ کی شکل میں دیا گیا، یہ ہماری سیاست نہیں ہے ، ہم نجی محفلوں میں بھی مخالفین پر کوئی الزام نہیں لگاتے ۔ آج سٹیج کی زینت بننے والی چیزیں ہماری روایت نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اتحاد بنانے والے صفر جمع صفر مساوی صفر ہی ہونگے ۔ وزیر اعظم شاھد خاقان عباسی نے مزید کہاکہ ہماری حکومت جون میں اپنی مدت پوری کرے گی ، انتخابات ہونگے اور عوام فیصلہ کرے گی، ہمیں کارکردگی کی بنیاد پر کامیابی کی امید ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایسا نظر آتا ہے کہ مخالفین الیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں اور صرف مسلم لیگ (ن) ہی وقت پر الیکشن چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انتخابات کے حوالے سے قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم پاس کی لیکن سینیٹ میں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی اس پر ووٹنگ سے گریز کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کیا وہ وقت پر انتخاب نہیں چاہتے ، ہماری حکومت منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ملک کے ہر صوبے میں اربوں ڈالر مالیت کے منصوبے مکمل ہو رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہاکہ ہماری کارکردگی ظاہر ہے اور ہمیں الزام لگانے کی ضرورت نہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم سب مل کر کوشش کریں کہ ملک میں جمہوریت آگے بڑھے ، اگر سیاسی جماعتیں ہی جمہوریت پر شب خون مارنا چاہیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت پر انتخاب نہ ہونے کی صورت میں ملک میں انتشار پیدا ہونے کا خدشہ ہے، ٹیکنو کریٹس کی حکومت کے بارے میں اخباروں میں پڑھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2008ء تک ملک میں اسطرح کی حکومت تھی اسکی کیا کارکردگی رہی ہی کیا کوئی ترقیاتی منصوبہ مکمل کیا گیا سی پیک اس زمانے میں بھی بن سکتا تھا یہ منصوبہ مشرف اور پیپلز پارٹی کی حکومت بھی بنا سکتی تھی لیکن مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں سی پیک کا منصوبہ شروع کیا گیا۔ اس لیے کہ حکومت کو ملک کے عوام کا اعتماد حاصل تھا۔ انہوں نے کہا ملک اس وقت ترقی کرتا ہے جب عوام کے اعتماد والی حکومت ہوتی ہے اور عوامی تائید کی حامل حکومت ہی ایسے کام کرسکتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ آج کا منصوبہ بھی اس کی کڑی ہے اور اس طرح کے مزید منصوبے بھی لگائے جائیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے تمام صوبوں سے کہا ہے کہ وہ بجلی کی کمپنیاں لیکر خود چلائیں جبکہ بجلی کے بڑے ترقیاتی منصوبے وفاقی حکومت بناتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد ہم سب کو ملکر عوامی خدمت کے منصوبے لگانے ہونگے ۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ انکی ٹیم میں شامل احد چیمہ جیسے نوجوانوں کی کارکردگی قابل فخر ہے ، انہوں نے کہاکہ بڑے بڑے سورما بھی 10، 10سال میں منصوبے مکمل نہ کر سکے لیکن ہمارے نوجوان مہینوں میں منصوبے مکمل کر رہے ہیں جو دنیا بھر میں ایک ریکارڈ ہے۔

وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ ہم اپنے مشن کو مکمل کر چکے ہیں اور آئندہ اگست کے انتخابات میں عوام فیصلہ کرینگے اور فیصلہ کرنے کی طاقت بھی عوام کے پاس ہی ہونی چاہئے، کسی اور کے پاس نہیں ہونی چاہئے۔ تقریب سے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے بھی خطاب کیا جبکہ تقریب میں وفاقی وزیر پاور سردار اویس احمد خان لغاری ، وزیر مملکت پاور عابد شیر علی ، وزیر مملکت پانی چوہدری انور جاوید ، صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقی ملک ندیم کامران ، چین کے سفیر ژائو جنگ ،جرمنی کے سفیر ، سیمینز جرمنی کے سی ای او ، سی میک چائینہ کے صدر ژان جن ، پنجاب پاور کمپنی کے سی ای او اور سیکرٹری ، وفاقی و صوبائی وزراء ، اراکین پارلیمان اور کاروباری و صنعت کار برادری نے بھی شرکت کی ۔

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں