جھنگ میں گیس کا بحران انتہائی سنگین صورت اختیار کرگیا، کھانا پکانے کے اوقات سمیت تمام دن گیس غائب رہنا معمول

کچھ دیر کیلئے آنیوالی گیس کا پریشر بھی انتہائی کم، سوئی گیس حکام کی جانب سے کوئی شیڈول جاری نہیں کیا گیا، خواتین خانہ اور شہریوں کا پارہ ہائی افسران کی کالونیوں ، پوش علاقوںو مال پانی دینے والے شہر کے بڑے ہوٹلز و بزنس پوائنٹس کو گیس کی فراہمی جاری،نااہل انچارج کو معطل کرنے کا مطالبہ

اتوار 19 دسمبر 2021 19:45

جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 دسمبر2021ء) موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی جھنگ کے شہری علاقوں میں گیس کا بحران انتہائی سنگین صورت اختیار کرگیااورحکومتی اعلان کے باوجود صبح کو ناشتہ اور دوپہر و رات کو کھانا پکانے کے اوقات میں گیس کی فراہمی کے اعلان کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے تمام دن گیس غائب رہنا معمول بن گیا اور اگر دن میں کسی وقت کچھ دیر کیلئے گیس آبھی جائے تو اس کا پریشراسقدر کم ہوتا ہے کہ اس پر روٹی یا سالن وغیرہ پکانا ممکن ہی نہیں ہوتاجبکہ دوسرے شہروں کے برعکس سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ جھنگ کے کرپٹ، نا اہل، منہ زور، خود سر، ہر قسم کے محکمانہ قواعد و ضوابط اور کسی بھی قسم کے احتساب سے بالا تربرس ہا برس سے جھنگ میں ایک ہی جگہ پر تعینات حکام کی جانب سے گیس کی آمد یا لوڈ شیڈنگ کا کوئی شیڈول جاری نہیں کیا گیاجس نے خواتین خانہ اور شہریوں کا پارہ ہائی کردیا ہے مگر دوسری جانب افسران کی رہائشی کالونیوں ، پوش علاقوں اور مال پانی دینے والے شہر کے بڑے ہوٹلز و بزنس پوائنٹس کو گیس کی فل پریشر کے ساتھ فل ٹائم فراہمی جاری ہے ۔

(جاری ہے)

علاقوں میں گیس کی فراہمی کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جس پر شہریوں، ملازمین اور بزنس کمیونٹی نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، منیجنگ ڈائریکٹر سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ، کمشنر فیصل آباد ڈویژن، ڈپٹی کمشنر جھنگ، ممبران اسمبلی سے سنگین و بدترین صورتحال کا فوری نوٹس لینے اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ جھنگ کے عرصہ دراز سے تعینات کرپٹ و ناہل انچارج کو فوری تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

شہریوں کی بڑی تعداد نے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ شہر کے مرکزی علاقوں محلہ سلطانوالہ،بستی ارائیانوالی، محلہ جوگیانوالہ، محلہ باغوالہ، محلہ حق نواز جھنگوی شہیدو پپلیانوالہ، دھجی روڈ،کھتیانوالہ اور شہر کے دیگر علاقوں میں سارا سارا دن گیس کا بند رہنا معمول بن گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جھنگ کے علاوہ قرب و جوار کے تمام شہروں میں محکمہ سوئی گیس کی جانب سے میڈیا کے توسط سے باقاعدہ شیڈول مشتہر کیا گیا ہے کہ صبح کو فلاں سے فلاں وقت تک، دوپہر کو فلاں سے فلاں ٹائم اور رات کو فلاں سے فلاں اوقات میں گیس فل پریشر کے ساتھ دستیاب جبکہ فلاں دورانیہ میں کم پریشر کے ساتھ اور فلاں وقت گیس مکمل بند ہوگی جس کا مقصد یہ ہے کہ خواتین خانہ اس دوران اپنا کھانا پکانے کا عمل اور اہل خانہ اپنے دیگر امور مکمل کرلیں لیکن جھنگ میں ابھی تک ایسا کوئی شیڈول جاری یا مشتہر نہیں کیا گیا جس سے صبح کو بچے بغیر ناشتہ سکول و کالج اور صاحب خانہ بھوکے پیاسے دفاتر وروزگار کے سلسلہ میں روانگی پر مجبور ہیں اور یہی صورتحال دوپہر اور رات کے اوقات میں ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب اس سلسلہ میں محکمہ سوئی گیس سے رابطہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو وہ انتہائی حقارت سے بات کرنا ہی گوارہ نہیں کرتے اور شاید یہ پاکستان کا واحد محکمہ ہے جسے کوئی پوچھنے والا، اس سے کوئی جواب طلب کرنیوالا اور اس کا کوئی احتساب کرنیوالا نہیںجس پر شہریوں کا پارہ ہائی ہوتا جارہا ہے اس پر شرمناک امر یہ بھی ہے کہ جھنگ کے انتظامی حکام اور ممبران اسمبلی بھی لمبی تان کر سوگئے ہیں جنہیں عوام کے ذلیل و خوار ہونے کا کوئی خیال نہیں اور یوں محسوس ہورہا ہے کہ سوئی گیس حکام نامعلوم طاقتوں کے اشارے پر عوام کو وزیراعظم عمران خان کی حکومت سے مکمل طور پر متنفر اور بدظن کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں تاکہ عوام اس ذلت کا بدلہ اگلے الیکشن میں تحریک انصاف کو یکسر مسترد کرکے چکادیں۔

دوسری جانب افسران کی کالونیوں،پوش علاقوں، مال پانی دینے والے یوسف شاہ روڈوغیرہ کے بڑے بڑے ہوٹلوں، کئی اہم شخصیات کے سی این جی و پٹرول پمپس اور مارکیز و شادی ہالوں اور کمرشل یونٹس کو گیس کی فل پریشر کے ساتھ فل اوقات میں فراہمی جاری ہے جو امتیاز ختم کرنے کی دعویدار حکومت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔ مذکورہ صورتحال کے باعث شہری ہوٹلوں کے غیر معیاری کھانے کھانے پر مجبور ہیں اسی طرح روٹی و نان کے تندوروں پر شدید رش دیکھنے میں آرہا ہے جس سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ہوٹل و تندور مالکان نے بھی سالن و روٹی نان کے نرخوں میں اضافہ کردیا ہے اس پر رہی سہی کسر بجلی کی کھپت انتہائی کم ہونے کے باوجود بجلی کی بار بار بندش اور پاور شٹ ڈائون کی آڑ میں روزانہ کئی کئی گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ نے پوری کردی ہے غرض یہ کہ جھنگ کو کسی مہذب ملک کے حصے کی بجائے عذاب خانہ میں تبدیل اور عوام کا چین و سکون غارت کیا جارہا ہے مگر بل پہلے سے بھی زیادہ آرہے ہیں اور جھنگ کے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔

جھنگ کے عوامی، سیاسی، سماجی، دینی، تجارتی حلقوں اور خصوصاً خواتین و طلبا نے ارباب اختیار واقتدار سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے، سارا سارا دن گیس کی بندش ختم کرنے اور آج ہی گیس کا شیڈول میڈیا کے ذریعے مشتہر اور اس پر سختی سے عملدرآمد کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا پر بھی بھاری قانونی، اخلاقی، انسانی و پیشہ وارانہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ شہر کے اہم ترین مسئلہ کو فوری حکام بالا کے نوٹس میں لائیں تاکہ صورتحال کا تدارک ممکن ہوسکے۔

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں