پنجاب فوڈ اتھارٹی جھنگ کے حکام کا مضر صحت،ناقص،غیر معیاری،جعلی کریم و مکھن تیار کرکے روزانہ منوں کے حساب سے دوسرے شہروں کو سپلائی کرنے والے سٹور پر چھاپہ،مقامی ممبر صوبائی اسمبلی کی کار سرکار میں شدید مداخلت،بااثرمتعلقہ افراد کی جانب سے بھی ایم پی اے کی موجودگی میں سخت مزاحمت،فوڈ اتھارٹی کے اہلکاروں کو دھمکیاں،کیمیکل والے نیلے ڈرموںمیں موجودہزاروں کلوگرام کریم و مکھن سے لوڈ ٹرک سرکاری تحویل میں نہیں لینے دیا،سیمپلنگ بھی نہیں کرنے دی گئی

کاروائی اور صورتحال سے اعلیٰ حکام کو ۱ٓگاہ کررہی ہوں،ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی جھنگ سعدیہ امجد کا میڈیا کو جواب،تفصیلات بتانے سے گریز

اتوار 31 دسمبر 2017 18:11

جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 دسمبر2017ء) پنجاب فوڈ اتھارٹی جھنگ کے حکام نے ڈپٹی ڈائریکٹر سعدیہ امجد کی سربراہی میں گزشتہ روز رات گئے پاکستان ماڈل سکول اور رانا منصور کریانہ سٹورمحلہ سلطانوالہ جھنگ صدر سے متصل گجر برادری سے تعلق رکھنے والے بااثر افراد کے انتہائی مضر صحت،ناقص،غیر معیاری،گھٹیا ،جعلی کریم و مکھن تیار کرکے روزانہ منوں کے حساب سے دوسرے شہروں کو سپلائی کرنے والے سٹور پراچانک چھاپہ مارا جبکہ ریڈ کی اطلاع ملتے ہی ایک مذہبی تنظیم سے تعلق رکھنے والے مقامی ممبر صوبائی اسمبلی پی پی 78 جھنگ نے سٹور مالکان کی حمایت میں فوری موقع پر پہنچ کرنہ صرف کار سرکار میں شدید مداخلت کی بلکہ بااثرمتعلقہ افراد کی جانب سے بھی ایم پی اے کی موجودگی میںان کی شہ پر سخت مزاحمت کرتے ہوئے فوڈ اتھارٹی کے اہلکاروں کو دھمکیاںدینے سمیت کیمیکل والے درجنوں نیلے ڈرموںمیں موجودہزاروں کلوگرام کریم و مکھن سے لوڈ ٹرک سرکاری تحویل میں نہیں لینے دیااورسیمپلنگ بھی نہیں کرنے دی گئی تاہم چھاپہ ما ٹیم نے انتہائی مشکل کے ساتھ ایک دو نمونے حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی اور جائے وقوعہ سے نکلنے میں ہی عافیت جانی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب میڈیا کے رابطہ کرنے پرڈپٹی ڈائریکٹرپنجاب فوڈ اتھارٹی جھنگ سعدیہ امجدنے تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام کاروائی اور صورتحال سے اعلیٰ حکام کو ۱ٓگاہ کررہی ہیں لہٰذا مزید تفصیلات کیلئے فوڈ اتھارٹی کے لاہور ہیڈ کوارٹرسے رابطہ کیا جائے تاہم اس ضمن میں دستیاب تفصیلات کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی جھنگ کے حکام کو اطلاع ملی تھی کہ پاکستان ماڈل سکول اور رانا منصور کریانہ سٹورمحلہ سلطانوالہ جھنگ صدر سے متصل ایک رہائشی مکان کے کچھ حصہ میں بشیر گجر اور صابر گجر وغیرہ نامی افراد نے ایک سٹور بنا رکھا ہے جہاں سے روزانہ کیمیکل والے نیلے رنگ کے درجنوں ڈرموں میں ہزاروں کلوگرام انتہائی مضر صحت،ناقص،غیر معیاری،گھٹیا ،جعلی کریم و مکھن جمع و تیار کرکے منی ٹرکوں کے ذریعے دوسرے بڑے شہروں کو سپلائی کیا جارہا ہے۔

مذکورہ اطلاع پرڈپٹی ڈائریکٹرپنجاب فوڈ اتھارٹی جھنگ سعدیہ امجدنے اپنی ٹیم کے ہمراہ چھاپہ مارا تو سٹور مالکان نے فوری طور پر ایک مذہبی جماعت سے تعلق رکھنے والے مقامی ممبر صوبائی اسمبلی جھنگ حلقہ پی پی 78 جھنگ کو بلالیا جوچند لمحات میں ہی نہ صرف جائے وقوعہ پر پہنچ گئے بلکہ انہوں نے فوڈ اتھارٹی کی ٹیم کو کام سے روکنے اور معاملہ ختم کرنے کا کہنے سمیت کار سرکار میں شدید مداخلت کی جبکہ اس دوران ایم پی اے کی موجودگی کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے سٹور مالکان اور انکے ساتھیوں و کالعدم مذہبی جماعت کے بعض کارکنان نے بھی سخت مزاحمت کرتے ہوئے نہ تو فوڈ اتھارٹی کی ٹیم کو کریم و مکھن سے لوڈ ٹرک سرکاری تحویل میں لینے دیا اور نہ ہی سیمپلنگ کرنے دی تاہم فوڈ اتھارٹی کی ٹیم انتہائی مشکل کے ساتھ سیمپل حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکی۔

جب اس سلسلہ میں ڈپٹی ڈائریکٹر پنجاب فوڈ اتھارٹی جھنگ سعدیہ امجد کا مئوقف معلوم کر نے کیلئے ان سے فون پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کسی قسم کی معلومات فراہم کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام تفصیلات، حالات و واقعات سے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے اعلیٰ حکام کو ۱ٓگاہ کر رہی ہیں لہٰذا مزید معلومات کیلئے لاہور ہیڈ کوارٹر رابطہ کیا جائے۔

دوسری جانب شہریوں نے اس واقعہ پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مقامی ممبر صوبائی اسمبلی کے اقدامات و رویہ کی سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ہر دو نمبر شخص کی بلا جواز، نا جا ئز و غیر قانونی حمایت انہیں زیب نہیں دیتی۔انہوں نے پنجاب فوڈ اتھارٹی جھنگ کے حکام کی روش پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کو معلومات فراہم نہ کرنا بھی کسی صورت درست اقدام نہیں کیونکہ معلومات چھپانے سے ادارہ کی کارکردگی بارے شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔

انہوں نے ڈائریکٹر پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل سے بھی صورتحال کا فوری نوٹس لینے اور اتھارٹی کی تمام کاروائیوں میںمیڈیا کو ۱ٓن بورڈ رکھنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ بااثر افراد کو فوڈ اتھارٹی کے معاملات میں غیر قانونی مداخلت کا موقع نہ مل سکے۔

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں