دوران ڈیوٹی چارج نرس کو ہراساں و زدو کوب کرنے والے سینئر میڈیکل آفیسر کو ملازمت سے برطرف کرنے کی سفارش

منگل 4 فروری 2020 16:54

جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 فروری2020ء) : چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی جھنگ ڈاکٹر محبوب حسنین قریشی نے گزشتہ روز دوران ڈیوٹی تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال شور کوٹ ضلع جھنگ کی چارج نرس روبینہ ناز زوجہ اعجاز احمد کو ہراساں و زدوکوب کرنے کے واقعہ میں ملوث سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر صفدر عباس ولد غلام محمد جنجوعہ کو پیڈاایکٹ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے ملازمت سے برطرف کرنے کی سفارش کر دی ہے جبکہ پولیس تھانہ سٹی شور کوٹ نے بھی ڈاکٹر صفد ر عباس سینئر میڈیکل آفیسر کے خلاف زیر دفعہ 509-354-186ت پ مقدمہ نمبر 63/20 درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

سی ای او ہیلتھ جھنگ کی جانب سے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ پنجاب لاہور کو ارسال کئے گئے مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ انہوںنے 3فروری کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال شور کوٹ میں رونما ہونے والے واقعہ کی مکمل انکوائری کی ہے اور واقعہ کے حوالے سے ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور دیگر اہلکاروں سے بھی حقائق دریافت کئے گئے جس میں یہ بات ثابت ہو ئی کہ ڈاکٹر صفدر عباس نے انتہائی غیر پیشہ وارانہ انداز میں نہائت غیر اخلاقی و غیر انسانی طور پر چارج نرس کو دوران ڈیوٹی حراساں کرنے سمیت اسے نہ صرف جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اس کی تصاویر بھی بناتا رہا لہٰذا ڈاکٹر کا یہ اقدام کسی صورت پیشہ وارانہ اخلاقیات و سرکاری قوائد و ضوابط کے مطابق نہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے مذکورہ سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر صفدر عباس کے خلاف پیڈا ایکٹ 2006ء کے تحت کاروائی کرتے ہوئے اسے ملازمت سے برطرف کر نے کی بھی سفارش کی ہے۔دوسرے جانب روبینہ ناز زوجہ اعجاز احمد چارج نرس تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال شور کوٹ ضلع جھنگ کی جانب سے ڈاکٹر صفدر عباس ولد غلام محمد جنجوعہ کے خلاف درج کروائے گئے ۔ نرس نے مقدمے میں موقف اختیار کیا کہ وہ 3فروری کو آئوٹ ڈور میں اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہی تھی کہ ڈاکٹر صفدر عباس نرسنگ ڈیوٹی روم میں آگیا اور کہا کہ مجھے رائونڈ کروائو۔

اس نے مئوقف اختیار کیا کہ وہ ڈاکٹر کو رائونڈ کروانے کیلئے پیشنٹ فائلز اٹھانے لگی تو ڈاکٹر صفدر نے اپنے موبائل سے اس کی تصویریں بنانا شروع کر دیں اور اسے ہراساں کرنا شروع کر دیا مگر جب نرس نے ڈاکٹر کو ایسا کرنے سے منع کیا تو ڈاکٹر نے نرس کو بالوں سے پکڑ کر تھپڑوں سے مارنا شروع کر دیا جس پر اس نے شور واویلا شروع کر دیا نیز اس دوران تمام وقوعہ نہ صرف سی سی ٹی وی فوٹیج میں ریکارڈ ہو گیا بلکہ نرس کے شور کرنے پر دوسری نرسز اور عملہ کے ارکان وہاں آگئے اور اس کی جان بخشی کروائی۔

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں