جھنگ : لوڈشیڈنگ کا’’جن‘‘بوتل سے باہر آگیا،16سی18گھنٹے بجلی غائب

بجلی سے متعلق محکموں نے شہریوں کو دن میں تارے دکھا دیئے، متعدد افراد بے ہوش کاروبار زندگی مفلوج ، مچھر کے کاٹنے سے لوگوں میں ملیریا بخار کی بیماری پھیلانے لگی

پیر 17 اپریل 2017 16:16

جھنگ ،شاہ جیونہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2017ء) جھنگ کے مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا ’’جن‘‘ بوتل سے باہر نکل آیا، شدید گرمی میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ 16سے 18گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کو دن میں تارے دکھا دیئے ، متعدد افراد بے ہوش ہو گئے ،کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا، مچھر کے کاٹنے سے لوگوں میں ملیریا بخار کی بیماری پھیلانے لگی۔

تفصیلات کے مطابق جھنگ کے مختلف علاقوں چند بھروانہ ، شاہ جیونہ ، منڈی شاہ جیونہ ،رتہ متہ ، شیخن ، پنجگراں سمیت دیہاتوں میں شدید گرمی میں بجلی کی لوشیڈنگ شہریوں کا جینا دوبھر کردیا ، 46سینیٹی گریڈ کی شدید گرمی میں لوگ بے ہوش ہونا شروع ہو گئے ہیں جبکہ مچھر کے کاٹنے سے سینکڑوں افراد ملیریا بخار میں مبتلاء ہو گئے ہیں جس کے باعث ہسپتالوں میں بھی رش بڑھ گیا ہے ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ڈینگی کی وباء پھیلنے کا بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔اس کے علاوہ لوگوں کے کاروبار ٹھپ ہو گئے ہیں ۔دوسری جانب این ٹی ڈی سی ذرائع کے مطابق بجلی کی طلب 16 ہزار 300 میگاواٹ تک پہنچ گئی ہے ، بجلی کی پیداوار صرف 10 ہزار ایک سو میگاواٹ ہے جس سے بجلی کا شارٹ فال چھ ہزار دو سو میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے جبکہ بڑے ڈیمز میں پانی کی سطح انتہائی کم ہونے سے پن بجلی کی پیداوار ساڑھے پانچ ہزار میگاواٹ کی بجائے صرف ایک ہزار 400 میگاواٹ تک ہے اور بجلی کی پیداوار کا تمام بوجھ آئی پی پیز اور تھرمل پاور پلانٹس پر آ چکا ہے ۔

بجلی کا شارٹ فال زیادہ ہونے سے بجلی کی تقسیم کا کمپنیوں کے لوڈ شیڈنگ کے جاری کردہ شیڈول کاغذوں تک ہی دھرے رہ گئے ۔ سسٹم اوور لوڈ ہونے سے نیشنل پاور کنٹرول سنٹر سے تقسیم کار کمپنیوں کو بتائے بغیر ہی بجلی کی بندش ہونے لگی جس سے شہری علاقوں میں چار سے چھ اور دیہی علاقوں میں آٹھ گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے شیڈول سے زیادہ بجلی کی بندش ہو رہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق بڑے ڈیمز سے پن بجلی کی پیداوار میں اضافے تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ میں کمی نہیں ہو سکے گی اور مزید چند روز طویل دورانیہ کی بجلی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہے گا ۔

متعلقہ عنوان :

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں