وفاقی وزیر ‘ وزیر مملکت پانی وبجلی اور چیف ایگزیکٹو فیسکو کے سخت احکامات کے باوجود صارفین کو اوور ریڈنگ کرکے ناجائز و غیر قانونی طور پر ہزاروں اضافی یونٹس ڈالنے کا سلسلہ جاری

منگل 14 جولائی 2015 17:57

جھنگ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 جولائی۔2015ء ) وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ محمد آصف ، وزیر مملکت پانی وبجلی چوہدری عابد شیر علی اور چیف ایگزیکٹو فیسکورشیداحمد اسلم کے سخت احکامات کے باوجود ضلع جھنگ میں صارفین کو اوور ریڈنگ کرکے ناجائز و غیر قانونی طور پر ہزاروں اضافی یونٹس ڈالنے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ متاثرہ صارف کی درخواست اور بار بار سائٹ چیکنگ کے باوجود تاخیری حربوں کااستعمال جاری ہے اور بجلی کا بھاری اضافی بل بھیجنے والے اکڑیانوالہ سب ڈویژن فیسکو واپڈاجھنگ کے ایس ڈی او ، لائن سپرنٹنڈنٹ ، لائن مین اور دیگر اہلکاروں کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہ آسکی ہے حتیٰ کہ متعلقہ صارف بار بار رابطوں کے باوجود خوار ہو کر رہ گیاہے جس پر اس نے ارباب اختیار سے صورتحال کافوری نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔

(جاری ہے)

واپڈافیسکو اکڑیانوالہ سب ڈویژن جھنگ کے معزز صارف تصور عباس نے اعلیٰ حکام کو ارسال کی گئی درخواست اور میڈیاسے بات چیت کے دوران بتایاکہ فیسکو سب ڈویژن اکڑیانوالہ جھنگ کے علاقہ غوث پورمیں وہ تھری فیززرعی کنکشن کاحامل اور کنزیومر /حوالہ نمبر 29-13316-1701309 R اولڈ اکاؤنٹ نمبر 29133160194202 کے تحت بجلی کا کنکشن رکھتاہے۔اس نے بتایاکہ اسے ماہ اپریل 2015 ء کابجلی کا جو بل ارسال کیا گیااس میں میٹر نمبر 18588 کے تحت موجودہ ریڈنگ 11777، میٹر نمبر 18588 کے تحت دوسری میٹر ریڈنگ21726 اور میٹر نمبر 18588کے تحت تیسری ریڈنگ بھی 38284 یونٹ ڈالی گئی ہے ۔

اس نے بتایاکہ انہیں جو ٹوٹل 71787یونٹ ڈالے گئے ہیں وہ ریڈنگ سے انتہائی زیادہ ہیں کیونکہ موجودہ ریڈنگ 66371یونٹس ہے اس طرح مذکورہ صرف ایک صارف کو 5416 یونٹس اضافی ڈالے گئے ہیں جن کی قیمت اور سرچارجز56055 روپے بنتے ہیں ۔ اس طرح موصوف کو محکمہ کی جانب سے کم از کم نصف لاکھ سے زائد کاٹیکہ لگانے کی کوشش کی گئی ہے ۔انہوں نے بتایاکہ اکڑیانوالہ سب ڈویژن جھنگ کاعملہ فیلڈ میں جا کر حقیقی ریڈنگ لینے کی بجائے گھر بیٹھ کر صارفین پر بجلی گرارہاہے مگر کوئی ان کاپرسان حال نہیں۔

انہوں نے بتایاکہ تمام صورتحال چیف ایگزیکٹو فیسکو کے علم میں لائے جانے کے بعد فیسکو ہیڈکوارٹر میں تعینات ایکسین ٹیکنیکل چوہدر ی عبدالشکور سمیت کئی دیگر ضلعی وڈویژنل اور ریجنل ٹیموں نے سائٹ کامعائنہ کرکے میٹر کی چیکنگ کی جہاں 56ہزار روپے سے زائد مالیت کے 5416 اضافی یونٹس ڈالے جانے کی تصدیق بھی ہوئی مگر اس کے باوجود تاحال کوئی کاروائی نہ کی گئی ہے اور نہ ہی صارف کو کوئی ریلیف دیاگیاہے۔

انہوں نے بتایاکہ جب بھی متعلقہ حکام سے رابطہ کیاجاتاہے تو وہ ٹال مٹول سے کام لیتے ہوئے صرف ٹرخانے پر ہی اکتفا کئے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک جانب متعلقہ حکام کی جانب سے سخت اعلانات کئے جارہے ہیں کہ صارفین بجلی کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی بالخصوص اوور ریڈنگ اور اوور چارجنگ برداشت نہیں کی جائے گی جبکہ فیسکو نے بھی اسے زیرو ٹالرنس پالیسی کے طور پر اپنایا ہے مگر واپڈا فیسکو سب ڈویژن اکڑیانوالہ ، جھنگ ڈویژن ، تحصیل و ضلع جھنگ میں الٹی گنگا بہہ رہی ہے اور متعلقہ اہلکار مذکورہ احکامات کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے صارفین پر بجلی گرانے میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہاکہ متعلقہ اہلکاروں کے خلاف کاروائی کانہ ہونا اور صارف کو ریلیف نہ دینا اس بات کی غمازی کرتاہے کہ یہ گھناؤنا اور مکروہ وشرمناک اقدام فیسکو کے اعلیٰ حکام کی مرضی سے کیاجاتاہے جس کے باعث وہ کوئی ایکشن لینے سے گریز کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہیں فوری ریلیف نہ دیاگیا اور ذمہ دار اہلکاروں کو نشان عبرت نہ بنایاگیا تو وہ عدالت عالیہ اور عدالت عظمیٰ کادروزاہ کھٹکھٹانے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :

جھنگ میں شائع ہونے والی مزید خبریں