لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بناکر فروخت کئے جانے کا انکشاف

بدفعلی کا شکار ہونے والی 16 سالہ لڑکی نے بتایا ہے کہ اسے جھنگ سے اغواء کر کے ملتان لے گئے تھے جہاں اس کے علاوہ 6 اور مغوی لڑکیاں تھیں ،جنہیں فروخت کیا جانا تھا

Khurram Aniq خُرم انیق پیر 24 فروری 2020 12:04

جھنگ(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-24فروری2020ء) زیادتی کا نشانہ بننے والی 16 سالہ لڑکی ملزمان کے چنگل سے فرار ہو کر گھر پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق لڑکی کا تعلق جھنگ سے ہے۔ لڑکی نے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسے جھنگ سے اغواء کرکے ملتان لے گئے تھے جہاں اسے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔لڑکی نے مزید انکشاف کیا ہے کہ جب اسے ملتان لے کر گئے تو وہاں مزید 6 مغوی لڑکیاں موجود تھیں جنہیں فروخت کیا جانے والا تھا۔

متاثرہ لڑکی نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کے ساتھ زیادتی کرنے والے افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے کیونکہ وہاں مزید لڑکیوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔بدفعلی کرنے والے افراد میں سے ایک کا نام اقبل بتایا گیا ہے۔دوسری جانب پولیس کی جانب سے ابھی تک کسی قسم کا کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا اور نہ ہی تفتیش کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پاکستان میں زیادتی کے معاملات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتاجا رہا ہے جسے ابھی تک کنٹرول نہیں کیا جا سکا۔

کمسن بچیاں ہوں یا لڑکیاں، یہاں کسی کو بخشا نہیں جاتا۔کچھ عرصہ قبل قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی کے معاملات کو روکنے کیلئے ایک بل پاس کیا ہے جس کا نام زینب الرٹ بل رکھا گیا تھا۔اس کا نام ننھی زینب کے نام سے منسوب ہے جسے 2 سال قبل درندگی کا نشانہ بنا کر قصور میں مار دیا گیا تھا۔ایسے تماقوانین ہونے کے بعد بھی زیادتی کرنے والے افراد کو ابھی تک پکڑا نہیں جا سکا۔

ایسا ہی ایک واقع اب جھنگ میں پیش آیا ہے جس میں لڑکی کو اغوا کر کے ملتان لے گئے تھے جہاں اسے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔لڑکی نے بتایا ہے کہ جہاں اسے لے کر گئے تھے وہاں مزید 6 لڑکیاں تھیں جنہیں فروخت کیا جانا تھا۔لڑکی کے گھر والوں نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے جبکہ پولیس کی جانب سے ابھی تک مقدمہ بھی درج نہیں کیا گیا۔

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں