فرانس کی طرف سے نبی پاکؐ کی شان میں گستاخانہ حرکت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ،مولانامعاویہ اعظم طارق

حکومت روایتی احتجاج کی بجائے نبی پاک ؐ کی شفاعت کو سامنے رکھ کر 1 ارب 80 کروڑ مسلمانوں کی دل آزاری پر فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرے،رکن پنجاب اسمبلی

منگل 27 اکتوبر 2020 17:38

جھنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2020ء) رکن پنجاب اسمبلی مولانامعاویہ اعظم طارق نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ فرانس کی طرف سے نبی پاکؐ کی شان میں گستاخانہ حرکت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ رب العالمین نے ہمارے نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی ناموس کا ذمہ خود اٹھایا ہوا ہے اس لیے جب بھی کسی بدبخت نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں ہرزہ سرائی کی کوشش کی تو اس امت نے ہر فورم پہ اپنے نبی کی حرمت کا دفاع کیا۔

معاشرے کافی ترقی کر چکے ہیں۔اخلاقیات کے پیمانے بھی عالمگیر سطح پہ طے ہو چکے ہیں۔ لیکن کچھ نیچ ذہنیت کے لوگ اب بھی اپنی خباثت سے باز نہیں آتے۔اس وقت تو تکلیف کا احساس شدید ہو جاتا ہے جب اہل یورپ جو کہ خود کو اخلاقیات اور انسانی حقوق کا چیمپئن سمجھتے ہیں ان میں سے کوئی فرد شخصی آزادی کے نام پر ایسے نجس فعل کا ارتکاب کرتا ہے۔

(جاری ہے)

پچھلے چند دنوں سے نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے مبینہ خاکوں کے شائع ہونے کے حوالے سے امت مسلمہ میں کافی اضطراب پایا جا رہا ہے۔

ہر مسلمان ایسے مکروہ فعل کی اپنے فہم کے مطابق مذمت کرنا ایمان کا حصہ سمجھتا ہے۔مذمت ہونی بھی چاہیے۔ لیکن طریقہ کار اور پلیٹ فارم وہ اختیار کرنا چاہیے جسکے ذریعے ہم اپنی آواز موثر طریقے سے عالمی فورم تک پہنچا سکیں۔امت مسلمہ کی اسلام کے سنہری اصولی سے دوری نے ہمیں آج اس مقام پہ لا کھڑا کیا ہے۔کہ اغیار جو رسول اکرم کے غلام کی قبر کو ہاتھ نہیں لگا سکتے تھے۔

۔اج وہ ہماری نبی معصوم کی حرمت پہ ہاتھ ڈالتے ہیں۔ حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں روایتی احتجاج کی بجائے نبی پاک ؐکی شفاعت کو سامنے رکھ کر 1 ارب 80 کروڑ مسلمانوں کی دل آزاری پر فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرے۔ موجودہ حالات میں او آئی سی کا فورا اجلاس بلایا جائے تمام مسلمان ممالک ناموس رسالت ؐکے لئے ایک مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دیں۔

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں