ملک میں الائنسز اور ٹیکنوکریٹ حکومت کی کوئی ضرورت نہیں ،ْ

جمہوریت کو آگے بڑھانے کیلئے سب کو ملکر کوششیں کرنی چاہیں ،ْ وزیر اعظم حکومت اپنی آئینی مدت پوری کریگی ،ْ الیکشن وقت پر ہونگے ،ْ فیصلہ کا اختیار عوام کے پاس ہ ونا چاہیے ،ْ ملک سے لوشیڈنگ کا خاتمہ ہوچکا ہے ،ْ بجلی چوروں کو بجلی کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری نہیں ،ْ جن علاقوں میں بجلی چوری ہوگی وہاں لوڈشیڈنگ ہوگی ،ْ مخالفین بلا جواز الزام تراشی کی بجائے حقائق کا سامنا کرتے ہوئے اپنے اپنے صوبوں کو قومی ترقی کے دھارے میں لائیں ،ْشاہد خاقان عباسی کا تقریب سے خطاب وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے تریمو بیراج جھنگ کے قریب 1263 میگا واٹ کے ایل این جی پنجاب پاور پلانٹ حویلی بہادر شاہ کا سنگ بنیاد رکھ دیا منصوبہ کے تحت 520 ملین ڈالر کی لاگت سے پہلے 14ماہ میں 810میگا واٹ اور 26ماہ میں کل 1263میگا واٹ سستی بجلی کی پیداوار شروع ہو جائیگی

ہفتہ 9 دسمبر 2017 17:38

جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2017ء) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے واضح کیا ہے کہ ملک میں الائنسز اور ٹیکنوکریٹ حکومت کی کوئی ضرورت نہیں ،ْ جمہوریت کو آگے بڑھانے کیلئے سب کو ملکر کوششیں کرنی چاہیں ،ْ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کریگی ،ْ الیکشن وقت پر ہونگے ،ْ فیصلہ کا اختیار عوام کے پاس ہ ونا چاہیے ،ْ ملک سے لوشیڈنگ کا خاتمہ ہوچکا ہے ،ْ بجلی چوروں کو بجلی کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری نہیں ،ْ جن علاقوں میں بجلی چوری ہوگی وہاں لوڈشیڈنگ ہوگی ،ْ مخالفین بلا جواز الزام تراشی کی بجائے حقائق کا سامنا کرتے ہوئے اپنے اپنے صوبوں کو قومی ترقی کے دھارے میں لائیں ۔

ہفتہ کو کمبائن سائیکل مائع قدرتی گیس پنجاب پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف ، وفاقی وزیر توانائی سردار ا ویس احمد خان لغاری ، وزیر مملکت برائے توانائی چوہدری عابد شیر علی ، جھنگ کے علاوہ فیصل آباد ڈویژن کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی ، فیصل آباد کی ڈویژنل اور جھنگ کی ضلعی انتظامیہ کے افسران ، چیئر مینز ضلع کونسلز ، میونسپل کمیٹیز کے چیئر مینز ، منتخب بلدیاتی نمائندگان اور سول سوسائٹی کے مختلف مکاتب فکر کے اہم افراد بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی وزارت توانائی اور منصوبہ پر کام شروع کرنے والی کمپنی کے نمائندگان نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ پنجاب پاور پلانٹ کا 1263میگا واٹ کا منصوبہ نہ صرف انتہائی قلیل مدت میں مکمل ہو گا بلکہ حکومت پنجاب کے تعاون سے ایل این جی پاور پلانٹ کی پیداواری صلاحیت بھی 1242میگا واٹ سے زیادہ ہو گی۔انہوںنے بتایا کہ پنجاب پاور پلانٹ جھنگ کی پیداواری کارکردگی 61فیصد سے زائد اور اس کی فی یونٹ ای پی سی لاگت 418یو ایس ڈی پر کلو واٹ آور ہو گی ۔

انہوںنے بتایاکہ تریمو بیراج جھنگ کے قریب جس مقام پر مذکورہ پنجاب پاور پلانٹ لگایا جا رہا ہے وہ جگہ اس منصوبہ کیلئے انتہا ئی موزوں ہے۔انہوںنے بتایا کہ قبل ازیں فائونڈیشن ڈھرکی ، بلمور بھکی ، اوچ II ،گدو ، حویلی بہادر شاہ جھنگ ، بلو کی ، بھکی کے مقامات پر جو پاور پلانٹس لگائے گئے ہیں ان میں پنجاب پاور پلانٹ کا اضافہ ملکی معیشت و اقتصادیات میں سنگ میل ثابت ہو گا۔

انہوںنے بتایا کہ وفاق کے ساتھ ساتھ پنجاب حکومت توانائی کا بحران ختم کرنے کیلئے انتہائی سنجیدہ ہے اور پاکستان سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی بدولت روشن پاکستان کے خواب کو ایک روشن حقیقت میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔انہوںنے بتایاکہ بجلی کی طلب کو پورا کرنے اور نیشنل گرڈ کے ذریعے اس کی موزوں ڈسٹری بیوشن کو مد نظر رکھتے ہوئے ملک بھر میں کروڑوں گھریلو صارفین ، کاروباری مراکز ، صنعتی و زرعی سیکٹر کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور توانائی کے منصوبوں میں انتہائی شفافیت کے ساتھ اربوں روپے کی بچت بھی کی گئی ہے۔

انہوںنے بتایا کہ اللہ کے فضل و کرم اور حکومتی کوششوں سے اس وقت ملک بھر سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر دیا گیا ہے اور ایک کروڑ 49لاکھ سے زائد صارفین کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی جاری ہے۔انہوںنے بتایا کہ جہاں بجلی چوری کی جائے گی وہاں مجبوراً لوڈ مینجمنٹ کا سہارا لینا پڑ سکتا ہے۔انہوںنے کہا کہ عوام کو چاہیے کہ وہ بجلی چوری اور لائن لاسز کے خاتمہ کیلئے پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں سے تعاون یقینی بنائیں ۔

بعد ازاں تقریب سے خطاب کے دور ان وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ انکی ٹیم میں شامل احد چیمہ جیسے نوجوانوں کی کارکردگی قابل فخر ہے ، انہوں نے کہاکہ بڑے بڑے سورما بھی 10، 10سال میں منصوبے مکمل نہ کر سکے لیکن ہمارے نوجوان مہینوں میں منصوبے مکمل کر رہے ہیں جو دنیا بھر میں ایک ریکارڈ ہے۔ وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ ہم اپنے مشن کو مکمل کر چکے ہیں اور آئندہ اگست کے انتخابات میں عوام فیصلہ کرینگے اور فیصلہ کرنے کی طاقت بھی عوام کے پاس ہی ہونی چاہئے، کسی اور کے پاس نہیں ہونی چاہئے۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ انہیں بے حد خوشی ہے کہ گیس سے چلنے والے چوتھے پنجاب پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے جس کا پہلا مرحلہ 14ماہ میں مکمل ہو کر 810میگا واٹ بجلی دیگا ،ْ 26ماہ میں کل 1263میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو جائے گی۔انہوںنے کہا کہ محمد نواز شریف نے مئی 2013ء کے انتخابات کے موقع پر عوام سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک کو لوڈ شیڈنگ کے اندھیروں سے نجات دلائیں گے اس طرح انہوںنے وزیر اعظم منتخب ہوتے ہی پنجاب کے انتہائی متحرک ، محنتی و فرض شناس وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف سمیت وفاقی کابینہ اور دیگر قائمہ کمیٹیوں سمیت تھنک ٹینک کی مشاورت سے بجلی کے نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا، اگر یہ پاور پلانٹ نہ بنتے تو بجلی کی کمی پوری نہ ہوتی۔

انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت پہلی جمہوری حکومت ہے جس نے پاکستان میں منصوبے شروع کر کے مکمل کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جب چودہ ماہ بعد اس منصوبہ سے بجلی کی پیداوار شروع ہوگی تو مسلم لیگ (ن) کی ہی حکومت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں پر بہت تنقید کی گئی جس میں کوئی صداقت نہیں ہے، یہ منصوبہ 80ارب روپے کی لاگت سے تیار ہو رہا ہے، دنیا بھر میں بہت سے ایسے منصوبے لگتے ہیں لیکن اتنی کم لاگت اور وقت میں کوئی منصوبہ بھی پایہ تکمیل تک نہیں پہنچتا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جس منصوبہ کے حوالے سے جرمنی کے کنسلٹنٹ نے کہا تھا کہ اس منصوبے کی تکمیل کیلئے 36ماہ کا عرصہ درکار ہے ، اس کو 20ماہ میں مکمل کیا گیا جبکہ یہ منصوبہ 14ماہ کی مختصر ترین مدت میں مکمل کیا جائیگا جو بڑا واضح فرق ہے ۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر حساب کی بات کی جائے تو پاکستان پیپلز پارٹی نے رینٹل پاور کا منصوبہ شروع کیا جس کو لگانے میں 30ماہ لگے اور ایک کلو واٹ بھی بجلی پیدا نہ ہوئی جبکہ ملک 80ارب روپے کا مقروض ہوگیا، ہماری اور گزشتہ حکومت کی کارکردگی میں یہ فرق ہے۔

انہوں نے کہا کہ مظفر گڑھ میں تیل سے چلنے والا بجلی کا ایک منصوبہ کام کر رہا ہے اگر اس کو بند کر دیا جائے تو ہر سال 30ارب روپے بچائے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ توانائی منصوبوں کی کم از کم وقت میں تکمیل اور اخراجات میں کمی ایک بڑی تبدیلی ہے جس کو دنیا میں کوئی ممکن نہیں سمجھتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ 2013ء میں جب ہماری حکومت آئی تو توانائی بحران کے خاتمہ کا کوئی حل نظر نہیں آتا تھا ، ہمیں 10ہزار میگاواٹ بجلی کی ضرورت تھی جو بہت بڑا چیلنج تھا ۔

ہمیں گزشتہ 70سال کی کارکردگی کے نصف کام پانچ سال میں کرنا تھا اور ہم نے یہ چیلنج مکمل کر کے آج بجلی کی ضرورت نہ صرف پوری کر دی ہے بلکہ 2030ء تک کی بجلی کی ضروریات پوری کرنے پر بھی کام شروع ہو چکا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نہ ہوتے تو یہ منصوبے مکمل نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ ان کو 6ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگانے کی ذمہ داری دی گئی جن میں سے دو پنجاب ، دو وفاق اور ایک سی پیک کا منصوبہ تھا جو بروقت مکمل کر لئے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے چیلنج کو قبول کر کے اس کو شفافیت سے مکمل کیا ہے جو نظر بھی آتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج تنقید کرنے والوں کو آمر کی حکومت میں لے جا کر دکھانا چاہتا ہوں جس کے دور میں اس طرح کا منصوبہ 418 ڈالر کے مقابلہ میں 840ڈالر فی کلو واٹ پر لگایا گیا لیکن پھر بھی مکمل نہ ہوسکا ۔ اور ہماری حکومت نے وہ منصوبہ مکمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری اور آمریت کی حکومتوں میں یہ فرق ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم اپنی شفافیت اور کارکردگی پر قائم ہیں ، ہمیں اس بات کا پورا یقین ہے کہ ملک سے مستقبل کیلئے بھی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ صرف بجلی چوری والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں پر اگر ایک فیڈر سے چالیس چالیس اور ساٹھ ساٹھ فیصد بجلی چوری ہو تو وہاں لوڈشیڈنگ تو ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے ہر صوبے سے تعاون کیا اور 18ویں ترمیم کے باعث تمام صوبوں کو وسائل فراہم کئے ہیں ۔

مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت نے کسی صوبے سے کوئی تفریق نہیں کی، مگر اس کا جواب الزامات اور گالی گلوچ کی شکل میں دیا گیا، یہ ہماری سیاست نہیں ہے ، ہم نجی محفلوں میں بھی مخالفین پر کوئی الزام نہیں لگاتے ۔ آج سٹیج کی زینت بننے والی چیزیں ہماری روایت نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اتحاد بنانے والے صفر جمع صفر مساوی صفر ہی ہونگے ۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ہماری حکومت جون میں اپنی مدت پوری کرے گی ، انتخابات ہونگے اور عوام فیصلہ کرے گی، ہمیں کارکردگی کی بنیاد پر کامیابی کی امید ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایسا نظر آتا ہے کہ مخالفین الیکشن سے بھاگنا چاہتے ہیں اور صرف مسلم لیگ (ن) ہی وقت پر الیکشن چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انتخابات کے حوالے سے قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم پاس کی لیکن سینیٹ میں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی اس پر ووٹنگ سے گریز کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کیا وہ وقت پر انتخاب نہیں چاہتے ، ہماری حکومت منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ملک کے ہر صوبے میں اربوں ڈالر مالیت کے منصوبے مکمل ہو رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہاکہ ہماری کارکردگی ظاہر ہے اور ہمیں الزام لگانے کی ضرورت نہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم سب مل کر کوشش کریں کہ ملک میں جمہوریت آگے بڑھے ، اگر سیاسی جماعتیں ہی جمہوریت پر شب خون مارنا چاہیں تو ہم کیا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت پر انتخاب نہ ہونے کی صورت میں ملک میں انتشار پیدا ہونے کا خدشہ ہے، ٹیکنو کریٹس کی حکومت کے بارے میں اخباروں میں پڑھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2008ء تک ملک میں اسطرح کی حکومت تھی اسکی کیا کارکردگی رہی ہی کیا کوئی ترقیاتی منصوبہ مکمل کیا گیا سی پیک اس زمانے میں بھی بن سکتا تھا یہ منصوبہ مشرف اور پیپلز پارٹی کی حکومت بھی بنا سکتی تھی لیکن مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں سی پیک کا منصوبہ شروع کیا گیا۔ اس لیے کہ حکومت کو ملک کے عوام کا اعتماد حاصل تھا۔ انہوں نے کہا ملک اس وقت ترقی کرتا ہے جب عوام کے اعتماد والی حکومت ہوتی ہے اور عوامی تائید کی حامل حکومت ہی ایسے کام کرسکتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ آج کا منصوبہ بھی اس کی کڑی ہے اور اس طرح کے مزید منصوبے بھی لگائے جائیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے تمام صوبوں سے کہا ہے کہ وہ بجلی کی کمپنیاں لیکر خود چلائیں جبکہ بجلی کے بڑے ترقیاتی منصوبے وفاقی حکومت بناتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد ہم سب کو ملکر عوامی خدمت کے منصوبے لگانے ہونگے ۔

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں