جھنگ ،4 اہم ترین عہدوں کاچارج رکھنے والے دسٹرکٹ آفیسرروڈز ہائی وے ڈویژن کی ملی بھگت سے زائدوناجائز تخمینہ جات کے ذریعے قومی خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف

جمعرات 6 دسمبر 2012 18:50

جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔6دسمبر۔ 2012ء) ڈسٹرکٹ آفیسرروڈز ہائی وے ڈویژن جھنگ جن کے پاس ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ آفیسرورکس اینڈسروسز جھنگ ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسرروڈزہائی وے سب ڈویژن جھنگ ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر روڈز ہائی وے سب ڈویژن شور کوٹ کے عہدہ کابیک وقت اضافی چارج بھی ہے کی ملی بھگت سے انتہائی زائدوناجائز تخمینہ جات کے ذریعے قومی خزانہ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کا انکشاف ہواہے جس پرڈی سی او جھنگ چوہدری محمد شاہدنیاز نے کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن ہائی وے ڈویژن جھنگ کے صدر محمد عارف پہلوان کی تحریری درخواست پر فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے جس کی روشنی میں ڈسٹرکٹ آفیسرفنانس اینڈ پلاننگ جھنگ محمد حیدرعلی اور ایگزیکٹوانجینئر پراونشل ہائی وے ڈویژن جھنگ سہیل اکرم پرمشتمل 2 رکنی کمیٹی نے سائٹس ملاحظہ کرکے فراڈ کی زبانی تصدیق کردی ہے تاہم بعض بااثر سیاسی شخصیات کی جانب سے مذکورہ کرپٹ ترین افسرکو بچانے کیلئے تحریری رپورٹ روکنے کی غرض سے محکمانہ وانتظامی حکام پر سخت دباؤ ڈالاجارہاہے جبکہ دوسری جانب شکائت کنندہ نے خادم اعلیٰ پنجاب سے مذکورہ صورتحال کا فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے ۔

(جاری ہے)

شکائت کنندہ نے اپنی تحریری درخواست میں موٴقف اختیارکیاہے کہ ڈسٹرکٹ آفیسر ( روڈز ) ہائی وے ڈویژن جھنگ اکمل بلوچ نے سرگودھا روڈ تا قطب اعوان ، آبادی شریف اعوان ، اونارا ، آبادی شریں (لمبائی 1.59 کلو میٹر ) کی تعمیر کا ٹھیکہ 60 لاکھ روپے مالیت میں ایک مقامی ٹھیکیدار کو الاٹ کیا ہے جس کا اسٹیمیٹ موقع کے مطابق نہ ہے اور اس ٹھیکہ کے تخمینہ میں سنگین ترین بد عنوانی و فراڈ کیا گیا ہے نیز مذکورہ سکیم میں آبادی قطب اعوان میں پہلے سے سولنگ لگا ہوا ہے جسے اسٹیمیٹ میں ظاہر نہیں کیا گیا ۔

اسی طرح آبادی شریں میں ڈیڑھ دو فٹ برم کی مٹی لی گئی ہے جو کہ سراسر غلط ہے حالانکہ وہاں پر دو انچ بھی مٹی نہ پڑتی ہے اور جو چار انچ پتھر اوور لے کے طور پر لیا گیا ہے اور ایجنگ لی گئی ہے وہ پہلے سے موجود ہے اس طرح سڑک پر صرف تارکول کا استعمال ہونا باقی ہے لہٰذا اس مد میں جعلسازی سے لاکھوں روپے کا فراڈ کرتے ہوئے سنگین ترین جعلسازی اور خرد برد کی کوشش کی جا رہی ہے نیز آبادی شریف اعوان ، اونارا میں بھی انتہائی زیادہ مٹی اسٹیمیٹ میں ظاہر کی گئی ہے جبکہ موقع پر مذکورہ مٹی نہ ڈالی جانی ہے ۔

انہوں نے موٴقف اختیارکیاکہ ڈسٹرکٹ آفیسر ( روڈز ) ہائی وے ڈویژن جھنگ نے تعمیر سڑک اینڈ ڈرین آبادی چیلہ نامی سکیم کا ٹھیکہ 47 لاکھ روپے میں ایک مقامی ٹھیکیدار کو الاٹ کیا ہے جو پہلے ہی مذکورہ ٹھیکہ کے بارے میں مکمل معلومات رکھتا ہے نیز اس ٹھیکہ میں 1.16 کلو میٹر علاقہ میں مکمل سولنگ لگا ہوا ہے اور اطراف میں پرانا نالہ بھی بنا ہوا ہے جسے تخمینہ لاگت میں ظاہر نہیں کیا گیا اور مٹی بھی زائد لی گئی ہے ۔

علاوہ ازیں 36 سینکڑے سولنگ لیا گیا ہے جو تقریباً 160 سینکڑہ بنتا ہے نیز محکمہ نے سب بیس بھی نیا لیا ہے حالانکہ سب بیس پہلے سے موجود ہے ۔ اسی طرح محکمہ نے پرانے نالہ کی ڈس مینٹلنگ بھی ظاہر نہ کی ہے اور اسٹیمیٹ میں لاکھوں روپے کا اضافی تخمینہ لگا کر بھاری سرکاری رقوم ٹھیکیدار کی ملی بھگت سے خرد برد کرنے اور فراڈ و جعلسازی سے ہتھیانے کا پروگرام بنایا گیا ہے ۔

انہوں نے اعلیٰ سطحی غیر جانبدار ٹیکنیکل افسران سے فوری طور پر موقع ملاحظہ کروانے ،اسٹیمیٹ سمیت سکیم کی الاٹمنٹ کی تمام دستاویزات قبضہ میں لے کر غیر جانبدارانہ و شفاف تحقیقات یقینی بناتے ہوئے کرپٹ ترین ڈی او ( روڈز ) ہائی وے ڈویژن جھنگ اکمل خان بلوچ کو معطل و تبدیل کرنے کے احکامات صادرکرنے کابھی مطالبہ کیاہے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہو سکیں اور سرکاری خزانہ کو لوٹ مار سے بچایا جا سکے ۔

متعلقہ عنوان :

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں