اقتدار نہیں اقدار اور خدمت کی سیاست کررہے ہیں ‘کمیشن نہ بنانے کی وجہ سے بیرونی حکومتیں بھی مہر بان ہوگئیں ‘ محمد نواز شریف

منگل 24 نومبر 2015 16:34

جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 نومبر۔2015ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے ترقیاتی منصوبوں میں کمیشن بنانے کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ قوم کا پیسہ امانت ہے ‘ خیانت جرم اور گناہ کبیرہ ہے ‘ نیت میں کھوٹ اللہ کو پسند نہیں ‘ پاکستان میں اقتدار کی نہیں اقدار کی سیاست کررہے ہیں ‘کمیشن نہ بنانے کی وجہ سے بیرونی حکومتیں بھی مہر بان ہوئیں اور جو مشینری پچھلی حکومتوں کو 100روپے میں دیتی تھیں ہمیں ساٹھ روپے میں دے رہی ہیں ‘چاہتے تو بلوچستان اور کے پی میں حکومت بناسکتے تھے مگر ہم نے ذاتی حکومتوں کا نہیں پاکستان اور قوم کا سوچا ہے ‘ کسان میرے پاس نہیں آئے میرا جذبہ مجھے کسانوں کے پاس لے گیا ‘ کچھ لوگوں نے کسان پیکج رکوانے کی بھرپور کوشش کی ‘ الیکشن کمیشن نے بھی پابندی لگا دی ‘ امریکہ سے واپسی پر عدالت سے فوری سٹے آڈرختم کرایا ‘ڈھائی سالوں میں مکمل طورپر لوڈشیڈنگ ختم کر دینگے ‘ پٹرولیم مصنوعات کی جب بھی قیمتیں کم ہوئیں ہم فائدہ عوام کو دینگے ‘ خدمت نعروں اور بیانات سے نہیں کچھ کر گزر نے سے ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

منگل کو یہاں کسانوں کو چیک تقسیم کر نے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہاکہ کسان اس وقت مشکل گھڑی سے گزر رہے ہیں جب ایسا ہوتا ہے تو نواز شریف مشکل گھڑی والوں کا ساتھ نہیں چھوڑتا میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں ‘ خدمت نعروں اور بیانات سے نہیں کچھ کر گزر نے سے ہوتی ہے مشکل کو حل کر نے کیلئے ساتھ کھڑے ہوں اور جو کر سکتے ہیں کر یں ۔341ارب کا پیکج کسی حکومت نے آج تک کسانوں کو دیا ہے ؟ یہ پہلی حکومت ہے جو پچاس ارب کا نہیں 341ارب کا پیکج دے رہی ہے خوشی ہے کہ کسانوں کی مشکلات کم ہورہی ہیں وزیر اعمظ نے کہاکہ ہم نے کسانوں کو حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا ۔

دنیا میں پھٹی ‘ چاول کی قیمت گر گئی مگر ہم نے فرض محسوس کیا کہ آج کسانوں کے ساتھ کھڑے نہ ہونگے تو کب کھڑے ہونگے ؟ نواز شریف آپ کے ساتھ کھڑا ہے کسانوں کے نقصان پر تکلیف ہے ‘ وزراء اور ہم ملکر بیٹھے ‘ مشاورت کی میں نے کہا اتنا پیکج دو کہ کسان محسوس کرے کہ حکومت ساتھ کھڑی ہے وزیر اعظم نے کہاکہ میں گلگت سے آرہا ہوں وہاں زلزلہ آیا ‘ ستر ‘ اسی ہزار گھر گر گئے اللہ تعالیٰ نے انسانی جانوں کو بچایا خطے کی تاریخ کا شدید ترین زلزلہ تھا جو جانیں ضائع ہوئیں اللہ انہیں جوار رحمت میں جگہ دے ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ جانوں کا کوئی نعم البدل نہیں ہوتاان کے خاندانوں کو ہم اگلے ہی روز جا کر ملے مزاج پرسی کی ۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختو نخوا کو ہم نے ساتھ بٹھایا گور نر کو بٹھایا اور میں نے کہاکہ معاوضہ طے کریں ۔وزیر اعظم نے کہاکہ چار دن میں یہ پیکج کی رقم تقسیم کر دی پاکستان کے پاس زیادہ وسائل نہیں مگر ہم نے فرض سمجھتے ہوئے مدد کی میں خود بہت سی جگہوں پر گیا ہوں ان کے گھر دیکھے ۔

ہم اپنے فرائض سے غافل نہیں وہ بھی ذمہ داری ہے یہ بھی ذمہ داری ہے جسے پورا کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ میں نے کئی سال پہلے بھی کہا تھا کہ نواز شریف کی سیاست ذاتی مفاد پر مبنی نہیں ہم خدمت کی سیاست کرتے ہیں یہ ووٹ لینے والی سیاست نہیں میں چاہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ اس قوم کو خوشحال کرے۔نواز شریف نے کہاکہ کسی بیمار کو جائیداد نہ بیچنی پڑے جلد اس حوالے سے بھی منصوبہ لائینگے حکومت اس کا علاج کریگی یہ خدمت کی سیاست ہے اقتدار کی سیاست نہیں اقدار کی سیاست ہے جس کی بنیاد ہم پاکستان میں ڈال رہے ہیں ۔

نواز شریف نے کہاکہ سندھ ‘ کے پی کے میں مسلم لیگ (ن)کی حکومت نہیں بنی ہم نے ان کی حکومت بننے دی اور ساتھ چلایا بلوچستان کی دوسری پارٹیوں کو کہا حکومت بناؤ ہم نے ذاتی حکومتوں کا نہیں پاکستان اور قوم کا سوچنا ہے اقتدار کی سیاست کرینگے تو خدمت نہیں کر سکتے یہ سارا کام صرف پنجاب نہیں ہر جگہ ہورہاہے مجھے پرواہ نہیں کہ کس کی حکوم تہے ہم نے قوم کا مفاد دیکھنا ہے ان بچوں کو بھی تعلیم کی سہولت ملے انہیں روز گار ملے ‘ 20کروڑ کی قوم کا مفاد سوچتے ہیں کسان میرے پاس نہیں آئے میرے اندر یہ جذبہ جاگا میں اپنی ٹیم کا شکر گزار ہوں ۔

نواز شریف نے کہاکہ میں نے کہاکہ فوری امداد دیں تاکہ اگلی فصل کسان بو سکیں ۔اسلام آباد میں کانفرنس میں اعلان کیا کچھ لوگوں نے اسے رکوانے کی بھرپور کوشش کی الیکشن کمیشن نے بھی پابندی لگا دی اور میں امریکہ سے واپس آکر سپریم کوٹ میں اپیل کی اور یہ پابندی ختم ہوئی ۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ عدالت نے روک دیا تھا میں بیٹھ جاتا مگر ہم نے ہائی کورٹ میں اپیل کی اور سٹے آرڈر ختم کرایا اور آج پورے زور شور سے پیکج پر عمل ہورہا ہے ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ ساڑھے بارہ ایکڑ سے کم کاشتکاروں کی تعداد 12لاکھ 77ہزار ہے چاول 607500‘ کاٹن کے 670121کاشتکار ہیں جو متاثر ہورہے ہیں وزیر اعظم نے کہاکہ پچاس لاکھ ایکڑ سے زائد کے کاشتکار متاثر ہوئے ہیں اور حکومت انہیں چیک دے رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بارہ لاکھ 70ہزار لوگ ہیں جنہیں امداد دے رہے ہیں امید ہے کہ ان کی مشکلات کم ہو نگی ۔نواز شریف نے کہاکہ میں نے کہاکہ گنے کے کاشتکاروں کا یہ حال نہیں ہونا چاہیے صوبوں سے کہا ہے کہ انہیں 180روپے فی ایکڑ ادائیگی یقینی بنائیں ۔

نواز شریف نے کہاکہ صوبائی حکومتیں شکایات کیلئے سیل بنائیں ڈیزل کی قیمتیں بھی کم ہوئی ہیں بجلی کی لوڈشیڈنگ بھی کم ہوئی ہے 15سال ملک میں عذاب رہا ہے اور اب لوڈشیڈنگ کم ہورہی ہے ڈھائی سالوں میں مکمل طورپر لوڈشیڈنگ کو ختم کر دینگے ہم سمجھتے ہیں کہ بجلی کی قیمت بھی کم ہونی چاہیے ڈیزل کی قیمتیں دنیا میں نیچے آئی ہیں ہمارا کر دار یہ ہے کہ حکومت نے خود فائدہ نہیں اٹھایا عام آدمیوں کو تقسیم کیا ہے تاکہ گھریلوں صارفین اور انڈسٹری کو فائدہ پہنچے جب بھی قیمت کم ہوئی ہم فائدہ عوام کو دینگے بجلی کے کارخانے تیزی سے لگ رہے ہیں تین کارخانوں کا ابھی سنگ بنیاد رکھا ہے ہر کارخانے پر 33‘33ارب روپے بچائے جس طرح اس پیکج کی مثال نہیں ملتی اسی طرح ایک ایک منصوبے میں 33‘33ارب روپے بچانے کی بھی مثال نہیں ملتی ۔

قوم کا پیسہ امانت ہے اس میں خیانت جرم اور کبیرہ گناہ ہے یہ قوم کو واپس سونپنی چاہیے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ باہر کے لوگوں نے دیکھا کہ کمیشناور کک بیکس نہیں مانگ رہے تو انہوں نے 100والی مشینری 60روپے میں دی یہ نیت کے پھل ہیں نیت نیک ہو تو اللہ تعالیٰ پھل دیتا ہے نیت میں کھوٹ اللہ کو پسند نہیں ۔وزیر اعظم نے کسانوں سے کہاکہ سولر ٹیوب ویل لگائیں پھر بجلی اور ڈیزل کا خرچہ نہیں ہوگا اس پر بلا سود قرضے دینگے میں کسانوں کو دلی جذبے سے سلام پیش کرتا ہوں کبھی کوئی دکھ غم نہیں آئے ملک کی خدمت کر تے ہیں آئندہ بھی کرتے رہیں گے ۔

متعلقہ عنوان :

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں